Nawaz Sharif, Ahmadi brothers and the fatwa of kufr

نواز شریف اور دائرہ اسلام

چوراہا…حسن نثار

اتنی آسانی سے تو بچے کا نام سکول سے خارج نہیں ہوتا جتنی آسانی سے کچھ لوگ دوسروں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دے دیتے ہیں جیسے یہ دین کا نہیں ان کا کوئی ذاتی دائرہ ہو بلکہ اس طرح تو ذاتی دائرے سے بھی خارج نہیں کیا جاسکتا۔ مالک مکان بھی اپنے کرائے دار کو ذاتی مکان سے خارج کرنا چاہے تو ایک لمبے پراسیس سے گزرنا پڑتا ہے لیکن ہمارے ہاں اسلام کے دائرے سے خارج کرنا خارش کرنے سے بھی آسان ہو گیا ۔ سرسید سے لے کر اقبال تک اور ان سے بھی پہلے بہت سے لوگ اس کا نشانہ بنے لیکن عجب اتفاق ہے کہ ایسا کرنے والوں کے نام بھی کوئی نہیں جانتا جبکہ جن کے ساتھ یہ ہاتھ ہوتا ہے، تاریخ ان کے ہاتھوں پر بیعت کر لیتی ہے۔

یہ کون لوگ ہوتے ہیں؟ کن بنیادوں، کس استحقاق یا اتھارٹی کے نتیجہ میں یہ کسی بھی کلمہ گو کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دینے پر تل جاتے ہیں۔ انہیں پبلسٹی کی ضرورت ہوتی ہے یہ لوگوں کی توجہ کے بھوکے ہوتے ہیں یا خود کو باقیوں سے سپرئیر مسلمان ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ وجہ جو بھی ہو لیکن کمال یہ ہے کہ کسی کو گھور کر دیکھنا تو قانون کی رو سے جرم ہے لیکن کسی کلمہ گو کو دین کے دائرے سے خارج کرنے کی دھمکی دینا یا اپنے تئیں ایسا کر گزرنا کوئی جرم نہیں تو کیوں؟ کیا ہماری عدالتوں کو اس کا نوٹس نہیں لینا چاہئے؟

یہ سارے سوال میرے دماغ میں اس لئے سرسرا رہے ہیں کہ آج کل میاں نواز شریف بھی فتویٰ مینو فیکچرنگ انڈسٹری کا ٹارگٹ بنے ہوئے ہیں۔ میاں نواز شریف پر ایک سو ایک الزام لگایا جا سکتا ہے لیکن انتہا درجہ روایتی قسم کے اس مسلمان کو دائرہ اسلام سے خارج کرنے کی دھمکی دینا خود ایک ایسی حرکت ہے جس پر کسی مستند عالم سے فتویٰ لیا جانا چاہئے۔

میاں نواز شریف کے اسلام اور آقا سے اس شخص کی محبت کو مشکوک اور متنازعہ بنانے کی کوشش ان کروڑوں لوگوں کی کردار کشی کے مترادف ہے جنہوں نے دو بار بھاری اکثریت سے اس شخص کو ”اسلامی“ جمہوریہ پاکستان کا وزیراعظم منتخب کیا۔ اک ایسے گھرانے کا فرد جو گھر بعد میں اور مسجد پہلے بناتا ہے، ایک ایسا شخص جو اس ملک کو ایٹمی طاقت بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے، جس کی نعت خوانی سماں باندھ دیتی ہے، جو دوسری بڑی سیاسی جماعت کا قائد ہے، جو سعودی حکومت کا مہمان رہ چکا… اگر یہ بھی اتنی آسانی سے فتویٰ گردی کا شکار ہوسکتا ہے تو اندازہ لگائیں عام آدمی کا حال کیا ہوگا؟

اگر قادیانیوں کی دلجوئی کے لئے انہیں بھائی کہہ دیا تو کون سی قیامت آگئی؟ کیا میاں نواز شریف نے اپنے ان ”بھائیوں“ کو اپنے والد میاں محمد شریف مرحوم و مغفور کی جائیداد سے حصہ دیدیا ہے؟ یہ ایک انسانی اور سیاسی قسم کی بات تھی جس کا بتنگڑ بنا کر اصل ایشوز سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ناکام سی کوشش ہو رہی ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے اور جس کی مذمت کی جانی چاہئے۔

یہ تو ”ہائی جیکنگ“ والے الزام سے بھی گیا گزرا اور بودا الزام ہے۔ میاں نواز شریف کو چاہئے کہ اپنی خاطر نہ سہی… اس روایت کو توڑنے کے لئے ہی ہتک عزت کا دعویٰ کریں کہ اگر معمولی سی بات پر ہتک عزت کے دعوے دائر ہو سکتے ہیں تو ایسی الزام تراشی کا بھی نوٹس لینا چاہئے تاکہ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو جو خواہ مخواہ بغیر کسی بنیاد اورثبوت کے دوسروں کو دائروں سے خارج قرار دینے کے مشن میں مصروف رہتے ہیں ۔

حیرت ہے کہ یہ کس ذات، کس ہستی کی محبت کے دعویدار ہیں۔ آپ نے تو طائف کے اوباشوں، بدمعاشوں اور خبیثوں کے پتھر کھا کر بھی ان کی بربادی نہ چاہی اور فرمایا کہ ہوسکتا ہے ان کی اولادوں کو اللہ پاک ہدایت دے دیں (مفہوم)۔ جن لوگوں نے میری یہ نعت پڑھی ہے۔

تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا کوئی مجھ سا نہ دوسرا ہوتا بیچ طائف بوقت سنگ زنی تیرے لب پر سجی دعا ہوتا ہجرتوں میں پڑاؤ ہوتا میں اور تو کچھ دیر کو رکا ہوتا کاش احد میں شریک ہو سکتا اور باقی نہ پھر بچا ہوتا کسی غزوہ میں زخمی ہو کر میں تیرے قدموں پہ جا گرا ہوتا

اس طویل نعت کے سبب مجھ سے محبت کرنے والے لاتعداد لوگ نہیں جانتے کہ میں نے آقا کے شہروں میں کبھی سواری استعمال نہیں کی اور جب گیا… احد کے کانٹے کھائے اور مٹی چاٹی ۔ عرض کرنے اور یہ ”راز“ شیئر کرنے کا مقصد یہ کہ محمد عربی کی محبت پر کسی کا اجارہ نہیں۔ کون جانے اس پر جمال ہستی کے حوالے سے کون کس حال میں ہے۔

عدلیہ نے ہدایت کی ہے کہ حکومت جھوٹ پکڑنے والی مشینیں منگوا کر تحقیقاتی اداروں کے حوالے کرے تو میری درد مندانہ اپیل ہوگی کہ ان مشینوں کو چوروں، ڈاکوؤں اور لٹیروں کے جھوٹ پکڑنے تک ہی محدود نہ رکھا جائے بلکہ ان کے استعمال کا دائرہ وسیع کرکے انہیں ایسے لوگوں پر بھی استعمال کیا جائے جو معصوم اور سادہ لوح عوام کا مذہبی و جذباتی استحصال کرکے انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور نواز شریف جیسے مقبول سیاسی راہنما اور راسخ العقیدہ مسلمان کو بھی معاف نہیں کرتے۔

رخ مصطفےٰ ہے وہ آئینہ کہ اب ایسا دوسرا آئینہ نہ نگاہِ آئینہ ساز میں نہ دکان آئینہ ساز میں

Source: Jang 11 June 2010

Comments

comments

Latest Comments
  1. Mansoor Khalid
    -
  2. Aamir Mughal
    -
  3. Usman
    -
  4. Aamir Mughal
    -
  5. Aamir Mughal
    -
  6. Aamir Mughal
    -
  7. Aamir Mughal
    -
  8. Akhtar
    -
  9. Azhar
    -
  10. burete
    -
  11. Syed Obaid Mujtaba
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.