دہشت گردوں سے مذاکرات اور دہشت گردی – از حق گو

121229115330_pak_bus_blast_02

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکے میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔

پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ جمعہ کی دوپہر گل بیلہ کے علاقے میں چارسدہ روڈ پر ایک بس میں ہوا۔

 

Source :

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/09/130927_peshawar_blast_zs.shtml#FBM289954

اتوار کے دن بے گناہ مسیحوں کے خون سے رنگے جانے والی پشاور کی زمین آج پھر بے گناہ پاکستانیوں کے خون سے رنگین ہوگیی  – کتنے گھروں کے چراغ دہشت گردی کی آندھی کی زد میں آ کر اپنی روشنی ہمیشہ کے لیے کھو بیٹھے – دہشت گرد ہیں کہ رکنے کے نام نہیں لے رہے اور ہمارے نام نہاد رہنما ہیں کہ طالبان کو خوش کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے – طالبان سے زیادہ طالبان کے وفادار بننے کے شوقین نام نہاد رہنما ایک طرف طالبان کے دفتر کھولنے کی باتیں کرتے ہیں اور دوسری طرف طالبان بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلنے میں مصروف ہیں لیکن مذمت کرنا تو ایک طرف یہ نام نہاد لیڈر طالبان کی دہشت گردی کو بھی سازش ثابت کرنے میں مصروف ہیں –

 طالبان سے مذاکرات کرنے کے لئے زور دینے والے رہنماؤں کو چاہیے کہ مذاکرات شروع کرنے تک طالبان کے تمام حملوں کی ذمہ داری خود قبول کر لیں کیوں کہ ان کی بہانہ بازوں اور مدد کے بغیر طالبان آج اس مضبوط پوزیشن پہ نہ موجوہ ہوتے جہاں وہ بے گناہوں کا خون بہانے کے ساتھ اپنی نا جائز شرائط منوانے کے لئے خود کو حق بجانب سمجھتے ہیں – عمران خان اور اسی قماش کے تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ اب عقل کا ناخن لیں اور طالبان دہشت گردوں کی دہشت گردی کا دفاع کرنا اور جھوٹی توجیہات پیش کرنا بند کریں – کیوں کہ اس طرح وہ پاکستانی قوم جو دہشت گردی سے بری طرح چور چور ہے اس کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں اور اپنے طالبان دوستوں کی حمایت میں حد سے بڑھ کر بھی ان کے ہاتھ سواے پچھتاوے کے کچھ نہیں آے گا

Comments

comments