اداریہ: پاکستان کو سعودی کالونی بنانے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے

78.png

دیوبندی دھشت گرد تنظیموں کی چھتری تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اس دوران دیوبندی دھشت گرد تنظیموں نے  خیبرپختون خوا کے دارالحکومت پشاور ،سندھ کے دارالحکومت اور پاکستان کی معشیت کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو اپنے حملوں کی زد میں رکھا ہوا ہے

دیوبندی دھشت گرد تنظیموں اور ان کے حامیوں نے اس دوران چترال اور ہنگو میں بھی اپنی کاروائیوں کو تیز کیا ہے اور ان کا ہدف یہاں شیعہ،اسماعیلی اور کیلاشی لوگ ہیں اور ان کے خلاف باقاعدہ ایک جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے

دیوبندی دھشت گرد تنظیمیں بریلوی اہل سنت پر بھی حملے تیز کرچکے ہیں اور بریلوی فرقہ کے لوگوں کی نسل کشی کا منظم سلسلہ شروع کردیا گیا ہے

دیوبندی دھشت گرد تںطیموں کی شیعہ،بریلوی ،کرسچن ،ہندؤ ،احمدی ،اسماعیلی ،کیلاشی برادریوں کے خلاف ننگی جارحیت اور دھشت گردی کی صاف صاف مہم کے بارے میں اس دھشت گردی کے حامی مذھبی سیاسی تنظیمیں جیسے جے یوآئی سمیع الحق گروپ ،اہل سنت والجماعت/کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان ،جماعۃ الدعوۃ ،جماعت اسلامی پاکستان اور نام نہاد لبرل پاکستان تحریک انصاف کنفیوژن پھیلانے اور دیوبندی تکفیری خارجیت کے پھیلاؤ کے عمل کو چھپانے کی کوشش کررہی ہیں

حقیقت یہ ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء حاجی عدیل اور خیبر پختون خوا کے عام شہریوں کا کہنا ہے کہ رات ہوتے ہی خیبرپختون خوا میں طالبان کا راج ہوتا ہے

خیبرپختون خوا کے اندر تمام سینماگھر بند کردئے گئے ہیں اور ویلنٹائن ڈے کے موقعہ پر دیوبندی انتہا پسندوں اور جماعت اسلامی کے غنڈہ عناصر نے شہریوں کی زاتی زندگی میں جس طرح سے مداخلت کی اور  طالبانی اخلاقی کوڈ نافذ کرنے کی کوشش کی گئی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پورے ملک میں غیرمحسوس طریقے سے دیوبندی تکفیری خارجیت کو شریعت کے نام پر نافذ کرنے کا عمل جاری ہوچکا ہے

میاں نواز شریف ،عمران خان ،منور حسن،مولانا سمیع الحق ،حافظ سعید ،محمد احمد لدھیانوی سب کے سب درپردہ تکفیری خارجیت کے نفاز پر اتفاق کرچکے ہیں

اس عمل کے ساتھ ساتھ اگر حکومت کی سعودی عرب کے ساتھ بڑھتی ہوئی پینگیں اور سعودی عرب کے ساتھ سٹریٹجک و دفاعی تعلقات میں گہرائی آنے کا عمل یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے حکمرانوں کی کالونی بنانے اور یہاں سے آل سعود کے سٹریٹجک مفادات کے آڑے آنے والے تمام مذھبی مسالک کے لوگوں کی نسل کشی اور ان کی مذھبی و ثقافتی آزادیوں کو سلب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے

تعمیر پاکستان ویب سائٹ کے خیال میں پاکستان کے اہل سنت بریلوی،شیعہ،کرسچن،احمدی ،ہندؤ سخت خطرات کا شکار ہیں اور وہ آزادانہ طور پر اپنے مذھبی ،ثقافتی فرائض اور سرگرمیوں کو ویسے ہی جاری نہیں رکھ سکیں گے جیسے آج وہ سعودی عرب میں جاری نہیں رکھ سکتے

فوجی اسٹبلشمنٹ،خفیہ ایجنسی ،موجودہ وفاقی حکومت،خیبرپختون خوا کی حکومت ،دیوبندی اور وہابی مذھبی سیاسی جماعتوں کو خارجی-وہابی تکفیری آئیڈیالوجی کے بطن سے نکلنے والے نام نہاد شرعی کوڈ کے نفاز پر اصولی طور پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور اس کے بدلے اگر دیوبندی دھشت گرد تنظیموں کی چھتری ٹی ٹی پی کے جنگجو ان کو افغانستان ،کشمیر ،انڈیا ،مڈل ایسٹ میں جہادی پراکسی کو بروئے کار لانے اور بلوچ،سندھی مزاحمت کاروں کو ختم کرنے کے لیے میسر آتی ہے تو یہ ان کو گھاٹے کا سودا نہیں لگتا

تحریک طالبان پاکستان کے دیوبندی و وہابی مذھبی رہنماؤں کی کوشش یہ بھی ہے کہ وہ طالبان کی دیوبندی خارجی شناخت کے سوال کو راز میں ہی رہنے دیں

اس کا ایک ثبوت ہفتہ 15 فروری 2014 ء کو لاہور میں ہونے والی علماء مشائخ کانفرنس ہے جس میں اہل سنت بریلوی کی بریلوی عوام میں ساکھ کھوبیٹھنے والی جے یو پی نورانی گروپ کے چند مولویوں کو شامل کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ طالبان اور ان کے جملہ دھشت گرد گروپوں سے مذاکرات کے مطالبے کو تمام مسالک کے علماء اور مشايخ کی حمائت حاصل ہے جبکہ حقیقت یہ تھی کہ اس کانفرنس میں شیعہ اور اہل سنت بریلوی کے نمائندہ جماعتوں کی حاضری نہیں تھی اور نہ ہی اس کانفرنس میں ہندؤ،کرسچن،احمدی،اسماعیلی ،سکھ کمیونٹی کے نمائندوں کو بلایا گیا تھا-اصل میں یہ اجتماع ایک مرتبہ پھر دیوبندی-سلفی خارجی دھشت گردوں کے حامی مولویوں کا شو تھا اور اس کانفرنس کے آخر میں جو اعلامیہ جاری کیا گیا اس میں طالبان کو فرزندان پاکستان اور پاکستان کے بیٹے کہا گیا اور یہ بجا طور پر منور حسن،سمیع الحق شو تھا

تعمیر پاکستان ویب سائٹ کی اداراتی ٹیم یہ خیال رکھتی ہے کہ پاکستان کی ریاست ،اس کے جملہ ادارے اور مین سٹریم میڈیا دیوبندی خارجی تکفیری آئیڈیالوجی کے ماننے والوں نے یرغمال بنارکھے ہیں اور کہیں سے بھی اکثریت کی رائے اور خواہشات کی ترجمانی نہیں ہورہی ہے

سندھ فیسٹول کی اختتامی تقریب میں پی پی پی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے جو تقریر کی وہ اس ملک کی اکثریت کے خیالات کی ترجمانی تھی

ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس ملک کے اہل سنت بریلوی،شیعہ،اعتدال پسند دیوبندی ،اہلحدیث ،عیسائی ،ہندؤ ،احمدی ،سکھ ،اسماعیلی ،بوہرہ ملکر طالبانی فسطائیت اور اس کے جملہ حامیوں کو مسترد کرڈالیں اور پورے ملک میں خارجیت کے پھیلاؤ کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کریں

یہی وقت ہے خارجیت،تکفیریت اور اس کی علمبردار دیوبندی دھشت گردوں کو شکست دینے کا اور پاکستان کو سعودی عرب کی کالونی بننے اور آل سعود کی پراکسی کے لیے کرائے کے دھشت فراہم کرکے پورے مڈل ایسٹ کو خارجی تکفیری خطے میں بدلنے سے بچانے کا

 

Comments

comments

Latest Comments
  1. علی موسوی
    -
  2. louis vuitton outlet
    -
  3. louis vuitton outlet
    -
  4. louis vuitton outlet
    -