دہشت گردی ، چپلی کباب اور عدالتی ترجیحات – از حق گو

abdul

 

ck3 ck1 ck2

 

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے خیبر پختونخوا میں مضر صحت گوشت، قیمے اورچپلی کباب کی فروخت پر از خود نوٹس لیا جس بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا اب ہر مسئلے کا حل از خود نوٹس ہے۔

یہ خبر ہے پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ کی اور اتفاق سے یہی صوبہ پاکستان میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے – روز کسی نہ کسی علاقے میں طالبان یا سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی اهل سنت والجماعت کے دہشت گرد کوئی بم دھماکہ کر رہے ہوتے ہیں یا بے گناہ پاکستانیوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہوتے ہیں – روز ہی پشاور میں سپاہ صحابہ کے دہشت گرد کسی شیعہ کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنا کے فرار ہو جاتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا – حیرت کی بات ہے کہ جس شہر میں بے گناہوں کا خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہو وہاں کی عدالتوں کو چپلی کباب میں زیادہ دل چسپی ہے بجاے اس کے کہ عدالتیں مجرموں کو سزا  دیں یا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اس بات کا دباؤ ڈالیں کہ وہ دہشت گردوں کو گرفتار کریں – عدالتیں ہیں کہ چپلی کباب کے پیچھے دوڑ رہی ہیں –

خیر یہ کوئی نیی بات بھی نہیں ہے اس سے پہلے اس ملک کی سب سے بڑی عدالت کے سب سےبڑے جج صاحب نے  بھی سموسے اور ایک  کلو چینی کی قیمت پر نوٹس لے کے  دنیا کو حیران کر دیا تھا – ان موصوف کو بھی ہزاروں بے گناہ شیعہ کا خون جو ان کے چہیتےدہشت گردوں کے ہاتھوں ملک کے ہر گلی اور ہر شہر میں بہتا رہا ہے وہ نظر نہیں آیا جبکہ ایک کلو چینی اور سموسے کی قیمت پہ از خود نوٹس لیتے ہوے ہزاروں شہدا کے وارثوں کے زخموں پر نمک چھڑک کر چیف جسٹس صاحب نے اپنے دہشت گرد سپوتوں کو خوب خوش کیا ہوگا

پاکستان کی عدالتی تاریخ یوں تو ویسے ہزار ہا قسم کے عجیب و غریب فیصلوں سے بھری پڑی ہے لیکن جو بیڑا افتخار چودھری اور اس کی ماتحت عدلیہ نے مل کر اٹھایا ہے اس میں تو مزاحیہ انصاف کی اصطلاح ایجاد ہو چکی ہے اور یہ مزاحیہ جج صاحبان روز با روز اس مزاح میں اضافہ کرنے کی وجہ بن رہے ہیں – سنجیدہ حلقوں میں اس حوالے سے شدید تحفظات پاے جاتے ہیں ملک میں جاری دہشت گردی کو نظر انداز کر کے اس قسم کی بھونڈی حرکتیں کر کے خبروں میں رہنا کسی بھی صورت ایک احسن عمل نہیں ہے – ہائی کورٹ کے جج بھی اب سپریم کورٹ کے نقش قدم پر چلتے ہوے انصاف بانٹنے سے زیادہ خبروں کی زینت بننے کی کوشش میں مصروف نظر آتے ہیں

سول سوسایٹی اور عوامی حلقوں کا پرزور مطالبہ ہے کہ عدالتیں عوام کو جلد سے جلد انصاف مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کو سخت سے سخت سزا دیں تا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا مل سکے اور عدالتوں میں بیٹھی چند شخصیات دہشت گردوں کی سرپرستی بند کر کے عوام کو جلد سے جلد انصاف کی فراہمی کے لئے  تقریروں اور لفظی شعبدہ بازیوں سے ہٹ کر یقینی اقدامات کریں

 

download
Related: http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/09/130912_pak_extortion_kidnapping_zz.shtml

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.