جماعت اسلامی کا نیا منشور اور اعلان ۔۔۔ از نور درویش
جماعت اسلامی کی اس قسم کی ریلیوں اور احتجاجوں کی اھمیت اب ایک بے معنی اور بے روح قسم کی مشق سے زیادہ نہیں۔ بلکہ یوں کہا جائے تو زیادہ بہتر ھو گا کہ اس قسم کے دوغلے رویوں سے وہ اپنی اس باقی ماندہ ساکھ کو بھی گنوا دینگے جیسے پہلے ھی منور حسن کے دورِ امارت میں شدید نقصان پہنچا ھے۔ جماعت اسلامی کے اپنے کارکنان اور دیگر تکفیری نواز جماعتوں کے علاوہ شاید ھی کوئی امن پسند پاکستانی ھوگا جس کے ذہن میں یہ سوال نہ اُٹھتا ھو کہ جناب جس نبی ﷺ کی ناموس کا نام لیکر آپ یہ ریلی نکال رھے ھیں کیا کبھی زحمت کی کہ ایک ریلی تو کجا، مذمت کا ایک لفظ بھی ادا کیا ھو ان درندہ صفت تکفیری گروہوں کے خلاف جو کھلے عام معصوم انسانوں کا خون بہا کر اس نبی رحمت ﷺ کی تعلیمات کا مذاق اڑاتے ھیں؟ آپ سمیت پاکستان کی تمام تکفیریت نواز جماعتیں در اصل ادراک ھی نہیں رکھتیں کہ رسول کریم ﷺ کی اصل توھین کا ارتکاب آپ سب کرتے ھیں جب آپ ان گروہوں کی وکالت کرتے ھیں یا جن کے خلاف آپ بات نہیں کرتے جو معصوم لوگوں کا خون بہاتے ھیں اور علی الاعلان اس کا اقرار کرتے ھیں۔ یا آپ بھی ان کے شریک جرم ھیں، قتال فی سبیل اللہ کا نعرہ شاید اسی لیئے لگایا گیا تھا۔
آپ کے نمائندے کھلے عام نے حسی سے ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر طالبان کے خلاف بات کرنے کے بجائے عرصہ دراز سے ھماری جنگ ، تمہاری جنگ، شہید یا ھلاک، ڈرون اور افغان جنگ کا رد عمل اور آرمی کی غلط پالیسی جیسے رٹے رٹائے جملے بولتے رہتے ھیں۔ مدارس کی مانیٹرنگ کی بات پر آپ طیش میں آجاتے ھیں اور اسے مساجد اور مدارس کے خلاف مغرب کی سازش قرار دے دیتے ھیں۔ گویا بریلوی اور شیعہ اس سازش سے نا واقف ھیں یا ان کی مساجد اور مدارس اس مانیٹنگ سے مبرہ ھیں؟
کبھی کبھی محسوس ھوتا ھے کہ جماعت اسلامی کے منشور کا حصہ ھے کہ جتنا ممکن ھو سکے پاکستان کے اپنے مسائل کو چھوڑ کر پوری دنیا کے مسائل کے خلاف جلسے کرے اور ریلیاں نکالے۔ کبھی یہ برما کے مسلمانوں کے غم میں گھلی جاتی ھے، کبھی محمد مرسی کی فتح پر اس کی عظمت کو سلام کرتی نظر آتی ھے، کبھی اس تختہ الٹے جانے پر رابیہ کے غم میں مبتلا ھو جاتی ھے، کبھی بنگلہ دیش کے عبدالقادر ملا کیلیئے خون جوش مارتا ھے، کبھی گو امیریکہ گو کی ریلی کا خیال آجاتا ھے اور کبھی قبلہ اول پراسرائیلی قبضے کے خلاف ریلی کا اھتمام کر لیا جاتا ھے۔
ھمیں قعطا کوئی اعتراض نہیں، آپ یہ سب احتجاج جاری رکھیے، لیکن آپ کا رویہ منافقانہ کہلائے گا جب پاکستان میں عرصہ طویل سے جاری خون ریزی کی ذمہ دار تکفیری جماعتوں کے خلاف کوئی ریلی نکالنے کی آپ میں جرات نہیں۔ چاھے وہ سانحہ علمدار روڈ ھو یا سانحہ داتا گنج بخش، سانحہ عباس ٹاون ھو یا پشاور حملہ، جوزف کالونی کا واقعہ ھو یا جی ایچ کیو حملہ۔ ھم نے آج تک نہیں دیکھا کہ ان سب کی ذمہ داری قبول کرنے والے گروہوں کے خلاف کوئی احتجاج تو دور کی بات ھے کبھی نام لیکر مزمت بھی کی گئی ھو۔
جماعت اسلامی کا پاکستان کی نمائندہ جماعت کہلانے کا کوئی حق نہیں ھے کیونکہ اس کے احتجاج اور ریلیاں پاکستانی عوام کے دکھ اور غم کے نمائدہ نہیں۔ اسے چاہیئے کہ فوری طور پر ایک اعلان تمام اخبارات میں شائع کر دے تاکہ سند رھے۔ اشتہار کا متن ھم نیچے پیش کر رھے ھیں۔ یقین کیجئے، اس اشتہار کے بعد کوئی پاکستانی جماعت اسلامی سے شکایت نہیں کرے گا۔
boht khob