اسلامی احکامات انسان کی فطرت کے خلاف ہیں، جنید جمشید کی نئی منطق۔ خرم زکی

 

کیا واقعی جنید جمشید خواتین کی ڈرائیونگ کے حق میں ہیں؟ کیا وہ خواتین کے گھر سے باہر نکلنے کو مناسب سمجھتے ہیں یا ان کو خود اپنی زوجہ محترمہ کے گھر سے باہر نکلنے سے انسیکیورٹی محسوس ہوتی تھی، خود ان کی اپنی زبانی سنیں تاکہ کوئی یہ نہ کہ سکے کہ ہم کسی عصبیت کا شکار ہیں. یہ بات وٍاضح رہے کہ ہمارا اختلاف فکر سے ہے، سوچ سے ہے، کسی شخص سے نہیں۔

اسلام دین فطرت ہے جیسا کہ قران کریم میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے

فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

تو تم ایک طرف کے ہوکر دین (خدا کے رستے) پر سیدھا منہ کئے چلے جاؤ (اور) خدا کی فطرت کو جس پر اُس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے (اختیار کئے رہو) خدا کی بنائی ہوئی (فطرت) میں تغیر وتبدل نہیں ہو سکتا۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے

لیکن اس ویڈیو میں جنید جمشید صاحب لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ اللہ نے مرد و عورت کو کسی اور فطرت پر پیدا کیا ہے اور احکام ان پر ان کی فطرت کے برعکس لاگو کیئے ہیں۔ کوئی پوچھے جنید جمشید سے کہ یہ وہم ان کو کیسے پیدا ہوا کہ اللہ نے انسانوں پر ان کی فطرت کے بر عکس احکامات لاگو کیئے ہیں؟

Comments

comments