تبلیغی جماعت اور چند تلخ حقائق – سہیل ظفر چٹھہ- ڈی پی اور شیخوپورہ
۔ پاکستان میں تبلیغی جماعت کی تبلیغ کا مطلب ہے لوگوں کو مکتب فکر دیوبند کی تبلیغ کرنا اور اسے اختیار کرنے کی تلقین کرنا۔ یہ دراصل فرقہ واریت ہے اور فرقہ واریت ایک ناسور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شیعہ، سنی بریلوی حتی اہل حدیث مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے مسلمان بھی تبلیغی جماعت کے یونیورسٹیوں میں داخلے اور تبلیغ کرنے پر پابندی پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
۔ تبلیغ کا بنیادی عنصر یہ ہے کہ ایک تبلیغی کیلئے اپنے سے مختلف نظریہ یا عقیدہ رکھنے والے کا ایمان اور عقیدہ ناقص ہے لہذا اُسے تبلیغ کی ضرورت ہے۔ جبکہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ دوسرے کے عقیدے پر اس لیئے تنقید کرتا رہے کہ وہ اُس کے نزدیک درست نہیں۔
۔ کیا ہم مسلمان تبلیغ کرنے کا ایسا حق غیر مسلموں بشمول ہندووں، مسیحیوں کو یا احمدیوں کو دیتے ہیں؟
۴۔ تبلیغی جماعت بنیادی طور پر ایک دیوبندی تنظیم ہے اور یہ کہنا سراسر غلط ہے کہ یہ ایک غیر فرقہ وارانہ جماعت ہے۔ حقیقیت یہ ہے کہ اسکا ایک بھی رُکن دیوبند کے علاوہ کسی دوسرے مکتب فکر سے تعلق نہیں رکھتا۔
Absolutely right, infact these all are terriorist mind people, being paid by anti islam orgs and being used for destroying the peace and harmony of our country….