فوج پر تنقید کے دو رخ – شہید خرم زکی کے یاد گار کالم سے اقتباس
شہید نے یہ ادارتی نوٹ تعمیر پاکستان کے لیے گزشتہ سال جولائی ٢٠١٥ میں لکھا تھا – ملاحظہ فرمائیں
فوج پر تنقید ہمارے ملک میں غدار یا مرد حر ہونے کا سرٹیفیکیٹ لینے کے لیئے کافی ہے حالاں کہ دونوں ہی القابات صحیح نہیں۔ نہ تو آرمی کی چاپلوسی کرنے والا ہر شخص محب وطن ہے اور نہ ہی آرمی پر تنقید کرنے والا ہر شخص غدار۔ اسی طرح آرمی کے خلاف نعرے بازی کرنا والا ہر شخص بھی کوئی مرد آزاد و انقلابی نہیں
ضرورت اس امر کی ہے کہ طالبان، لشکر جھنگوی / کالعدم سپاہ صحابہ اور دیگر تکفیری خوارج کے خلاف نبرد آزما پاک فوج کے آپریشن کی حمایت کی جائے اور شہید فوجیوں کے مقدس خون کو خراج تحسین پیش کیا جائے ، جو عناصر جیسا کہ دیوبندی تکفیری مولوی، کالعدم جماعتیں، نام نہاد پشتون اور مارکسی کارکن، اور کمرشل یا جعلی لبرلز جو آپریشن ضرب عضب کی مخالفت کر رہے ہیں، وہ درحقیقت تکفیری خوارج کے ہمدرد یا مددگار ہیں
اس کے ساتھ ساتھ اس امر کی بھی ضرورت ہے کہ فوج ، ایف سی، اور رینجرز کے اندر جو گھس بیٹھیے عناصر کالعدم تکفیری خوارج کے بارے میں نرمی یا ہمدری کا رویہ رکھتے ہیں ان پر تنقید کی جائے کیونکہ ایسے عناصر جنرل راحیل شریف اور ضرب عضب کے مقدس عزائم کو نقصان پہنچا رہے ہیں