شورش کاشمیری ایک عہد کا نام ہے – آصف زیدی
آغا شورش کاشمیری(1917- 1975) ایک مجموعہ صفات شخصیت تھے۔ صحافت، شعروادب، خطابت وسیاست ان چاروں شعبوں کے وہ شہسوار تھے۔ شورش کاشمیری ایک عہد کا نام ہے اورتاریخ کا درخشاں باب ہے، وہ مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا ظفر علی خان اور سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے تنہا وارث تھے، علمیت مولانا ابوالکلام آزاد سیت ورثے میں ملی، خطابت، حق گوئی و بیباکی سید عطاء اللہ شاہ بخاری اور مولانا ظفر علی خان سے سیکھی، وہ ایک شعلہ نوا خطیب، عہد ساز صحافی اور رجحان ساز شاعر تھے ،
شورش کاشمیری صاحبِ کتابیات اور منبعِ علم و کمال تھے۔ایک خطیب میں جن اوصاف کا ہونا ضروری ہے وہ ان میں بدرجۂ اَتَم موجود تھے۔ وہ ان خطیبوں میں سے ایک تھے جن کی خطابت لوک داستانوں کی حیثیت اختیار کرگئی ہے ۔ لوگ آج بھی آغا شورش کی خطابت کاتذکرہ کرتے اور سردھنتے نظر آتے ہیں۔وہ اپنی صاف گوئی کے لئے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ یہاں سچ بولنے والے کم اور سننے والے کمیاب بلکہ نایاب ہیں.
Comments
Tags: Imam Hussain, Karbala, Urdu