کراچی سے کوئٹہ تک شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی رینجرز اور ایف سی کی موجودگی میں جاری – خرم زکی

quetta

22 34

کراچی سے کوئٹہ تک شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی رینجرز اور ایف سی کی موجودگی میں جاری و ساری۔ رمضان مینگل، رفیق مینگل بھی آزاد لدھیانوی، ڈھلوں بھی آزاد۔ کیا وجہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان، تحفظ پاکستان ایکٹ، انسداد دہشتگردی ایکٹ سمیت کوئی قانون ان تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہوں کا راستہ نہیں روک سکا۔

کیا وجہ ہے کہ تمام تر قانونی پابندیوں کے باوجود کالعدم تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہ اہل سنت والجماعت (سابقہ کالعدم انجمن سپاہ صحابہ) کی سرگرمیوں پر رینجرز، ایف سی اور پولیس نے کوئی پابندی نہیں لگائی بلکہ یہ دہشتگرد گروہ کھلے عام ریلی ریلے، جلسے جلوس کرتا پھر رہا ہے ؟ یہ کون سا آپریشن ہو رہا ہے جس میں کالعدم دہشتگرد گروہ جس کے ہاتھ نہ صرف شیعہ مسلمانوں کے خون سے بلکہ خود سنی بریلوی، صوفی، مسیحی، احمدی برادری کے خون سے رنگے ہیں لیکن کسی قانون نافذ کرنے والے ادارے بشمول رینجرز اور ایف سی میں ہمت ہی نہیں کہ اس کالعدم گروہ کے ان دہشتگردوں پر ہی ہاتھ ڈال سکیں

جنھوں نے کھلے عام سینچریاں اسکور کرنے کا دعوی کیا۔ یہاں تک کہ جن دہشتگردوں کو سپریم کورٹ سے پھانسی کی سزا ہو چکی، ان کو بھی سزائیں نہیں دی جا رہیں۔ 3 فروری کے بعد سے اس کالعدم دہشتگرد گروہ کے کسی دہشتگرد کو پھانسی کی سزا نہیں ہوئی۔ یہ کون سا ضرب عضب آپریشن ہے جس میں دہشتگرد آزاد ہیں اور عزادار اور عزاداری کو قید کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

Comments

comments