تعلیمی نصاب میں جہادی مواد امریکہ کے کہنے پر ڈالا گیا – چیئرمین اسلامی نظریہ کونسل مولانا محمد خان شیرانی
چیئرمین اسلامی نظریہ کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ تعلیمی نصاب میں جہادی مواد امریکہ کے کہنے پر ڈالا گیا۔ امریکہ کو روس کے خلاف کرائے کے لوگوں کی ضرورت تھی۔ افغانستان پر روس کے حملے کے وقت وہاں لڑنے کیلئے لوگوں کی ضرورت تھی جس کی بنا پر انہوں نے جہادی آیات کو سکولوں کے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا کہا اور امریکی منشا پر ہی جہادی آیات کو نصاب کا حصہ بنایا گیا۔
مولانا اس سے قبل بھی کچھ اہم موضوعات پر جراتمندانہ موقف کا اظہار کر چکے ہیں اور یقینا تاریخ انہیں وہ مقام ضرور دیگی جو اپنے حصے کا سچ بولنے والوں کو دیتی ہے۔ ویسے تو جو مولانا نے کہا، وہ بہت بڑی بات ہے لیکن اس میں کئی پہلو ابھی پوشیدہ ہیں۔ ایسا ممکن نہیں کہ محض امریکہ کے کہنے پر جہاد سے متعلق آیات نصاب میں ڈال دی گئی ہوں اور اسکے نتیجے میں مجاہدین تیار ہوکر نکلنا شروع ہوگئے ہوں۔ یقینا ان آیات کی مخصوص انداز میں اور سیاق و سباق سے ہٹ کر ایسی تشریح بھی گئی جسکا اینڈ رزلٹ وہ نکلا جو ہم ابتک بھگت رہے ہیں۔ یہ تشریح کس نے کی اور کہاں کی، یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں۔
یہ ایک پورا سائکل تھا (بلکہ ہے) جس نے ایک مخصوص آئیڈیالوجی کو فروغ دیا۔ اس سائکل میں جب تک ضیاء الحق، مخصوص مدارس (حقانیہ وغیرہ) اور سعودی عرب کی طرف سے انکو ملنے والی مالی امداد کو شامل نہیں کیا جایگا، سائکل مکمل نہیں ہوگا۔
امریکہ کے کہنے پر جہاد سے متعلق آیات نصاب میں شامل کرنا پراجیکٹ کا ایک حصہ ہوسکتا ہے پورا پراجیکٹ کیا تھا اسکی تفصیل خود ہیلری کلنٹن ایک بار بتا چکی ہے۔ امریکہ تو اپنے حصے کا کام نکلوا کر چلتا بنا، البتہ اس سائکل نے کام کرنا نہ چھوڑا۔ یہ سائکل اب بھی رواں دواں ہے۔
مولانا شیرانی نے حق گوئی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے، امید ہے اسے جاری رکھیں گے۔