سربجیت سنگھ کا قتل یا ہارٹ اٹیک – از وسیم الطاف

images

22 سال جہنم میں گزارنے کے بعد بلآخر سربجیت سنگھ کو قتل کر دیا گیا -وزارت خارجہ کہہ رہا ہے کہ اسکی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی – یار کیس کو بیوقوف بنا رہے ہو ایسی واہیات باتوں سے -سب جانتے ہیں کے اسکی موت کیسے ہوئی- بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ اس سے امن کی کوششوں کو دھچکا لگا ہے-

اور حقیقت یہی ہے کہ اس قتل کے پیچھے وہی قوتیں سرگرم عمل تھیں جو پاک بھارت تعلقات میں بہتری نہیں چاھتیں ‘کیونکہ جب بھی امن کی جانب کوئی پیش رفت ہوتی ہے تو کبھی ممبئی حملے ہو جاتے ہیں کبھی لائن آف کنٹرول پہ فائرنگ اور کبھی کوئی ایسا بیان سامنے آ جاتا ہے جو امن کی تمام کوششوں کی نفی کر دیتا ہے .

اس ملک کے عوام کی اکثریت امن پسند ہے اور ملک کے اندر اور اسکی سرحدوں پہ امن کی خواہشمند ‘ لیکن اس اکثریت کو پچھلی کئی دہایوں سے تشدد پسند عناصر نے یرغمال بنایا ہوا ہے جو سمجھتے ہیں کہ ہر معاملہ تشدد سے حل کیا جا سکتا ہے-دس سال افغانستان میں عسکریت پسندی کو فروغ دیا گیا اور دس سال بھارتی کشمیر میں -ہزاروں افراد اپنی جان سے گۓلیکن کوئی بھی مسلہ حل نہ ہو سکا –

آج حالت یہ ہے کہ وہ تمام افراد جنھیں افغانستان اور کشمیر میں استعمال کیا گیا اب خود مختار اور منظم ہو چکے ہیں اور کسی کی ڈکٹیشن کو ما ننے کو تیار نہیں اور وہ دہشتگردی جو وہ دوسرے ممالک میں کرتے تھے اب اس ملک کو اس کا نشانہ بنا رہے ہیں -ستم ظریفی یہ ہے کہ ابھی تک وہ تمام قوتیں جو کسی سیاسی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ان عناصر کی پشت پناہی کر رہی ہیں -حالات دن بدن دگرگوں ہوتے چلے جا رہے ہیں اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب ملک کے طول و عرض میں کوئی دھماکا نہ ہوتا ہو اور اب تو بہت سی سیاسی جماعتوں نے کھلم کھلا کہنا شروع کر دیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے خلاف سازش کر رہی ہے .
ان حالات میں کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ما سواے اس کے کہ اس ملک کے عوام بھرپور طور پہ انتخابات میں حصّہ لیں تا کہ ایک طاقتور سیاسی حکومت وجود میں آے -یہ بھی ضروری ہے کہ ان سیاسی چہروں کوبھی پہچانا جاۓ جو spoiler کے طور پہ سامنے لاۓ گے ہیں -جب ایک مضبوط سیاسی جماعت منتخب ہو کے ایوان اقتدار میں آ جائے گی تبھی ان غیر جمہوری قوتوں کا عوامی طاقت کے بل پہ مقابلہ کیا جا سکے گا- اور ایسی حکومتی پالیسیاں تشکیل دی جا سکیں گی جو اس ملک کے عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہوں-
امن اور چین اس خطے کی عوام کی اولین ترجیح ہے اور یہی ترقی اور خوشحالی کی راہ پہ گامزن ہونے کا واحد راستہ – کاش ہم موجودہ دنیا کے امن پسند رجحانات کو اپنی ریاستی پالیسیوں کا حصّہ بنا لیں اور تشدد کی سیاست ختم کر دیں -کاش اس ملک کے عوام کو بھی کبھی سکھ چین سے رہنے کا موقع مل سکے –

Comments

comments

Latest Comments
  1. Air Jordan 2012
    -
  2. Air Jordan III
    -
  3. Onitsuka Tiger Mexico 66
    -
  4. fashion show
    -
  5. Nike Free 3.0 v4 Hombre
    -
  6. Nike Air Max 95 360
    -
  7. Nike LunarGlide 4
    -
  8. Nike KD 6 NSW Lifestyle
    -
  9. Nike Free TR Fit
    -
  10. Air Jordan 17 Mens
    -
  11. Cabas Chyc (13)
    -
  12. Gucci Flats
    -
  13. Men's Bags
    -
  14. Christian Audigier Chaquetas
    -
  15. Juicy Couture Bags
    -
  16. Lancel
    -
  17. Franklin Marshall Femme Chaud Pas cher
    -
  18. Sac Hermès Plume
    -
  19. Nike Talons Femme
    -
  20. Air Jordan 7
    -
  21. Louis Vuitton Women
    -
  22. Nike Free 3.0 V2
    -