ملا منصور کی موت کی اصل کہانی سامنے آ گئی
امریکی ڈرون حملے میں بلوچستان کے علاقے نوشکی میں مارا جانے والا تحریک طالبان افغانستان کا سربراہ ملا اختر منصور دیوبندی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے مطابق کراچی کا رہائشی تها
کراچی کا دیوبندی مدرسہ مافیا نیٹ ورک جس کو مفتی نعیم اور مفتی تقی عثمانی کی سربراہی میں چلایا جارہا ہے کی مدد سے ملا منصور نے کراچی میں غیرقانونی رہائش حاصل کی اور بااثر دیوبندی مدرسہ مافیا نے اس کو ایک جعلی پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے میں مدد دی جوکہ ولی محمد کے نام سے حاصل کیا گیا
ملا منصور پاکستان اور اور افغانستان کے ساتھ ساتھ برادر ہمسایہ ایران میں بھی دہشت گردی کرنے والی اتحادی تنظیم جند اللہ کے ساتھ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تها اور اس نے پاکستانی پاسپورٹ پہ ایران کا ویزہ لگوایا اور ایران میں سنی بریلوی، صوفی اور شیعہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کی کاروائیوں کا ارتکاب کیا
ذرائع کے مطابق اس کی پاکستان واپسی کی خبر ایک ایجنسی کی جانب سے امریکی ڈرون آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کو دی گئی اور اس کا خاتمہ جوائنٹ انٹرنیشنل پروجیکٹ کا حصہ ہے