کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے صدارت کے لیے متنازعہ پاکستانی صحافی نجم سیٹھی کی نامزگی مسترد کر دی

sethi

میڈیا رپورٹس: کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی نے صدارت کے لیے متنازعہ پاکستانی صحافی نجم سیٹھی کی نامزگی مسترد کر دی ہے، نجم سیٹھی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی صدارت کا عہدہ یکم جولائی کو سنبھالنا تھا۔ لیکن آئی سی سی کے اعتراضات کی وجہ سے اب سیٹھی اس دوڑ سے خارج ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں – انھوں نے اپنے فیصلے سے فوری طور پر آئی سی سی کے چیئرمین سری نواسن اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان کو آگاہ کردیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ان کی جگہ اب کسی سابق ٹیسٹ کرکٹر کو صدر کے عہدے کے لیے نامزد کرے گا۔

نجم سیٹھی نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ’آئی سی سی میں کوئی سابق ٹیسٹ کرکٹر پاکستان کی نمائندگی کرے جیسا کہ آئی سی سی نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ آئندہ سے اس کا صدر کوئی سابق کرکٹر ہوگا۔ انھوں نے سوچا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو پھر کسی سابق کرکٹر کو دس سال بعد آئی سی سی کا صدر بننے کا موقع ملے گا لہذا انھوں نے بہتر یہی سمجھا کہ کسی سابق ٹیسٹ کرکٹر کو موقع ملنا چاہیے۔وہ کسی سابق ٹیسٹ کرکٹ کو یہ اعزاز دینا چاہتے ہیں۔‘

نجم سیٹھی نے دعوی کیا اور اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ انھوں نے آئی سی سی کی صدارت اس لیے چھوڑی ہے کہ وہ جیو ٹی وی پر باقاعدگی سے پروگرام کرتے ہیں اور یہ چیز ان کے صدر بننے میں رکاوٹ ہوسکتی تھی۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ آئی سی سی نے ان کے ٹی وی پر پروگرام کرنے پر کبھی بھی اعتراض نہیں کیا ہے۔

22

دوسری جانب بی بی سی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئی سی سی نے گزشتہ سال اگست میں جب پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئی سی سی کی صدارت کے بارے میں پیش کش کا خط تحریر کیا تھا تو اسی وقت اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو یہ کہا تھا وہ چاہے تو کسی ایسے کرکٹر کو صدر کے عہدے کے لیے نامزد کرسکتا ہے جس کی ساکھ اور شہرت اچھی ہو اور جو پاکستان اور آئی سی سی دونوں کےلیے مثبت کام کرسکے تاہم اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ نے کسی کرکٹر کے بجائے نجم سیٹھی کی نامزدگی کی تھی۔

واضح رہے کہ نجم سیٹھی اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور آئی سی سی کے قوانین کے تحت وہ دو عہدے ایک ساتھ نہیں رکھ سکتے۔ آئی سی سی ماضی میں بھی پاکستان کرکٹ بورڈ پر یہ واضح کرچکی ہے کہ اگر نجم سیٹھی آئی سی سی کا صدر بنتے ہیں تو انھیں پاکستان کرکٹ بورڈ کا عہدہ چھوڑنا ہوگا۔ نجم سیٹھی جیو ٹیلی ویژن اور پاکستان کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے خوب پیسے کما رہے ہیں جو ان پر نواز شریف اور میر شکیل الرحمن کی عنایت ہے، یہ عہدے چھوڑنا ان کے لیے نفع بخش ہر گز نہ تھا

نجم سیٹھی کی دستبرداری کے بعد اب آئی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ کو نئی نامزدگی کے بارے میں لکھے گی اور پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے طریقہ کار کے تحت کسی سابق کرکٹر کو نامزد کرکے اس کا نام آئی سی سی کی نومینیشن کمیٹی کے پاس بھیجے گا جو اس کی منظوری دے گی۔ آئی سی سی کے 22 سے 27 جون تک باربیڈوس میں ہونے والے اجلاس میں نئے صدر کی توثیق ہوگی اور وہ یکم جولائی سے اپنا عہدہ سنبھالے گا۔ نجم سیٹھی کے دستبردار ہونے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سابق ٹیسٹ کرکٹر ماجد خان کو اس عہدے کے لیے نامزد کرے گا

یاد رہے کہ نجم سیٹھی پاکستان میں انتہائی بری شہرت کے حامل صحافی ہیں – ان پر نگران وزیر اعلی کی حیثیت سے گزشتہ انتخابات میں نواز لیگ کے حق میں دھاندلی کرنے کا الزام ہے جو کہ پینتیس پنکچر سکینڈل کے نام سے مشھور ہوا ، اس کے علاوہ ان کے کالعدم تکفیری دیوبندی دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے سو سے زائد دہشت گردوں کو رہا کرنے کا الزام بھی ہے – ان پر تکفیری دیوبندی مولویوں لدھیانوی، اشرفی و دیگر کو جیو ٹیلی ویژن اور فرائی ڈے ٹائمز میں پروموٹ کرنے کا الزام بھی ہے – انھیں شیری رحمان، طاہر اشرفی، رضا رومی، اعجاز حیدر، ندیم پراچہ، ڈیکلن واش اور احمد لدھیانوی کے قریب سمجھا جاتا ہے

news

Comments

comments