صدر زرداری کی سالگرہ اور تحفے میں پارہ چنار بم دھماکہ

parachinar-twin-blasts-toll-mounts-to-57-1374915452-6362پارہ چنار بم دھماکے کے نتیجے میں خون میں ڈوبے 57 شہداہ کے لاشے صدر زرداری کو 26 جولائی کے دن سالگرہ کے تحفے میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے وہابی/تکفیری جرنل کرنل نے دیے ہیں۔ یہ بتانے کے لیے بے نظیر کی پالیسی شکست کے قریب ہے اور ضیاالحق کی آئیڈیالوجی معاشرے کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرچکی ہے۔

پارا چنار کے مرکزی بازار میں دو خودکش حملوں کے نتیجے میں 57 پاکستانی شیعہ مسلمان شہید ہوئے اور تقریباً 187 کے نزدیک زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والے تمام افراد کا تعلق پاکستان میں رہنے والے 20 فیصد شیعہ مسلمانوں سے تھا۔

یا یہ کہا جائے کے شہید ہونے والے تمام افراد جمہوریت، امن، محبت پر یقین رکھتے تھے وہ مسجدوں سے مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا نہیں کرتے تھے۔ وہ پاکستان میں اپنی نجی ریاست بنانا نہیں چاہتے تھے۔ وہ خطے میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کی اجاری داری کے خلاف تھے۔ انھیں طالبان/لشکر جھنگوی/ سپاہ صحابہ کے سامنے جھکنا پسند نہیں تھا۔ وہ ووٹ کے زریعے تبدیلی چاہتے تھے وہ کسی کرنل کے ڈکٹیشن پر چل کر ملک کے آئین کے خلاف کام کرنے کو جمہوریت دشمنی سمجھتے تھے۔

پاکستان کے خفیہ ادارے کب تک معصوموں کو خون میں نہلاکر ملک کے وسیع تر مفاد کا نعرہ لگاتے رہے گے؟ اور صدر زرداری یہ بات کب سمجھے گے کہ بے نظیر کو قتل کرنے والے دراصل “میرے عزیز ہم وطنوں” تھے۔ حالیہ نسل کشی شہید بے نظیر بھٹو کی آئیڈیالوجی کی شکست ہے جس کی زمہ دار خود شہید بے نظیر بھٹو کی پارٹی میں موجود “فریال تالپور” جیسی خاتون ہیں جو انتہاپسندی کے خلاف کام کرنے والے افراد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

سپاہ صحابہ/لشکر جھنگوی/ طالبان کو احترام کی نگاہ سے دیکھنے والی تحریک انصاف کیا ملک میں رہنے والے 20 فیصد شیعہ مسلمانوں کو انصاف فراہم کرسکی؟ یہ جماعتی شیعہ نسل کشی پر چُپ کا روضہ کیوں رکھ لیتے ہیں؟ فریال تالپور کس قسم کی پیپلز پارٹی چاہتی ہیں؟یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات نہیں ملتے

بس یہ بات یاد رکھی جائے کہ حالیہ شیعہ نسل کشی کی وجہ سے نظریاتی سرحدوں میں تبدیلی آرہی ہے یہی حال رہا تو ایک دن جغرافیائی تبدیلی بھی پیدا ہونا شروع ہوجائے گی۔

Parachinar Army

Comments

comments

Latest Comments
  1. Jauhar Syed
    -