صوبہ سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے اہم اعلان
ایک مخصوص گروہ جن میں کالعدم تکفیری دہشت گرد جماعتوں کے ساتھ ساتھ ان کے ہمدرد بھی شامل ہیں کی طرف سے انتہائی بے بنیاد اور شر انگیز پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سے منظور شدہ نصاب میں قرآن کریم، سیرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم، اہلبیت رضی الله عنہم اور صحابہ رضی الله عنھم سے متعلق اسباق ہٹا دیے گئے ہیں
یہ بے بنیاد بہتان ہے اور ہمیں افسوس ہے کہ اس غلیظ، نفرت انگیز مہم کے پیچھے جماعت اسلامی اور لشکر جھنگوی کا سوشل میڈیا سیل ہے جس کے خلاف انسداد دہشت گردی کاروائی کے قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی
حقیقت یہ ہے کہ جماعت چہارم کی اسلامیات اور دیگر کتابوں میں قرآن کریم، سیرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم، اہلبیت رضی الله عنہم اور صحابہ رضی الله عنھم سے متعلق بہت سے مضامین نصاب کا حصہ ہیں، البتہ ان کے علاوہ نصاب میں چند نامور پاکستانی شخصیات جنہوں نے تکفیری خارجی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی جن میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو، ملاله یوسفزئی اور دیگر شامل ہیں سے متعلق چند ابواب بھی معاشرتی علوم میں شامل کیے گئے جن کی جماعت اسلامی اور کالعدم سپاہ صحابہ کو تکلیف ہے –