تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں میں شریک خواتین پر شرمناک تنقید: جعلی لبرلز، اعتدال پسند مولوی اور ترقی پسند پختون قوم پرست بے نقاب ہوگئے – عامر حسینی

mir76521PTI-Girls-in-Azadi-March-Dharna-Islamabad

gul girls

آج چوبیس اگست ہے اور پچھلے چند روز میں مسلم لیگ نواز نے اپنے تقریبا تمام پتے شو کرڈالے ہیں اور مسلم لیگ نواز کے بارے میں عبدل نیشا پوری، علی عباس تاج، نسیم چوہدری، عباس ناصر، ہارون رشید، ایاز امیر،فواد چودھری، نذیر ناجی، حامد رضا اور اس ملک کے درجنوں تجزیہ نگاروں کا یہ کہنا بالکل درست ثابت ہوگیا کہ مسلم لیگ نواز اصل میں دیوبندی مکتبہ فکر سے ابهرنے والی تکفیری دہشت گرد، انتہا پسند فرقہ پرست تنظیموں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی و طالبان کا سیاسی چہرہ ہے اور حالیہ چند دنوں میں مسلم لیگ نواز اور اس کےبادشاہ نواز شریف پر اسقدر افتاد ٹوٹ پڑی کہ اس نے اپنا سیاسی ماسک اتار پهینکا ہے اور اپنے تمام بالشتیے جن کی سیاست سوائے دہشت گردی اور انتہا پسندی، فرقہ پرستانہ منافرت اور فساد فی الارض پهیلانے کے سوا کچه بهی نہیں ہے کو میدان میں اتار دیا ہے اور وہ سب بہت ننگے ہوکر بے نقاب ہوکر سامنے آگئے ہیں

نواز شریف اور اس کے حواریوں نے جب جمہوریت اور پارلیمنٹ و آئین کی بالادستی کے جعلی نعروں سے اقتدار بچتا دکهائی نہیں دیا تو انہوں نے فرقہ پرستانہ، دہشت گرد سیاست کا سہارا لے لیا اور اب میدان میں کالعدم دیوبندی دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ نام نہاد اہل سنت والجماعت کو تو اتارا ہی تها ساتھ ساتھ یہ اپنے ایک اور جعلی اعتدال پسند، جعلی امن پسند اور ملی یکجہتی کے جعلی علمبردار سیاسی مداری مولوی کو بهی بےنقاب ہونے پر مجبور کردیا اور یہ وہ دیوبندی مولوی ہے جو  ملا ڈیزل کے نام سے جانا جاتا ہے اور دنیا اسے مولانا فضل الرحمان کے نام سے جانتی ہے ، یہ ملا  اپنے ہوش حواس کهو بیٹها ہے اور اس کی عقل نواز شریف کے پیسے اور حکومتی عہدوں سے اسقدر اندهی ہوگئی ہے کہ اس نے عمران خان کی تحریک انصاف اور ڈاکٹر قادری کی پاکستان عوامی تحریک کے دهرنوں میں شریک عورتوں کو زانیہ اور طوائف تک کہنے سے گریز نہیں کیا اور اس کو یہ شرمناک لفظ کہے ہوئے تین دن گزرگئے ہیں لیکن سلیم صافی، حامد میر، نجم سیٹھی، عمر چیمہ سمیت نواز شریف کے بہت سارے نمک خوار قلم فروش ملا فضل الرحمان کو جمہوریت کا چمپئین ثابت کرنے پر تلے ہیں

ملا فضل الرحمان کی دیوبندی مذہبی جماعت جمعیت علمائے اسلام اور دیوبندی دہشت گرد تنظیم اہل سنت والجماعت میں موجود فرق کی هلکی سی لکیر جو عوام اور عدالت کو دهوکہ دینے کے لئے باقی رکهی گئی تهی کب کی ختم ہوگئی اب فضل الرحمن اور لدھیانوی کے کارکنان جو تمام کے تمام دیوبندی مدرسوں کے برین واشڈ طلبہ پر مشتمل ہیں مل کر عمران خان، طاہر القادری، سنی بریلوی اور شیعہ کے خلاف نفرت انگیز ریلیاں نکال رہے ہیں

میں ابهی ایک ہفتہ سندھ گزار کر آیا ہوں اور وہاں کراچی کے سب ہی اہم صحافیوں نے یہ اعتراف کیا کہ وہی جے یو آئی ایف ہے اور وہی دیوبندی دہشت گرد اہل سنت والجماعت ہے اور جب فرقہ پرستی، دہشت گردی، انتہا پسندی کی زبان بولنا ہوتی ہے تو محمد احمد لدهیانوی، اورنگ زیب فاروقی، مسعود عثمانی سامنے آتے ہیں اور جب منافقت کرتے ہوئے دیوبندی مکتبہ فکر کے دہشت گردوں کا سافٹ امیج دینا ہوتا تو مولانا فضل الرحمان سامنے آجاتےہیں اور یہ منافقت اور دھوکہ دہی چلتی رہتی لیکن بهلا ہو طاہر القادری کا، عمران خان کا، حامد رضا کا کہ ان کی بے مثال مزاحمت اور امن پسند سیاست نے اس دهوکہ اور نقاب کی قلعی کهول دی

آج وہی لوگ جو دیوبندی دہشتگرد اہل سنت والجماعت کے جهنڈے اٹهاکر فرقہ پرست نعروں کے ساتھ ریلیاں نکالتے ہیں وہی اگلے دن جے یو آئی ایف کے جهنڈے اٹها کر جمہوریت کے نام پر ظالم حکومت جس کے ماتهے پر اس ملک کے بائیس ہزار اہل تشیع ، دس ہزار اہل سنت صوفی بریلوی ، سینکڑوں مسیحیوں، احمدیوں اور ہندوؤں کا خون لگا ہوا ہے اور جو لاکهوں مزدروں کو بے روزگار کرنے جارہی ہے، جس کے نام نہاد میگا پروجیکٹس کی آڑ میں لاکهوں شہریوں کو بےدخل اور داخلی مہاجرت کا سامنا ہے کی حمایت میں نکلے اور صرف نواز شریف کے حق میں نعرے نہیں لگائے بلکہ اس ملک کی پچھتر فیصد آبادی اہلسنت بریلوی اور بیس فیصد اہل تشیع کے خلاف نعرے لگائے اور ان کی پاکستان سے وابستگی کے خلاف بےسروپا باتیں کیں – پانچ سے دس فیصد تکفیری دیوبندی اقلیت نوے فیصد امن پسند پاکستانیوں پر اپنا ایجنڈہ مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے – اور محمد احمد لدهیانوی، مولوی فضل الرحمان، طاہر آشرفی سمیت دیوبندی مولویوں نے یہیں پر بس نہیں کیا بلکہ انہوں نے یہ عندیہ دیا کہ وہ اسلام آباد میں موجود پرامن مظاہرین اور دهرنا دینے والوں پر دهاوا بول دیں گے

یہ مولوی فضل الرحمان وہ منافق ہے جو بقول اجمل نیازی پیسوں کی خاطر اپنے باپ مفتی محمود کی مخبری کرتا تها اور یہ وہ منافق ہے جو قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی کو اپنا باپ قرار دیتا تھا اور پهران سے دهوکہ کیا اور ان کو سرحد سے سینٹ کا ممبر بنانے سے انکار کرڈالا اور اگر پی پی پی قربانی نہ دیتی تو شاہ احمد نورانی آخری عمر میں سینٹ کے ممبر نہ منتخب ہوسکتے – اور یہ وہ منافق ملا فضل الرحمان ہے جو مولانا شاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمد کو یہ یقین دلاتا رہا کہ اگر وہ ملی یکجہتی کونسل کے صدر بن جائیں تو وہ دیوبندی انتہاپسند نوجوانوں کو اعتدال پسندی کی راہ پر لے آئے گا لیکن شاہ احمد نورانی کی آنکهیں بند ہوئیں تو ملا فضل الرحمان نے آنکهیں بدل لیں اوراس کو یہ غلط فہمی ہوگئی کہ وزیرستان اور قبائلی ایجنسیوں میں جے یو آئی اور سپاہ صحابہ نے جو مسلح جتهے تیار کئے ہیں اور پنجاب، سندھ، بلوچستان میں ان کے جو سلیپنگ سیلز اور ٹارگٹ کلرز ہیں ان کے بل بوتے پر دیوبندی تکفیری اقلیت کی حکومت قائم کرلیں گے اور پاکستان کو سنی بریلوی ،شیعہ ، کرسچن ،هندو اور احمدیوں کا قبرستان بنادیں گے اور نواز شریف کی آڑ میں سعودی استعماری ایجنڈا پاکستان پر نافذ کر دیں گے

لیکن میں برملا کہتا ہوں کہ دیوبندی مولویوں کے ناپاک عزائم کو ڈاکٹر طاہر القادری ، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس ، چوہدری شجاعت اور عمران خان کی سیاست نے خاک میں ملادیا ہے اور آج ان کے منہ سے طاہر القادری، حامد رضا اور عمران خان سمیت اعتدال پسند سنی اور شیعہ کے خلاف جو زبان استعمال کی جارہی ہے اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ یہ لوگ اپنے عزائم کی ناکامی کے خوف کی وجہ سے کس قدر غصے میں ہیں

لدھیانوی، فضل الرحمن، اکرم درانی کے علاوہ مسلم لیگ نواز کے لوگوں خواجہ سعد رفیق اور عابد شیر علی نے بھی عمران خان اور ڈاکٹر قادری کے جلسوں میں شامل خواتین کے خلاف انتہائی نا زیبا اور شرمناک زبان استعمال کی – سوشل میڈیا پر کچھ نواز یافتہ کمرشل لبرلز جیسا کہ مرتضیٰ سولنگی، عمر چیمہ، طلعت حسین وغیرہ نے بھی عورتوں کے ناچ گانا اور مخلوط سیاسی جلسوں کے خلاف غلیظ باتیں کیں

اس دوران ایک اور نام نہاد ترقی پسند پختون قوم پرست اور نام نہاد انقلابی کا چہرہ بهی عوام کے سامنے بےنقاب ہوا ہے اور یہ اپنے خاندان کے افراد کے لئے اہم ترین مناصب کی رشوت سے بکنے والے محمود خان اچکزئی ہیں جو ایک سعودی دیوبندی پنجابی حکمران نواز شریف کی چمک کے آگے ڈهیر ہوئے ہیں اور ان کا نمک حلال کرنے کے لئے پاکستان کےفیڈرل آئین اور پاکستانی نیشنلزم کے ماما اور چاچا دونوں ہی بن گئے ہیں اور بات یہیں نہیں رکی ان کے اندر کا دیوبندی بهی باہر آگیا ہے، اچکزئی صاحب کرپٹ اور دہشت گرد ملا فضلو ڈیزل کو محترم فضل الرحمان، ملا شیرانی کو میرے محترم و مکرم مولانا شیرانی اور دوسری طرف طاہر القادری کو جمعراتی، خیراتی، کینیڈین مولوی کہتے ہیں اور ان کو جیل کی سلاخوں کے پیچهے ڈالنے کا بیان دیتے ہیں اور ان کے حامیوں کے خلاف اپنے حامی لاکر سبق سکهانے کی دهمکی دیتے ہیں اور تو اور ایک ترقی پسند، سیکولر، روشن خیال جماعت کے داعی کو سیاسی ترانے، قوالی، سماع، میوزک خرافات لگنے لگے ہیں اور عورتوں کو بےحیا کہنے کی بات بهی ان کے منہ سے سنی گئی ہے – ترقی پسند پشتونوں کی دیوبندی فرقہ واریت کا سب سے بڑا ثبوت ان کی طرف سے رویت ہلال کے موقع پر پشاور کے دیوبندی مولوی پوپلزئی کی حمایت جبکہ سیاسی معاملات میں دیوبندی مولوی فضل الرحمن اور لدھیانوی کے ہم آواز ہو کر سنی بریلوی عالم ڈاکٹر قادری پر تنقید ہے

اور زیادہ شرمناک کردار ان جعلی کمرشل لبرلز کا ہے جن میں نجم سیٹھی، شیری رحمان، بینا سرور، بشریٰ گوہر وغیرہ شامل ہیں جو اچکزئی، لدھیانوی، مفتی نعیم، حنیف جالندھری، فضل الرحمن، عمر چیمہ اور طلعت حسین کی جانب سے سیاسی طور پر بیدار اور متحرک خواتین کے خلاف اس زبان درازی پر خاموش ہیں 

نواز شریف کی نمک حلالی میں سرگرم کمرشل لبرلز کا صحافتی بریگیڈ جس کی قیادت نجم سیٹهی کررہے ہیں اور مقتدیوں میں سلیم صافی، حامد میر، انصار عباسی، طلعت حسین، عمر قریشی، ضرار کھوڑو، نصرت جاوید سمیت بہت سارے لوگ شامل ہیں بے نقاب ہوچکا ہے- ایک اور سیکورٹی افئیرز کا نام نہاد ماہر عامر رانا آج ڈان اخبار میں اپنے اینٹی سنی بریلوی کالم سے ایکسپوز ہوا ہے، باقی فصلی بٹیرے بهی جلد ہی سامنے آجائیں گے پاکستانی قوم کو کمرشل لبرلز اور دیوبندی تکفیریوں کے اتحاد کی نقاب کشائی مبارک ہو

45 44 43 42 41 40 39 38 37 36 35 34 33 32 31 23 22 21 20 19 17 16 15 14 13 11-b 12 11 10 8

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Sarah Khan
    -
  4. Sarah Khan
    -
  5. Naerm Nawaz
    -
  6. Sarah Khan
    -
  7. Sarah Khan
    -