جہانگیر ترین کا انصاف, دو سو سے زائد ملازمین کو بغیر نوٹس فارغ کر دیا
چار روز قبل سرائیکی خطے کی آواز روہی ٹی وی کو بند کر دیا گیا۔ دو سو سے زائد ملازمین کو بغیر نوٹس دیے فارغ کر دیا گیا۔دو سو ملازمین کا مطلب ہے دو سو گھر۔یاد رہے کہ روہی ٹی وی کے مالک جہانگیر ترین کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔جن کا نعرہ تھا کہ ہم حکومت میں آکر لوگوں کو انصاف فراہم کریں گے۔کوئی ان سے پوچھے یہ کہاں کا انصاف ہے ؟ آ پ نے تو اپنے سرائیکی بھایؤں کو بلا نوٹس نوکریوں سے فارغ کر کے جو نا انصافی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔آج تک کسی بھی ٹی وی چینل نے اتنی بے دردی سے اپنے صحافی ملازمین کامعاشی قتل نہ کیا ہو گا جس بے دردی سے سرائیکی خطے کی آواز نے اپنے ان سرائیکی بھائیوں کامعاشی قتل کیا ہے جنھوں نے اس امید پر ووٹ بھی پی ٹی آئی کو ڈالے تھے کہ شاید جہانگیر ترین جیسے لوگ ان کے حق کی حفاظت کریں گے۔
ان صحافی حضرات کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح بلا نوٹس ملازمت سے برخاست کرنا غیر قانونی ہے جس کے اوپر وہ قانونی کارروائی کا پورا حق رکھتے ہیں۔ اور خاص طور پر یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امجد بھٹی نے نہ صرف جہانگیر ترین کے میڈیا ایڈوائیزر کے طور پر ذمہ داری سمبھالی ہے بلکہ منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹینگ کے پالیسی ایڈوایزر کا عہدہ بھی ان کو تھما دیا گیا ہے تا کہ وہ آیندہ آنے والے دنوں میں اسی طرح صحافیوں کا معاشی قتل عام کرتے رہیں۔یاد رہے کہ چند لوگ جن کی روہی ٹی وی سے طویل وابستگی بھی نہیں اور تعلیمی لحاظ سے بھی اپنے عہدوں پر رہنے کا حق نہیں رکھتے ان کو بچا لیا گیا ہے کیوں کہ ان کا تعلق میڈیا ایڈوائزر سے بتایا جا رہا ہے۔جبکہ روہی ٹی وی کے آغاز سے اس سے وابستہ وہ لوگ جن کی سرائیکی کلچر سے وابستگی ہے ان کو ان کی وفاداری اور مٹی سے محبت کی یہ سزا دی گئی ہے۔
Comments
Latest Comments
sariki waseeb k sahafion k stth Rohi tv k is eqdam ki pur zoor mzmt karte hain or bawor karate hain in logo ko filfor bahal ki jaey. or agar na kia gia to Rohi tv ki nashrit sariki waseeb nahi chalne dainge. Rohi sariki waseeb ki pehchan h. hum apni pehchan pr kisi ko zabardasti kabzey ki ejazat nhi dein gey. Jahangeer tareen sahib furi notis lakr. in shafion ko bahal karin or sariki honey ka haq ada karin.
Whatever is reported to be done by Jahangir Tareen (may be it is fabricated) is not the policy of PTI. The party should not be criticized for anybody’s individual act.