لاہور کی معروف بادشاہی مسجد میں افطار کے موقعہ پر مذھبی ہم آھنگی اور شیعہ -سنی اخوت کا شاندار مظاہرہ – عرفان قادری
رمضان المبارک کے مہینے میں لاہور کی معروف بادشاہی مسجد میں افطار کے موقعہ پر مذھبی ہم آھنگی اور شیعہ -سنی اخوت کا شاندار مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے ، شیعہ اور سنی شہریوں نے اپنے طور پر بادشاہی مسجد میں مشترکہ افطار کرنے اور پھر اکٹھے ملکر نماز مغرب ادا کرنے کا اہتمام کیا ہے اور اس مشترکہ افطار و صلات نے شہریوں کے اندر مذھبی ہم آھنگی کو فروغ دینے اور پاکستان کے اندر فرقہ وارانہ شعیہ -سنی منافرت پھیلانے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کی ہے ، اس طرح کے شیعہ – سنی یک جہتی کے مظاہرے پاکستان کے اندر تکفیریت ، خارجیت ، مذھبی انتہا پسندی اور مذھبی بنیادوں پر تشدد کو ابھارنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کا سبب بنے گی ، بادشاہی مسجد میں یہ روح پرور مظاہرہ ایک مثال ہے اور اس مثال کو دیگر علاقوں کی مساجد میں بھی دوھرایا جانا چاہئیے
جبکہ عید الفطر کی نماز کے موقعہ پر بھی شیعہ اور سنی مسلمانوں کو ملکر مشترکہ نماز عید ادا کرکے فرقہ پرست تکفیری ، خارجی قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کی کوشش کرنی چاہئیے اور جو قوتیں پاکستان میں تکفیری خارجی جارحیت اور دہشت گردی کو شیعہ -سنی لڑائی بناکر دکھاتی ہیں ان کے خلاف بھی یہ فیصلہ ہے کہ پاکستان کے پرامن شیعہ و سنی مسلمان عوام نے ان کی غلط اور کمرشل تشخیص جوکہ تکفیریوں کو بچانے کے لئے ہے کو مسترد کردیا ہے ، کمرشل لبرل مافیا اور ان کے نام نہاد امن کے پیامبر جعلی اہلسنت والجماعت کالعدم سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی ، داعش و القائدہ دیکھ لیں کہ عوام کا کیا فیصلہ ہے کہ وہ تکفیریوں کی شیعہ مخالف ، شیعہ نسل کش ، صوفی سنی نسل کش ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیں