پنجاب حکومت قومی ایکشن پلان برائے انسداد دہشت گردی ناکام بنانا چاہتی ہے – ڈاکڑ طاہر القادری
posted by Shahram Ali | January 29, 2015 | In Original Articles, Urdu Articlesمدینہ منورہ – ڈاکٹر طاہر القادری نے مدینہ منورہ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان ملاقاتوں کے دوران انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت قومی ایکشن پلان برائے انسداد دہشت گردی کے نام پر ان سمیت کئی ایک ایسے علمائے کرام کی کتابوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرچکی ہے جو امن و آشتی کے دشمنوں کا پردہ چاک کرنے والی کتب ہیں
صدائے اہلسنت کو اپنے زرایع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت نے دیوبندی و سلفی مکاتب فکر کی تکفیری دہشت گرد تنظیموں اور ان کے خارجی نظریات کا پول کھولنے والی کتب پر پابندی لگانے کا فیصلہ دیوبندی تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان جو اہلسنت والجماعت کے نام سے کام کررہی ہے کے دباو ، وفاق المدارس اور جے یو آئی ایف کو خوش کرنے کے لئے کیا ہے ، جبکہ اس سے پہلے دیوبندی تکفیری خارجی دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کی پکڑ دھکڑ کرنے کی بجائے ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی کے نام پر درودوسلام پڑھنے والے سنیوں کو پکڑا جارہا ہے اور ان کی پکڑ دھکڑ کو دہشت گردوں کی گرفتاری ظاہر کیا جارہا
اس سے پہلے پنجاب حکومت نے 21 ویں ترمیم کے خلاف دیوبندی ، سلفی اور جماعت اسلامی کی جانب سے بلائی جانے والی کانفرنس جس میں دہشت گردوں کے خلاف ملٹری کورٹس کے قیام کو روکوانے کی کوشش کی گئی کے لئے ایوان اقبال مختص کیا گیا اور سرکاری چھتری تلے اس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا
طالبان ، لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کے حامی حکومت کے وفاق میں اتحادی ہیں اور پنجاب میں بھی ان کے ساتھ اتحاد قائم ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف کاروائیوں کے نام پر دہشت گردی کے متاثرہ سنیوں کے خلاف پنجاب میں کاروائی کی جارہی ہے ایک عدالت نے ڈاکٹر طاہر القادری سمیت پاکستان عوامی تحریک کے 7 اہم عہدے داروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں جبکہ سانحہ ماڈل ٹاون کا ایک بھی نامزد ملزم آج تک گرفتار نہیں ہوسکا
وزیراعظم میاں نواز شریف اور ان کے بھائی میاں شہباز شریف پنجاب میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے ، ان کے حامیوں اور ان کے سلیپنگ سیل کے خلاف کاروائی پر فوکس کرنے کی بجائے صوفی اہلسنت کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہیں ایسا لگتا ہے کہ دونوں بھائیوں کو اہلسنت کی جانب سے آپریشن ضرب عضب ، 21 ویں ترمیم ، فوجی عدالتوں کے قیام کی حمائت اور فوج کے خلاف فتوے دینے والوں کے خلاف کھڑے ہوجانے کی ادا پسند نہیں آئی
امیر جماعت اہلسنت پاکستان صاحبزادہ مظہر سعید کاظمی مدظلہ العالی نے ایک پریس کانفرنس میں اسی خدشے کا اظہار کیا تھا کہ پنجاب حکومت اہلسنت کی جانب سے پاک فوج کی حمائت پر شاید خوش نہیں ہے تبھی صوفی سنیوں کے خلاف درود و سلام پڑھنے پر مقدمات قائم کئے جارہے ہیں اور گرفتاریاں ہورہی ہیں
فتنہ تکفیر و خوارج کے خلاف اہلسنت کی فکری و نظریاتی کوششوں پر بھی پابندی لگانے کی کوشش کی جارہی ہے اہلسنت فتنہ تکفیر و خوارج کی بنیاد پر دیوبندی مکتبہ فکر سے اٹھنے والی دہشت گردی کے حوالے سے اپنا فرض ادا کرتے رہیں گے ہم نے فوٹوز میں ایسے سکرین شاٹس بھی شامل کئے ہیں جن سے صاف پتہ چلتا ہے کہ پاک فوج کی تکفیری خارجی دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں سے سب سے زیادہ تکلیف اور پیٹ مین درد کن لوگوں کو ہے
دیوبندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی سب سے بڑی فرقہ پرست ، انتہا پسند ، دہشت گرد اور تکفیری و خوارج کی سب سے بڑی حامی تنظیم نام نہاد اہلسنت والجماعت کا پروپیگنڈا سیل متحرک ہے یہ اہلسنت المعروف بریلوی کے خلاف زبان درازی کررہا ہے اور اس ملک کی سلامتی ، پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے والے صوفی سنی علماء اور سیاست دانوں کی کردار کشی کررہے ہیں
ہم اہلسنت پاکستان کے اندر بسنے والے تمام مذاہب ، مکاتب فکر کی مذھبی آزادی اور جیو جینے دو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور محض کسی کے عقیدے کی بنیاد پر اس کی جان ، مال ، عزت ، آبرو کو اپنے یا کسی اور کے لئے حلال سمجھنے والوں کو مثل خوارج خیال کرتے ہیں اور یہی اہلسنت کی سب سے بڑی نشانی ہے
سپاہ صحابہ ہو یا تحریک طالبان پاکستان یا دیوبندی کوئی اور دہشت گرد تنظیم سب کی سب اہل قبلہ کی تکفیر ، ان کے خلاف قتال ناحق کی مرتکب ہیں اور پاکستان جیسی اسلامی ریاست کے خلافت بغاوت کی مرتکب ہیں ، اس لئے وہ کسی صورت اہلسنت نہیں ہوسکتی ہیں یہ جن شعائر کو بدعات کہہ کر صوفی اہلسنت کو مشرک و بدعتی بتلاتی ہیں وہ شریعت میں ظاہر وثابت اور سلف صالحین کا ان پر عمل موجود ہے ، ان کو اگر کسی گروہ نے شرک و بدعات گردانا تو وہ محمد بن عبدالوھاب تمیمی النجدی کا پیروکار تھا اور اس کی فکر کی پیروی کرنے والا اہلسنت سے نہیں ہوسکتا
اسی طرح برصغیر میں اگر ان افعال صوفیہ و صالحین کو کسی نے شرک و بدعت گردانا اور مسلمانوں و زمی غیر مسلموں پر ھتیار اٹھائے تو وہ اسماعیل دہلوی ، سید احمد بریلوی اور ان کے پیروکار تھے جن کو دیوبندی دہشت گرد تنظیمیں اپنا رہبر اور امام قرار دیتی ہیں سوشل میڈیا پر خو د کو اہلسنت کہنا اور سنیوں کو دھوکہ دیکر محمد بن عبدالوھاب ، اسماعیل دھلوی جیسے گمراہوں کے نظریات کو سنی نظریات بناکر پیش کرنے سے گمراہی اور باطل پن چھپایا نہیں جاسکتا