حیدرقریشی- شخصیت اور ادبی جہات

عبدالرب استادکو ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے سرفراز کیا گیا
ان کے تحقیقی مقالہ کا موضوع تھا
حیدرقریشی- شخصیت اور ادبی جہات
Haider Qureshi

شعبہ اردو و فارسی گلبرگہ یونیورسٹی گلبرگہ سے عبدالرب استاد کو پی ایچ ڈی کے اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔ان کے مقالہ برائے پی ایچ ڈی کا عنوان ”حیدرقریشی– شخصیت اور ادبی جہات“تھا۔اس مقالہ کی تیاری میں ان کے گائیڈ ڈاکٹر حمید سہروردی پروفیسر وسابق صدر شعبہ اردو و فارسی گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ تھے۔13جون 2013ءکو وائیواکی تقریب ہوئی۔ایکسٹرنل ریفری کے طور پر سنٹرل یونیورسٹی حیدرآبادسے پروفیسرایم انورالدین تشریف لائے تھے،ڈاکٹر حمید سہروردی کے علاوہ گلبرگہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو و فارسی کے سربراہ ایم اے حمید،شعبہ ہندی کی ہیڈ محترمہ پری ملا امبے کر،شعبہ مراٹھی کی ہیڈ وجیا تلنگ،کنٹرولر امتحانات پروفیسر ہلسے، پروفیسر وینکٹش کے۔ایس، پروفیسرشیواجی واگھمورے،ڈاکٹر افتخارالدین،ڈاکٹر غضنفر اقبال،ڈاکٹر کوثر فاطمہ،ڈاکٹر سید چندا حسینی ،اکبر فیروز خان،بھی تقریب میں موجود رہے۔ریسرچ اسکالرز میں سید عارف مرشد،شمیم ریحانہ،زرینہ چودھری،نویدہ سلطانہ،حامد رضا اور متعدد دیگر شامل تھے۔
پانچ ابواب پر مشتمل اس مقالہ کے ہر باب میں ذیلی ابواب شامل ہیں،ابواب کی ایک جھلک اس فہرست میں دیکھی جا سکتی ہے۔
باب اول : حیدرقریشی کی شخصیت اور سوانح ،۔۔۔۔باب دوم : جہت شعر ۔ غزل۔ نظم۔ماہیا،۔۔۔۔باب سوم : جہت نثر۔افسانہ ۔خاکہ ۔انشائیہ ۔ یادداشت۔سفرنامہ۔تحقیق و تنقید۔مضمون، ۔۔۔۔۔۔باب چہارم :جہت صحافت۔ جدید ادب کی ادارت۔ کالم نگاری ،
۔۔۔۔۔۔باب پنجم:حیدرقریشی مشاہیر کی نظر میں۔
اے۔4 سائز کے 327 صفحات پر مشتمل اس تحقیقی مقالہ میں 29 صفحات پر حیدر قریشی کی زندگی کے مختلف ادوار کی تصاویر بھی شامل کی گئی ہیں۔ حیدر قریشی کے والد کی تصویر سے شروع ہونے والا سیکشن حیدر قریشی کے بیٹے اور پوتے کے ساتھ تصویر پر مکمل ہوتا ہے۔تصاویر کے صفحات کو چھوڑ کر مقالہ 298 صفحات پر مشتمل ہے۔
ابتدا میں اپنے مقالہ کاانتہائی مختصر خلاصہ پیش کرنے کے بعدڈاکٹر عبدالرب استاد نے حاضرین کے علمی و ادبی سوالات کے جواب دئیے۔انہوںنے ماہیے میں حیدر قریشی کی نمایاں شناخت کے ساتھ دیگر اصناف میں ان کے ادبی کام کی اہمیت کو واضح کیا اور بتایا کہ ان کی ہر ادبی جہت ایک الگ پی ایچ ڈی کی سطح کی تحقیق کا تقاضا کرتی ہے۔تقریب کے جملہ شرکاءنے ڈاکٹر عبدالرب استاد کو اس تحقیقی کام کی تکمیل پر دلی مبارک باد دی۔
(بشارت احمد استاد)

Comments

comments