اداریہ تعمیر پاکستان: طاہراشرفی جیسے بہروپئے ایل یو بی پی سے خوفزدہ کیوں ہیں؟

ashrafi

 

دیوبندی مولویوں کی تنظیم پاکستان علما کونسل کا سربراہ طاہر اشرفی اپنے حال میں کئے گئے ٹوئٹس میں لکھتا ہے کہ تعمیر پاکستان ویب سائٹ بین الاقوامی قاتلوں کے ایک گروہ کی ویب سائٹ ہے جو پاکستان کے اندر شیعہ سنی فساد اور دہشت گردی کی زمہ دار ہے اشرفی یہ بھی کہتا ہے کہ اس بلاگ کا ایجنڈا ملک میں فرقہ وارانہ خانہ جنگی ہے

ان الزامات کی کیا حقیقت ہے سب پڑھنے والے بخوبی جانتے ہیں لیکن یہاں سوال یہ جنم لیتا ہے کہ آخر ” تعمیر پاکستان ویب سائٹ ” نے  طاہر اشرفی کی کون سی دکھتی رگ پر ھاتھ رکھا کہ وہ اپنے تمام تر بوجھ کے باوجود اچھلنے پر مجبور ہوگیا

طاہر اشرفی سمیت دارالعلوم دیوبند ، جماعت اسلامی سے وابستگان اور پاکستان کی اشرافیہ لبرل سوسائٹی سے جڑے کئی ایک گروپوں کے بارے میں ہمارے بلاگ نے صرف یہ کیا ہے کہ انھوں نے اپنے چہرے پر جو غیرجانبداری، مذھبی ہم آھنگی، اور رواداری اور اتحاد بین المسلمین کے نقاب چڑھارکھے تھے،ان کو اتارا اور سب کو ان کے اصل چہرے دکھائے

طاہر اشرفی اپنے آپ کو اتحاد امت ، فرقہ وارانہ ہم آھنگی ، شیعہ سنی اتحاد کا داعی کہلواتا ہے ، لیکن اس کے اپنے بیانات اور کئی ایک نامور تحقیقاتی رپورٹرز کی رپورٹس سے ہم نے یہ ثابت کیا کہ وہ اندر سے متعصب دیوبندی ہے ، وہ تحریک طالبان پاکستان ، سپاہ صحابہ پاکستان / اہلسنت والجماعت وغیرہ کا ہمدرد اور ان کی آئیڈیالوجی کو زرا پالش کرکے آگے بڑھانے والا ہے

طاہر اشرفی کو پوری طرح سے ہم نے اس وقت بے نقاب کیا جب پاکستان عوامی تحریک نے مسلم لیگ نواز کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا اور دھرنا ایپی سوڈ سامنے آیا ، اس زمانے کے اشرفی کے بیانات ظاہر کرتے تھے کہ وہ سنی بریلویوں سے کس قدر نفرت کرتا ہے اور اس کی روش سے صاف پتہ چلتا تھا کہ پاکستان علماء کونسل ایک دھوکہ ہے اور یہ کونسل سپاہ صحابہ پاکستان کی ایک اور کور تنظیم ہے

طاہر اشرفی دوسری مرتبہ اس وقت بے نقاب ہوا جب یمن پر سعودی عرب نے جارحیت کی اور اس نے سعودی عرب کی یمن پر جارحیت کے جواز کے لئے پروپیگنڈے کا بازار گرم کیا اور سعودی عرب کے حملے کی بربریت کو چھپانے کے لئے حرمین شریفین کے خطرے میں ہونے کا جھوٹا راگ الاپا، اس نے سعودی عرب میں حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے دس لاکھ مجاھدین کو سعودی عرب بھجوانے کا اعلان کیا اور اس دوران اس نے پاکستان کی پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد تک کو سعودی عرب کی خوشنودی کے لئے رد کیا اور پارلیمنٹ کے خلاف اپنے خبث باطن کا اظہار کیا

اس کی عالم اسلام سے جھوٹی محبت کا پول ہم نے اس وقت بھی کھولا تھا اور آج جب پوری دنیا برما میں روھنگیا مسلمانوں کی بدھسٹ دہشت گردوں کے ھاتھوں ہونے والی نسل کشی پر سراپا احتجاج ہے تو ہم نے نہ صرف اشرفی بلکہ ان سب دین کے ٹھیکداروں سے پوچھا ہے جو ” تحریک تحفظ حرمین”  چلارہے تھے اور لاکھوں لوگ سعودی عرب بھجوانا چاہتے تھے کہ وہ اب ” تحریک تحفظ مسلمانان برما ” کیوں نہیں چلارہے اور اپنے مجاہدین کو برما کیوں نہیں بھیجتے ، یہ سوال اتنا ہی اہم ہے جتنا یہ سوال کہ جو نام نہاد جہادی تنظیمیں ہیں جیسے القاعدہ ، داعش ، ٹی ٹی پی ، لشکر جھنگوی ، جنداللہ ، اور آل سعود کے محافظان اسلام ہونے ہر گلے پھاڑ پھاڑ کر اشرفی جیسے ملا ہیں دلائل دیتے ہیں وہ سعودی عرب اور ان کے اتحادیوں کے ساتھ ملکر فلسطینیوں اور برمی روھینگا مسلمانوں کی بقاء کے لئے لڑنے برما اوت فلسطین کیوں نہیں جاتے ؟ کیا امریکہ و فرانس و برطانیہ و جرمنی سے لیا جانے والا اسلحہ ، گولہ بارود ، کلسٹر بم اور مزائیل جبکہ بلیک مارکیٹ سے حاصل ہونے والا سعودی ، ترکی ، اردن ، قطر کے پیسوں سے خریدا جانے والا اسلحہ یمن ، عراق ، شام ، لبنان ، لیبیا ، الجزائر ، صومالیہ ، پاکستان ، افغانستان کے مسلمانوں کے خلاف استعمال ہونے کے لئے ہے ؟

تعمیر پاکستان بلاگ نے آغاز کار سے ہی ایک جانب تو یہ متھ توڑی کہ پاکستان کے اندر کوئی مسالک کے مابین جنگ اور لڑائی ہورہی ہے اور اس نے اعداد و شمار کے ساتھ یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے اندر سنی اور شیعہ دونوں کی نسل کشی اور کرسچن ، احمدی ، ہندو اور دیگر کمیونٹیز پر حملوں اور کئی ایک اعتدال پسند دیوبندی اور اھلحدیث علماء کے قتل کازمہ دار ایک ہی گروہ ہے اور وہ ہے دیوبندی تکفیری قاتل ٹولہ جو پاکستان کے اندر سپاہ صحابہ / اہلسنت والجماعت ، طالبان ، جماعت الاحرار ، جند اللہ ، جیش محمد ، حرکت الانصار ، جیش العدل سمیت ان گنت ناموں سے کام کررہا ہے اور سب کے سب دیوبندی تکفیری ہیں جبکہ کچھ ان میں سے جماعت اسلامی ، لشکر طیبہ وغیرہ سے منحرف ہوکر ٹوٹ کر آئے ہیں

طاہر اشرفی سے لیکر دیوبندی ، جماعتی ، اھلحدیث اور لبرل و ملحد دیوبندیوں کی ایک لمبی فہرست ہے جن کو تعمیر پاکستان پر اس لئے غصہ ہے کہ اس نے نہ صرف پاکستان کے اندر مذھبی دہشت گرد جنونی قاتل ٹولے کی دیوبندی تکفیری شناخت کو بے نقاب کیا بلکہ اس نے پاکستان کی مذھبی ، سیاسی ، صحافتی اور سول سوسائٹی کے اندر ان کے ہمدردوں اور ان کے عذرخواہوں کو بھی بے نقاب کیا

پاکستان کے مقتول وفاقی وزیر، مسیحی سیاستدان شہباز بھٹی کے خلاف طاہر اشرفی کی ویڈیو اس بات کی گواہ ہے کہ تکفیری دیوبندیوں کے ہاتھوں قتل ہونے سے کچھ عرصہ قبل بھٹی کے خلاف نہایت نفرت انگیز اور اشتعال انگیز تقریر کرنے والا کوئی اور نہیں یہی شخص تھا

تعمیر پاکستان بلاگ نے دیوبندی تکفیری قاتل دہشت گرد ٹولے کے لئے سہولت کار ، ہمدرد ، معاون اور نظریہ ساز اور ان کی شناخت کو چھپانے والے نام نہاد بڑے فاضلین اور بڑے جغادری تحقیقاتی رپورٹنگ کرنے والے اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بے نقاب کیا اور یہاں تک کہ کئی دیوبندی ملحدین کے چہرے پر چڑھے کمیونسٹ ، سوشلسٹ نقاب کو بھی نوچ لیا

یہی وجہ ہے کہ جو بے نقاب ہوگئے اور جن کی دکانداریاں ہماری وجہ سے ٹھپ ہوگئی اور ان کے بارے میں اس ملک کی اکثریتی عوام کو پتہ چلنے لگا تو وہ تعمیر پاکستان بلاگ کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے نظر آتے ہیں تو اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں ہے

تعمیر پاکستان انسانی حقوق کی پامالی کا راستہ تکفیر و خارجیت کے راستے سے ہموار کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرنے ، پاکستان میں سنی، شیعہ، کرسچن، احمدی، ہندو سمیت سبھی کمیونٹیز کے خلاف حملوں میں ملوث قاتل ٹولے کو بے نقاب کرنے اور ان کے خلاف پاکستان کے اندر رائے عامہ کے اتفاق کی تعمیر میں روکاوٹ بننے والوں کو  بے نقاب کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا

ابتک اس کے مخالفین اس بلاگ کو کبھی تو احمدی پروپیگنڈا بلاگ کہتے ہیں ، کبھی اسے شیعہ تعصب پر مبنی ایرانی پروپیگنڈا بلاک کہا جاتا ہے ، کوئی اسے امریکی فنڈڈ بلاگ کہتا ہے اور کہنے والے سب وہ ہیں جن کی اصلیت اس بلاگ کی ٹیم نے نہایت محنت سے بے نقاب کی ہے

ہمارا چیلنج اپنی جگہ برقرار ہے اور چیلنج یہ ہے کہ ہم نے اس بلاگ پر آج تک بنا ثقہ زریعہ اور ثبوت کے کوئی چیز کسی کے حق یا خلاف شایع نہیں کی تو جو ہم پر مختلف الزامات عائد کرتے ہیں وہ بطور ثبوت کوئی شئے کبھی سامنے تو لیکر آئیں لیکن جو خود اندر سے بے ایمان ، بددیانت خود اپنے پیروکاروں کو جھوٹ کے زریعے سے اپنے  گرد جمع کرنے والے ہوں وہ کیا ثبوت سامنے لیکر آئیں گے ، ان کے اندر ایک جھوٹا انسان بیٹھا ہے جو کبھی یہ بھی ثابت کردیتا ہے کہ میٹھا پان کھانے سے زبان لڑکھڑانے ، چربی کے بوجھ میں دبا بدن لہرانے ، کار کی سیٹ پر الٹی پر الٹی ہونے لگتی ہے اور کبھی اس حالت میں اگر ٹی وی چینل پر آنا پڑجائے تو آواز نشے سے مغلوب ہونے کا گمان پیدا ہونے لگتا ہے ، ویسے طاہر اشرفی جیسے مداری ملا

شہد کو کڑوا اور دودھ کو کالا کہہ سکتے ہیں

Peeti Ashrafi

taqi

Comments

comments