سعودی عرب کے ساتھ رمضان اور عید – ابو زین الہاشمی

11018577_853713928056188_8203965426069248187_n

وطن عزیز میں کئی جاہل اور متعصّب لوگ عملی طور پر سعودی عرب کے ساتھ عید مناتے ہیں، جن میں سر فہرست خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے پشتون بیلٹ کے دیوبندی و سلفی حضرات ہیں۔ شرعی و عقلی و سائنسی طور پر اس بات کی کوئی حقیقت نہیں اور محض ان افراد کا تعصّب ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے مشہور سنّی عالم مولوی عبدالصمد غیاثی، جن کا تعلق وہاں کے بلوچستان سے ہے، نے اس حوالے سے ایک حقیقت پر مبنی فتوی دیا ہے، جو ہمارے قارئین کیلئے دلچسپی کا باعث ہوگا۔ اس فتوے کا اردو ترجمہ ملاحظہ کریں؛

سوال) آیا سعودی عرب میں حج اور عید کی رؤیت بلوچستان کیلئے کافی ہے یا نہیں؟ قرآن و حدیث سے دلیل کے ساتھ جواب عنایت کریں۔
جواب) آج کسی سے بھی یہ امر مخفی نہیں کہ دنیا میں اوقات یکساں نہیں ہیں، مثال کے طور پر صبح کی نماز کا وقت دنیا میں ایک نہیں ہے، اور دنیا کے تمام لوگ ایک وقت میں نماز ادا نہیں کرتے، کیونکہ عین اسی وقت جب سعودی عرب میں فجر کا وقت ہے تو دنیا کے بہت سے مناطق میں ابھی رات ہوتی ہے، یا بعض جگہوں پر سورج طلوع بھی ہو چکا ہے، پس یہ کیسے ممکن ہے کہ دنیا بھر کے لوگ اپنے اوقات کو سعودی عرب کے ساتھ منظّم کریں؟
جب دن کا حساب اس طرح ہے تو چاند کا حساب بھی یقینا اسی طرح ہے۔ کیونکہ چاند اور سورج دونوں حرکت میں ہیں۔ دنیا کے کچھ مناطق میں چاند پہلے نظر آتا ہے اور بعض مناطق میں دیر سے، اور اس کا تعلق اس جگہ کے سورج سے دور یا قریب ہونے میں ہے۔ اسی لئے علماء نے لکھا ہے کہ چاند کا بڑا اور چھوٹا ہونا، بلندی پر ہونا یا نیچے ہونا معتبر نہیں ہے۔ فقط چاند کی رؤیت معتبر ہے۔

اللہ تعالی تنگ نظر ملاّؤں کو تھوڑی سی عقل اور ہدایت دے، اور امّت مسلمہ کو انتشار و افتراق سے بچائے رکھے۔

Comments

comments