دیوبند مکتبہ فکر میں ایک واضح ہوتی تقسیم

 

11846713_10153498744219561_3880182272042910105_n

 

دیوبند مکتبہ فکر کے اندر تکفیری کیمپ میں ایک واضح تقسیم دیکھنے کو مل رہی ہے ، اور یہ تقسیم ضرب عضب آپریشن کے بعد سامنے آئی ہے ، ضرب عضب آپریشن کی سپاہ صحابہ پاکستان المعروف اہل سنت والجماعت نے نیم دلانہ حمائت کی اور اس پر ملک اسحاق گروپ کے لدھیانوی گروپ سے اختلاقفات اور شدید ہوگئے ، لدھیانوی گروپ چاہتا تھا کہ ملک اسحاق اہل سنت والجمعات کے اندر رہ کر لشکر جھنگوی سے اپنے روابط اور شیعہ کے قتل کی تبلیغ نہ کرے بلکہ اس ڈرامے کو برقرار رکھے جسے اعظم طارق کے زمانے میں شروع کیا گیا تھا کہ لشکر جھنگوی کے نام سے شیعہ قتل کئے جائیں اور سپاہ صحابہ پاکستان بظاہر اس پرتشدد راستے کی وکالت کرے

لیکن اندرون خانہ پوری لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جائے ، ملک اسحاق گروپ چاہتا تھا کہ اہل سنت والجماعت لشکر جھنگوی کو بھی جماعت کے اندر سیاسی طور پر نمائندگی دے اور جماعتی عہدوں ميں عسکری ونگ کے معتمدین کا کنٹرول بھی ہو ، یا ایک طرح سے دیوبندی تکفیری فاشزم کے دھشت گرد تنظیموں کی جانب سے سیاسی محاذ پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کی کوشش تھی جس میں کھنڈت ایک طرف تو فوج کی جانب سے تکفیری دھشت گردوں کے خلاف مکمل آپریشن سے پڑی اور اے ایس ڈبلیو جے کو بھی کہا گیا کہ وہ اپنے عسکری ونگ کو حتم کرے فرقہ وارانہ بنیادوں پر دھشت گردوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا ، سہولت کاری ، لاجسٹک سپورٹ بھی ختم کی جائے ، لدھیانوی گروپ نے اس لائن کو فالو کرنا شروع کیا تو ظاہر ہے عسکری جنگ میں اٹکے ہوئے تکفیری عسکریت پسندوں کو یہ غداری لگی اور اب وہ لدھیانوی گروپ کے خلاف کھل کر سامنے آئے ہیں – اس کے علاوہ دیوبندی مکتبہ فکر کے سنجیدہ حلقے شاید یہ بھی سوچنے پر مجبور ہیں کہ تکفیریت کی شدت کے مطابق تو شیعہ سنی کے بعد یہ تکفیری اپنے پیٹی بند بھائیوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیں گے

Comments

comments