عالمی شہرت یافتہ اردو نقاد وارث علوی بھارت میں انتقال کرگئے

12-jan-1(1)

احمدآباد گجرات انڈیا-اردو کے معروف نقاد ،سکالر اور گجراتی زبان کے ڈرامہ نگار وارث علوی 80 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد ہندوستان کی ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد میں انتقال کرگئے

وارث علوی نے اپنی ادبی زندگی کا آغاز ترقی پسند لکھاری کے طور پر کیا تھا لیکن بعد میں وہ اپنے اوائل رجحان سے یہ کہہ کر الگ ہوگئے

“ایک ڈاکٹرئن یا آئیڈیالوجی کے ساتھ مشکل یہ ہوتی ہے کہ وہ وقت گزرنے کے ساتھ متروک ہوجاتی ہے اور وہ ریلوے پلیٹ فارم کی طرح ہوتی ہے جہاں آکر تمام گاڑیاں رک جاتی ہیں

وہ ایک ایسے نقاد کے طور پر سامنے آئے جو ادیب کی تخلیقی آزادی کے لیے ایسے تمام فلسفوں اور آئیڈیالوجی کو رد کرتا ہے جو ادیب کی تخلیقی آزادی کو محدود کرتی یا اس پر قدغن لگاتی ہوں

وارث علوی نے 24 کتابیں لکھی تھیں اور ان کی آخری کتاب “غزل کا محبوب اور دوسرے مضامین”تھی انہوں نے متعدد گجراتی زبان میں ڈرامے لکھے جن کو بہت پذیرائی ملی اور ان کا ایک گجراتی ڈرامہ “ایکا وینا منڈا “بہت مشہور ہوا

ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں متعدر اعزازت سے نوازا گیا

Comments

comments