کیا پاکستان سعودی عرب کی کالونی ہے ؟ – عامر حسینی
یمن میں جیسے ہی حوثی قبائیل اور اس کے اتحادیوں نے امریکہ اور وھابی عرب ریاستوں کے پٹھو صدر ھادی عبدربہ کی آخری پناہ گاہ عدن کے اہم فوجی اڈے پر قبضہ کیا تو ھادی عبد ربہ وھاں سے بھاگ کر سعودی عرب آگیا اور وہاں پر سعودی عرب نے چند گھنٹوں کے بعد یمن میں حوثی قبائیل کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ فضائی حملے کرنے کا اعلان کردیا اور اب سعودی عرب اور اس کے اتحادی قطر ، متحدہ عرب امارات ، قطر ، بحرین ،اردن ،کویت اورترکی کے طیارے حوثی قبائیل کو نشانہ بنارہے ہیں اور ان طیاروں نے یمن کی شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا ہے جس میں کئی ایک عورتوں اور بچوں کی ھلاکتیں بھی ہوئی ہیں
سعودیہ عرب اور اس کے اتحادیوں نے یہ حملہ یمن کے حوثی قبائل کو شکست دینے کے نام پر یمن پر کیا ، جبکہ حوثی قبائل کی ملیشیا نے سعودی عرب کی سرحد کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی تھی اور نہ ہی حوثی قبائل نے سعودی عرب کے حوالے سے اپنے کوئی ارادے ظاہر کئے تھے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب نے ھادی عبدربہ کو بہانہ بناکر یمن پر یلغار کردی ہے اور باقاعدہ اعلان جنگ کردیا ہے
اس حملے سے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت ہوگیا کہ سعودی عرب خطے کا چودھری بلا غیر شرکت بنے رہنے پر مصر ہے اور وہ مڈل ایسٹ میں کسی بھی ملک میں ایسی حکومت برداشت نہیں کرسکتا جس کا سربراہ اور اس ملک کی وجہ سعودی عرب کی بے دام غلامی نہ کرتی ہو اور وہ اپنے ملک کی وھابائزیشن کی سعودی عرب کی مربوط کوششوں کے آڑے آئے
سعودی عرب اور اس کے اتحادی پورے مڈل ایسٹ میں اپنی پٹھو حکومتوں کے قیام کے لئے سرگرم ہیں ، پہلے گلف ریاستوں نے عراق کے اندر تمام گروپوں کی بنی ایک متحدہ حکومت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے نام نہاد جہادی عراق روانہ کئے اور وہاں پر پہلے القاعدہ کی راہ ہموار کی اور پھر اس کا منطقی نتیجہ بھی داعش کی صورت میں نکلا ، اسی طرح شام میں اسد کی حکومت گرانے کے لئے سب عرب حکومتوں اور مغرب و امریکہ نے ملکر ایک ایڈونچر کھیلا اور سعودی عرب نے اپنے ماڈل پر دوسری ریاست تعمیر کرنے کا سوچ لیا
اس کا نتیجہ بھی سامنے ہے ، یمن میں امریکہ اور سعودیہ عرب اپنی پٹھو حکومت لانے کا خواب دیکھ رہے تھے لیکن وہ بھی پورا نہیں ہوا اب سعودی عرب اپنی ناکامی کے بدلے کے طور پر پورے مڈل ایسٹ میں آگ لگانے کے ایجنڈے پر تلا ہوا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسے مرحلے پر پاکستان میں ان کا وائسرائے حکومت کررہا ہے جو سعودی عرب کی توسیع پسندی کی جنگ اور وھابائزیشن پھیلانے کے حق میں پوری ریاست کے وسائل جھونکنے کے لئے تیار ہے