اہلسنت عالم دین مفتی عبد القوی کے خلاف دیوبندی خوارج کی مذموم مہم
مفتی عبد القوی کا شمار پاکستان کے جلیل القدر اور وسیع المطالعہ علما میں سے ہوتا ہے – اپ کا تعلق مسلک حق اہلسنت سے ہے اور تعلق خاص حضرت مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی رحمہ الله اور ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید رحمہ الله سے ہے
آپ برصغیر کے ان چند چوٹی کے علما میں شامل ہیں جنہوں نے بغیر اگر مگر کے واضح طور پر پاکستان اور اسلام کے دشمن طالبان، لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے دیوبندی خوارج کی مذمت کی اور ان کی دہشت گرد کاروائیوں کو بے نقاب کیا
آج کل میڈیا اور سوشل میڈیا میں ایک مخصوص لابی جس میں اوریا مقبول جان دیوبندی، ضیاء ناصر دیوبندی، قاری حنیف ڈار دیوبندی و دیگر دیوبندی و جماعتی خوارج شامل ہیں حضرت مولانا عبد القوی کے بعض بیانات اور چٹکلوں کو سیاق اور سباق سے کاٹ کر ان کی کردار کشی کرنے کی کوشش کر رہی ہے
پنجابی میں کہتے ہیں روندی یاراں نوں، لے لے ناں بھراواں دے – اصل بغض اس بات کا ہے کہ مفتی عبد القوی کا تعلق اہلسنت حنفی بریلوی اکثریت سے ہے اور آپ دیوبندی خارجی اقلیت کی دہشت گردی کے سخت مخالف ہیں، لیکن ان کے دشمن منافقوں کی طرح وار چھپ کر کر رہے ہیں
اگر مفتی عبد القوی صاحب پر تنقید کرنے والے لوگ حق گو ہیں تو انہیں مفتی صاحب کے چٹکلوں اور وسعت نظری کو سراہنا پڑے گا
سوال یہ ہے کہ مفتی صاحب پر تنقید کرنے والے یہی خوارج اپنے ہم مسلک طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے درندوں لدھیانوی، اورنگزیب فاروقی، عبد العزیز اور حالیہ جہنم واصل ملا اختر منصور دیوبندی کی دہشت گردی پر خاموش کیوں رهتے ہیں