Imran Khan ke naam khula khat – by Laibaah

Cross-posted from Pakistan Blogzine

Related post: Imran Khan’s Lahore rally offers no hope to Pakistan’s religious and ethnic minority groups

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین جناب عمران خان کے نام ایک کھلا خط

میں انصاف کی طالب ہوں

جناب عمران خان صاحب
سب سے پہلے میں پاکستانی قوم کے لیے آپ کی نمایاں خدمات پر آپ کو تہ دل سے ہدیہ تحسین پیش کرتی ہوں. کرکٹ کا عالمی ورلڈ کپ ، شوکت خانم ہسپتال اور میانوالی میں ٹیکنیکل کالج آپ کے ایسے کارنامے ہیں جن میں پاکستانی قوم نے آپ کی بڑھ چڑھ کر امداد کی اور آپ نے ایمانداری سے اس امداد کا حق ادا کیا.

لیکن میرے اس خط کا موضوع آپ کی سیاست سے متعلق ایک امر ہے جس کا تعلق میری ذات سے تو نہیں لیکن پاکستان کے مجبور، مظلوم لوگ ضرور ایک معاملے میں آپ کی توجہ کے مستحق ہیں.

لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں اپنے مختلف جلسوں اور تقاریر میں آپ بار بار ایک لفظ استعمال کرتے ہیں چینج یعنی تبدیلی –

پاکستان کے مظلوم مذہبی اور قومی اقلیتی گروہوں کی جانب سے میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ آپ کے سیاسی منصوبے میں ان کے لیے کس تبدیلی کا وعدہ کیا گیا ہے.

بلوچستان میں پاکستان کی فوج کی جانب سے جو ظالمانہ فوجی آپریشن کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں بلوچ شہید کیے جا چکے ہیں اور سینکڑوں کو فوجی اداروں نے غیر قانونی طور پر اغوا کیا ہوا ہے، ان کے لیے آپ کی کیا لائحہ عمل ہے. کیا وجہ ہے کے آپ طالبان اورالقاعدہ پر ہونے والے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف تو بھرپور احتجاج کرتے اور دھرنے دیتے ہیں لیکن بلوچ قوم پرستوں پر ہونے والے ظلم پر آپ کی اس طرح کی سرگرمی نظر نہیں آتی؟

اکثر اپنی تقاریر میں آپ پاکستان میں دہشت گردی کی جڑ امریکہ کی افغانستان میں جنگ کو قرار دیتے ہیں – میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ سپاہ صحابہ (المعروف لشکر جھنگوی ) کی شیعہ مسلمانوں ، احمدی مسلمانوں ، مسیحیوں، ہندووں، سکھوں اور دیگر مذہبی برداردیوں کے خلاف مظالم کو آپ کس کھاتے میں ڈالیں گے؟

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی اعلانیہ طور پر پاکستان کے شیعہ مسلمانوں کو کافر قرار دیتا ہے اور ان کے خلاف ١٩٨٠ کے عشرے سے بد ترین تشدد میں ملوث ہے – کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ پچھلے چند سال میں پنجاب میں احمدی مسلمانوں اور مسیحی براردی پر ہونے والے تمام حملوں اور ہلاکتوں کی ذمہ داری سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی نے قبول کی ہے یا ان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں-

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ پچھلے چار سال سے پاراچنار کے شیعہ طوری مسلمانوں کے محاصرے میں حقانی طالبان کے ساتھ ساتھ لشکر جھنگوی کے دہشت گرد بھی ملوث ہیں؟

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان اور سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کا چولی دامن کا ساتھ ہے – در اصل پنجابی طالبان میں موجود تمام کارکنان بیک وقت سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے بھی رکن ہیں؟

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ افغانستان پر امریکی حملے سے کی سال پہلے ملا عمر اور طالبان کے لشکر نے بامیان اور مزار شریف میں شیعہ ہزارہ قوم کا بہیمانہ قتل عام کیا تھا – طالبان کی شیعہ دشمنی کا امریکہ یا ناٹو کی جنگ سے کوئی واسطہ نہیں –

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے تمام دہشت گردوں کو ملا عمر کے دور حکومت میں افغانستان میں مکمل پناہ اور سہولت فراہم کی جاتی تھی – لشکر جھنگوی کا بانی ریاض بسرا ملا عمر اور اس کے ساتھی طالبان کے خصوصی مہمان ہوا کرتے تھے؟

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ آپ کی یہ دلیل کہ پاکستان میں ہونے والی تمام دہشت گردی کا ذمہ دار امریکہ اور اس کی افغانستان میں جنگ ہے پاکستان میں رہنے والے شیعہ مسلمانوں ، احمدی مسلمانوں، مسیحیوں، ہندوؤں، سکھوں اور دوسری مظلوم اقوام کے لیے بلکل بودی اور بے بنیاد ہے –

کیا آپ اس امر سے انکار کر سکتے ہیں کہ سپاہ صحابہ یا طالبان کے شیعہ مسلمانوں یا احمدی مسلمانوں پر مظالم کو فرقہ واریت بنا کر پیش کرنا اصل میں معاملے کو غلط رخ دینا ہے – طالبان یا سپاہ صحابہ پاکستان یا افغانستان میں بسنے والے اعتدال پسند سنی مسلمانوں کے نمایندہ ہر گز نہیں – یہ کہنا بھی بلکل غلط ہے کے تمام پشتون طالبان کے حمایتی ہیں – دراصل پشتون قوم کی اکثریت طالبان کے ہاتھوں مظلوم، مجبور اور ان کی مخالف ہے – یہی وجہ ہے کہ طالبان کی عسکری اور نظریاتی اساس کی رکھوالی پنجابی بولنے والے فوجی جرنیل اور مولوی کر رہے ہیں

ہم نے بہت دکھ کے ساتھ سنا ہے کہ آپ بلوچستان میں پائی جانے والی معدنیات کا تذکرہ تو کرتے ہیں لیکن ان بلوچوں کا نوحہ نہیں پڑھتے جنہیں اپنے حقوق مانگنے کی پاداش میں اغوا اور قتل کیا جا رہا ہے – آپ کے انصاف کے دامن میں عافیہ صدیقی جیسی طالبان کی ہمراہی کے لیے تو ہمدردی ہے لیکن آپ کے دامن میں زرینہ مری، شازیہ خالد اور سینکڑوں بلوچ ماؤں ، بہنوں کا کوئی درد نہیں؟
سلارزئی اور علی زئی کے غیور پشتوں جو ظالم طالبان اور ان کی پشت پناہ فوجی طاغوت کا نشانہ بنے آپ کی ہمدردی اور انصاف کے منتظر ہیں – آپ نے ان پر ہونے والے طالبانی خود کش حملوں اور مظالم پر کبھی کوئی مظاہرہ یا احتجاج کیا؟ آپ نے سستی مقبولیت کے لیے امریکہ مردہ باد کے نعرے تو لگوانے لیکن کبھی ان درندوں کی مذمت نہیں کی جو اعلانیہ طور پر پاکستان کے عوام کو قتل کر رہے ہیں اور اس کی ذمہ داری قبل کرتے ہیں. کیوں؟

میں نے اور پاکستان کے دیگر عوام نے نہایت دکھ کے ساتھ محسوس کیا ہے کہ اپنی تقاریر میں آپ نے شیعوں ، احمدیوں ، مسیحیوں اور دیگر مظلوم برادریوں کے لیے کسی قسم کے قابل یقین منصوبے کے اعلان نہیں کیا – آپ نے آج تک شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے قتل عام کی مزمت نہیں کی، اگر علامتی اور سیاسی طور پر کی بھی ہے تو آپ نے ہمیشہ طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کا نام لینے سے گریز کیا ہے. آخر کیوں؟

ہم نے بہت دکھ کے ساتھ دیکھا ہے کہ آپ کے جلسوں میں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، جماعت اسلامی، لشکر طیبہ کے کارکن جوق در جوق شریک ہوتے ہیں – آپ کے جلسوں میں ایسے افراد اپنے ماتھوں پر الجہاد کی تحریر باندھ کر آتے ہیں اور ہاتھوں میں سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے جھنڈے اٹھا کر آتے ہیں

ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ اور قبائلی علاقہ جات میں آپ کی جماعت کے بہت سے کارکنان اعلانیہ طالبان کے ساتھ اپنی محبت اور عقیدت کے اعلان کرتے ہیں – یہ وہی طالبان ہیں جو پاکستان کے اعتدال پسند سنی مسلمانوں، شیعہ مسلمانوں، احمدی مسلمانوں، بریلوی مسلمانوں کو بلال جھجک شہید کرتے ہیں اور ان کے قتل عام کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں-

اس خط کی وساطت سے میں آپ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ:

١. پاکستان کے شیعہ مسلمانوں، احمدی مسلمانوں، بریلوی مسلمانوں، مسیحیوں، ہندوؤں، سکھوں اور دیگر مذہبی برادریوں کے خلاف طالبان اور سپاہ صحابہ کے پر تشدد جرائم کی واضح طور پر مزمت کریں اور ظالم کا نام لے کر اس سے برات کا اظہار کریں-
بلوچستان میں ظالمانہ فوجی آپریشن کا خاتمہ کیا جائے اور ظالم فوجی جرنیلوں کو عدالتی کٹہرے میں کھڑا کیا جائے

٢. پاکستان کی فوج پر زور ڈالیں کہ طالبان اور ان سے منسلک دہشت گرد گروہوں کی حمایت ترک کر دے –

٣. توہین رسالت قانون جس کے تحت ہر سال درجنوں بے گناہ مسیحیوں، احمدیوں اور دیگر افراد کو ہراساں کیا جاتا ہے کی مناسب ترمیم کے لیے اپنے لائحہ عمل کا واضح اعلان کریں-
٤. اپنے جلسوں میں جماعت اسلامی، لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی کے کارکنان کی شرکت پر پابندی عاید کریں –
٥. تحریک انصاف کے ایسے کارکنان جو سپاہ صحابہ یا طالبان کے بھی رکن ہیں، ان کی رکنیت منسوخ کریں-
٦. پاکستان کی عدلیہ پر زور ڈالیں کہ ملک اسحاق، قاری سیف الله اختر، حافظ سعید اور دیگر دہشت گردوں کو رہا کرنے سے گریز کرے
٧. پاراچنار کے محاصرے کے خلاف فوج کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے دھرنا دیں جب تک محاصرہ اٹھ نہیں جاتا –
٨. کوئٹہ کی مظلوم شیعہ ہزارہ برادری کے قتل عام کے خلاف مظاہرے کریں –
٩. احمدی مسلمانوں کے لاہور میں ہونے والے قتل عام میں ملوث مجرموں کو سزا ملنے تک عدلیہ کے سامنے مظاہرہ کریں
١٠. بلوچ اور پشتونوں کے قتل عام میں ملوث پاکستانی فوجی اداروں کے بارے میں پاکستان کے عوام کو آگاہ کریں اور عدالتوں سے مدخلت کا مطالبہ کریں

  فقط
انصاف کی طالب

آپ کی مخلص پاکستانی بہن
لائبہ
مدیر – پاکستان بلاگزین

Comments

comments

Latest Comments
  1. Danish Khan
    -
  2. Rana Shoaib Ali Khalid
    -
  3. Waris Jatoi
    -
  4. Rana Shoaib Ali Khalid
    -
  5. Rana Shoaib Ali Khalid
    -
  6. Malik
    -
  7. Malik
    -
  8. Waqar
    -
  9. Hammad Khan
    -
  10. Waris Jatoi
    -
  11. Mussalman
    -
  12. Kashif Naseer
    -
  13. zain
    -
  14. zain
    -
  15. Shah G
    -
  16. angel
    -
  17. angel
    -
  18. Haroon
    -
  19. Ahsan Abbas Shah
    -
  20. fari
    -
  21. fari
    -
  22. muslim
    -
  23. Twitter Monitor
    -
  24. Simple Pakistani
    -
  25. nrdsjpdiwk
    -