پارہ چنار سے تکفیری دیوبندی دہشت گرد داعش میں شمولیت کے لئے شام اور عراق روانہ
چند روز قبل روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون نے خبر نشر کی کہ داعش کے تکفیری خوارج کے حملوں کے خلاف رسول الله صلی الله علیہ والہ وسلم کی نواسی حضرت زینب رض الله عنہا کے مزار مقدس اور رقہ میں صحابہ کرام حضرت عمار یاسر اور حضرت اویس قرنی رضی الله عنہم کے مزارات مقدسہ کے دفاع اور حفاظت کے لیے کرم ایجنسی پارہ چنار سے دو درجن کے کے قریب شیعہ ، صوفی اور سنی بریلوی مسلمان شام گئے ہیں – عدل کا تقاضہ ہے کہ تصویر کا دوسرا رخ بھی پیش کیا جائے – کرم ایجنسی سے ہمارے پشتون دوستوں نے یہ معلومات بھیجی ہیں جن کو پاکستان کا مینسٹریم میڈیا نے نظر انداز کیا
پاراچنار کے دہشتگرد تکفیری دیوبندی، ہزاروں کی تعداد میں داعش کیساتھ ملکر لڑ رہے ہیں۔ جن کے سہولت کار نام ولدیت اور مستقل پتہ درجہ ذیل ہیں
۔ پاراچنار کے گاؤں بوشہرہ کا رہائیشی حاجی بخت جمال بنگش دولت اسلامیہ کا پہلا سہولت کار ہے جو دولت اسلامیہ کیلئے بھرتی کرتا ہے
۔ پاراچنار کے گاؤں گوبازنہ کے رہائشی عید نظر المعروف یزید نظر دوسرا داعش سہولت کار ہے جو داعش کیلئے بھرتی کرتا ہے، یاد رہے یزید نظر کا تعلق کالعدم اہل سنت والجماعت سے ہے اور اسے پہلے سپاہ صحابہ کے سرگرم رکن رہے ہیں جنہوں نے دو ہزار سات کے پاراچنار فسادات کے بیج بوئے ۔
۔ کرم ایجنسی کا دولت خان تکفیری گروپ دولت اسلامیہ خراسان کا نیا کمانڈر ہے وہ بھرتی کرتا ہے۔
میجر مست گل جو پہلے لشکر طیبہ کیساتھ کشمیر میں جہاد کرتے رہے اب دولت اسلامیہ کیساتھ مل چکا ہے اور پاراچنار بم دھماکوں سمیت پاکستان فوج کے اہلکاروں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔
۔ پاراچنار کے گاؤں اُچت کا فضل سعید حقانی طالبان کے سرغنہ اور داعشی سہولت کار ہے جو داعش کیلئے بھرتی کرتا ہے اور پاکستان آرمی اور دیگر ایجنسیوں نے انکے ذمے سارے خون معاف کئیے ہیں جو نہتے پاراچنار والوں کو اغوا کے بعد قتل کرتا رہا اور شیعہ نوجوانوں کے سر ، پیر اور ہاتھ کاٹ کر پاراچنار ارسال کرتا رہا، جبکہ کرم ملیشیا اور لیویز خاموش تماشائی بنے رہے، یاد رہے کرم ملیشیا کے کرنل ۔۔۔۔۔ بھی فضل سعید حقانی کیساتھ ملا ہوا تھا۔ اس وقت
۔ گاؤں بوشہرہ سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ میر زمان بنگش تقریباً تمام دہشتگردوں کے قانونی مشیر ہیں ۔