پاکستانی کمرشل لبرل پریس سیکشن کا متعصب اور جانبدار رویہ – محمد عامر حسینی

نیوز ویک پاکستان میں تحریک لبیک یارسول اللہ ، پاکستان سنّ تحریک کے حالیہ دھرنے پہ پے در پے جو نیوز سٹوریز سامنے آئیں ان کے عنوان کو زرا ملاحظہ کیجئے:

Barelvi Brawn

اس کے انگریزی میں معنی ‘ذہانت استعمال کرنے کی بجائے جسمانی طاقت استعمال کرنے والا ہوتا ہے، اور اس کا اگر ہم کوئی مناسب ترجمہ کریں تو ہوگا’ بریلوی سانڈ

http://newsweekpakistan.com/barelvi-brawn/

اس کے بعد دوسرا عنوان ہے:

THE BARELVI BEAST

بریلوی درندہ

http://newsweekpakistan.com/the-barelvi-beast/

پھر اس کے ساتھ ساتھ ہمیں

DEMISE OF THE WARRIOR STATE

SLEEPWALKING TO ANOTHER SURRENDER

جیسے عنوانات کے تحت بھی سنّی بریلویوں کو بہت بڑے دہشت گرد،جنونی، پاگل، درندے اور جو کچھ کہا جاسکتا تھا کہا گیا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کا یہ کمرشل لبرل مافیا ماضی میں جب کبھی مجبوری کے تحت دیوبندی اور اہل حدیث کے اندر سے سامنے آنے والی دہشت گردی ، انتہا پسندی ، مذہبی جنونیت بارے بات کرنے پہ مجبور ہوتا تو یہ ہمیں ساتھ ساتھ یہ بھی بتانا نہ بھولتا کہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم اور بانی جمعیت علمائے ہند محمود حسن دیوبندی، حسین احمد مدنی دیوبندی کتنے بڑے نیشنلسٹ سیکولر تھے۔یہ عبید اللہ سندھی کی مثال بھی سامنے لیکر آتا۔اور یہ کہتا کیونکہ سب دیوبندی انتہا پسند نہ ہیں، دہشت گرد نہ ہیں، تکفیری نہیں ہیں تو ‘تکفیری دیوبندی’ ‘دیوبندی عسکریت پسندی’ اور ‘ دیوبندی جہادی’ جیسی اصطلاحیں فرقہ پرستی ہیں۔

لیکن جیسے ہی سنّی بریلوی /صوفی سنّی مکتبہ فکر/فرقہ کی بات آتی ہے تو ایک دم سے یہ لوگ اپنے ہی طے کردہ اصول سے منکر ہوجاتے ہیں۔جس کا ایک ثبوت تو میں نے اوپر نیوز ویک پاکستان کی ویب سائٹ پہ نمودار ہونے والے تجزیوں میں پیش کیا ہے۔

فرائیڈے ٹائمز، دی نیوز انٹرنیشنل اور پھر ڈیلی ٹائمز میں چھپنے والے کمرشل لبرل صحافی اعجاز حیدر نے 2016ء میں اسی نیوز ویک میں سلمان تاثیر کے ایک پولیس مین کے ہاتھوں مارے جانے پہ ایک آرٹیکل لکھا تھا

GAZING INTO THE VOID

http://newsweekpakistan.com/gazing-into-the-void/

اس پورے آرٹیکل میں انھوں نے ایک بھی جگہ سلمان تاثیر کے خلاف جو اشتعال انگیز مہم دیوبندی سپاہ صحابہ پاکستان کے رہنماؤں بشمول مولوی طاہر اشرفی نجم سیٹھی سمیت کمرشل لبرل مافیا کا بنایا ہوا جعلی ماڈریٹ مولوی کے کردار کا کوئی ذکر نہ کیا۔اور برصغیر کے اندر انہوں نے تاریخی بددیانتی کرتے ہوئے یہ کہا کہ احمد رضا خان بریلوی نے تکفیری مہم شروع کی تھی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ برصغیر کے اندر مسلمانوں کی اکثریت کے خلاف کافر، مشرک ، بدعتی ہونے کے اعلانات سب سے پہلے شاہ ولی اللہ کے پوتے شاہ اسماعیل دہلوی اور شاہ عبدالعزیز کے داماد کے شاگرد سید احمد بریلوی نے کیا تھا اور باقاعدہ ایک مسلح تحریک بھی چلائی تھی۔جبکہ احمد رضا خان بریلوی کے فتوے تو ویسے ہی ہیں جیسے فتاوے، دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث، شیعہ کی کتب میں صدیوں سے موجود ہیں۔اعجاز حیدر کا جو متعصب اور بددیانتی پہ رویہ سنّی بریلوی فرقے کے باب میں نظر آتا ہے اور دیوبندیوں کے لئے جانبداری ایک نمونہ اور ماڈل ہے جو ہر ایک کمرشل لبرل صحافی و سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے ہاں نظر آتی ہے۔

ان کے تجزیوں میں آپ کو کسی بھی جگہ مسلم لیگ نواز اور اس کے گاڈ فادر نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ ، چوہدری نثار علی خاں وغیرہ کے مذہبی جنونی، دہشت گردوں جیسے سپاہ صحابہ پاکستان/اہلسنت والجماعت/لال مسجد/مولوی عبدالعزیز اینڈ کمپنی سے تعلقات پہ زرا روشنی نہیں ڈالتا، بلکہ مسلم لیگ نواز کو ایک مجبور، محکوم ، سازشوں میں گھری ہوئی جماعت اور حکومت بتاتا ہے

http://newsweekpakistan.com/wheels-of-change/

شہباز شریف کو ‘تبدیلی کے پہیوں’ سے تعبیر کیا گیا یہ مضمون ان کے کمرشل ازم پہ روشنی ڈالتا ہے۔
اور یہ ملٹری اسٹبلشمنٹ کے جہادیوں اور فرقہ پرستوں سے رشتے تو بہت کھل کر بیان کرتا ہے،لیکن جیسے ہی نواز شریف اور مسلم لیگ نواز کی بات آئے تو ایک دم سے بریک لگ جاتی ہے۔ایسی بریک اسے پاکستان تحریک انصاف کے دیوبندی تکفیری سمیع الحق سے رشتوں اور تعلق کو بے نقاب کرتے ہوئے نہیں لگتی۔

اب تھوڑا نیوز ویک پاکستان کی اس وقت کام کرنے والی ٹیم بارے کچھ بات ہوجائے۔اس کی ٹیم بارے ساری تفصیل ذیل میں معلوم ہوجائے گی

http://newsweekpakistan.com/about-us/

امریکی جریدہ نیوز ویک جو پاکستان کی نام نہاد سیکولر،لبرل اشرافیہ کا سرد جنگ کے زمانے سے پسندیدہ رسالہ رہا ہے،پاکستانی کمرشل لبرل مافیا کے سب سے بڑے سمبل نجم سیٹھی کے تربیت یافتہ پاکستانی کمرشل لبرل صحافیوں اور تجزیہ نگاروں کے ساتھ پاکستانی ایڈیشن اور پاکستان بیسڈ ویب سائٹ کے طور پہ ایک نئے روپ میں جلوہ گر ہے۔

پاکستان نیوز ویک کی ساری ٹیم ان پاکستانی لبرل صحافیوں اور تجزیہ نگاروں پہ مشتمل ہے،جن کی فکر اور خیالات کو ہم نجم سیٹھی،حسین حقانی،عاصمہ جہانگیر، شیری رحمان، بینا سرور جیسے کمرشل لبرل سے مستعار لی ہوئی کہیں تو غلط نہیں ہوگا۔ایک بڑا حصّہ پاکستان نیوز ویک میں دی نیوز انٹرنیشنل، فرائیڈے ٹائمز ویکلی،ڈیلی ٹائمز سے آئی ہوئی ہے۔

یہ وہی کمرشل لبرل مافیا ہے جو پاکستان کے اندر تکفیری فاشزم کے بارے میں ان کی ‘دیوبندی شناخت’ بارے فوری طور پہ ‘ فرقہ پرستی’ کا فتوی ٹھونکتا رہا ہے۔اور جیسے ہی آپ ‘تکفیری دیوبندی دہشت گرد’ ‘دیوبندی انتہا پسند’ ‘دیوبندی جہادی’ جیسی اصطلاح استعمال کرتے تو یہ فوری آپ کو ان اصطلاحوں کے استعمال سے روکتا تھا۔اور آج بھی ان کی یہی روش موجود ہے۔

اس کمرشل لبرل مافیا نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مذہبی بنیادوں پہ ہونے والی وائلنس اور دیوبندی عسکریت پسندی،انتہا پسندی، دہشت گردی بارے جس قدر ابہام اور الجھاؤ پیدا کیا شاید ہی کسی نے کیا ہو۔

پاکستان کے لبرل انگریزی پریس میں یہی کمرشل لبرل مافیا ہے جس نے انگریزی پریس میں تکفیری دیوبندی کی شناخت کے ساتھ شیعہ نسل کشی پہ پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور ایک لمبے عرصے تک تو مرنے والوں کی شیعہ شناخت تک کو رپورٹنگ میں زکر نہ کیا،جبکہ دیوبندی عسکریت پسندی ، دہشت گردانہ اقدام کو یہ ‘سنّی عسکریت پسندی’ اور ‘سنّی دہشت گرد گروپ’ کے الفاظ کے ساتھ بیان کرتا رہا جبکہ سنّی بریلوی مسلمانوں پہ ہونے والے حملوں میں بھی مارے جانے والوں کی ‘بریلوی سنّی شناخت’ کو بلیک آؤٹ کئے رکھا۔

False Binaries making

کا یہ کمرشل لبرل مافیا کاریگر ہے۔

Comments

comments