عراق: تکفیری خارجی دہشتگرد گروہ داعش نے حضرت شیث علیہ السلام کا مزار بھی تباہ کر دیا – از خرم زکی
عراق میں داعش اور اس کے لعنتی خلیفہ ابو بکر البغدادی کے ہاتھوں انبیاء کرام اور اولیاء عظام کے مزاروں اور قبور کی توہین کا سلسلہ جاری. حضرت شیث علیہ السلام کا مزار بھی شہید کر دیا. نہ ہی کسی اسلامی جماعت کی اور نہ ہی کسی سیاسی رہنما کی ہمت و حوصلہ ہے کہ ان تکفیری خارجی جہنمی کتوں کے خلاف آواز اٹھاۓ. سب نے مصلحت کی چادر اوڑھ لی ہے. اور جو تکفیری خارجی دہشتگرد صحابہ کے نوکر چاکر ہونے کے مدعی ہیں ان کو انبیاء کرام کی مقدس قبور کی اہانت پر سانپ سونگھا ہوا ہے. چلو وہ تو اس لیۓ خاموش ہیں کہ انبیاء کرام، ائمہ اہل البیت اور اولیاء عظام سے ان کا کچھ لینا دینا ہی نہیں لیکن جو عام مسلمان ہے، جس نے اپنے آپ کو شیعہ سنی تفرقہ میں نہیں ڈالا وہ مسلمانوں کی اس مشترکہ میراث کو لٹتا دیکھ کر کیوں خاموش ہے ؟ آخر مسلمانوں پر کیوں بے حسی طاری ہے ؟ کیا انبیاء کرام کے مقدس مزارات کی توہین صرف اس وقت جرم ہے جب کوئی یہودی، عیسائی اور ہندو یہ جرم کرے ؟ کیا ان نام نہاد تکفیری خارجی دہشتگردوں کو ایسا کرنے کی کھلی چھوٹ ہے ؟ علماء کرام پر کیوں بھیانک خاموشی کا دورہ سوار ہے ؟
کیا یہی مولوی نہیں تھے جو بھارت میں بابری مسجد کی تباہی پر سراپا احتجاج بنے ہوۓ تھے ؟ تو کیا مقدس مقامات کو گرانا صرف اس وقت غلط ہے جب انتہا پسند ہندو یہ کام کرے ؟ کیا خدا نخواستہ اگر آج بھارتی میں مودی حکومت اور بی جے پی خواجہ معین الدین چشتی کا مزار اس طرح بم سے اڑا دے تو کیا پھر بھی یہ نام نہاد مذھبی جماعتیں اسی طرح بے غیرتوں کی طرح خاموش رہیں گی ؟ کیا یہی مذھبی جماعتیں نہ تھی جو ١٩٩٥ میں کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں حضرت شیخ العالم شیخ نورالدین نورانیؒ کی تاریخی درگاہ چرار شریف کے جلنے پر سیخ پا تھیں ؟تو کیا اب ہمیں یہ مذھبی رہنما اور نام نہاد اسلام پسند جماعتیں یہ بتانا چاہتی ہیں کہ درگاہ کے جلنے پر بھارتی افواج کے خلاف وہ بیان بازی صرف بھارت کے خلاف پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ تھی کہ جس سانحہ کی برسی آج تک منائی جاتی ہے ؟گویا مسلمانوں کو مسجد، مندر، کلیسا، درگاہ، مزارات سب جلانے سب جلانے کی اجازت ہے ؟ اگر نہیں تو مذھبی جماعتوں کی اس منافقت اور بھیانک خاموشی کا کیا مقصد ہے؟ انبیاء کرام کے مزارات جل رہے ہیں اور مسلمان خاموش ہیں تو کل مسجد اقصیٰ کی نعوذ باللہ توہین پر بھی ایسے بے غیرتوں ہی کی طرح خاموش رہیں گے.