٦٢- ٦٣ اور صادق الامین – ١
مداری، جادوگر، یا سرکس میں تماشے دکھانے والے، ان سب کے لئے یہ ضروری ہوتا ہے کہ نت نئے تماشے بناتے رہیں ورنہ خدشہ یہ رہتا ہے کہ دیکھنے والے وہی پرانے تماشے روز دیکھ دیکھ کر بور ہو جائیں گے اور ان کا ڈبہ گول ہو جائے گا. اسی طرح عوام میں مقبول شخصیات بھی مشہور رہنے کے لئے کسی نہ کسی نئی خبر، کسی نئے تماشے، مشغلے اور اچھے مواقع کے محتاج ہوتے ہیں، اور ان میں سے کئی خبروں میں رہنے کے لئے نئی نئی حرکتیں کرتے ہیں، کبھی معاشقے لڑاتے ہیں، کبھی لڑائیاں مول لیتے ہیں، کبھی منفرد لباس پہن کر نکلتے ہیں، کبھی منفرد عادات اختیار کر لیتے ہیں. مقصد محض یہ ہوتا ہے کہ عوام کی توجہ حاصل رہے.
بعض حالات میں توجہ دلانے کے لئے نہیں بلکہ توجہ ہٹانے کے لئے بھی ایسا ہی کیا جاتا ہے، جیسا کہ شعبدے باز، مداری اور جیب کترے کرتے ہیں، یا ہم آپ چھوٹے بچوں کے ساتھ کرتے ہیں، ‘وہ دیکھو چیل اڑی ‘ اور جیسے ہی سامنے والے کی توجہ ہٹی آپ اپنا کام کر گزرے. سنا ہے پرانے زمانے میں نائی ختنے کرتے وقت اسی طرح چیل اڑایا کرتے تھے.
پاکستانی آئین کی شقوں بانسٹھ اور تریسٹھ کا بھی کچھ ایسا ہی معامله لگتا ہے، ایک پنتھ اور دو کاج بلکہ ایک ہی تیر سے کئی شکار ہو رہے ہیں، ہمارے الیکشن کمیشن کی واہ واہ بھی ہو رہی ہے، ہماری صاف ستھری ایماندار رشوت اور سفارش اور جملہ برے کاموں سے کوسوں دور (کہ یہ سب صرف سیاست دان کرتے ہیں، غنڈوں کو بھتے، جائز کام کرانے کے لئے جائز رشوت، چالان سے بچنے کے لئے مک مکے پے راضی ہونے والے ، ظلم ہوتا دیکھ کر خاموش رہنے والے اور ایسے کئی کام کرنے والے تو جن بھوت ہیں ) نیک طریقت بزعم خود راستی پے فائز مڈل کلاس بھی خوشی سے پھولے نہیں سما رہی ہے، یہ چیل اڑا کر قوم کو تماشے میں لگا کر نا پسند امیدواروں پہ ہاتھ بھی صاف ہو رہا ہے، ساتھ ہی ساتھ سیاست کا رہا سہا منہ بھی کالا کیا جا رہا ہے. یہ شقیں جب بھی آئین کا حصّہ بنی ہونگی اس وقت کے مداریوں کو بخوبی علم ہوگا کہ وہ کیا تماشہ بنانے جا رہے ہیں، آج جب یہ چیل اڑائ جا رہی ہے تو ان سب نیک اور پاک روحوں کو کتنا سکون مل رہا ہوگا، بہت سے حضرات جو حیات ہیں ہیں جن میں سیاست دان، وکلا، صحافی سبھی شامل ہیں اور جو اس وقت چپ رہے وہ آج ضرور سوچ رہے ہونگے کہ بدّو کو بھگانے کے لئے اونٹ کو خیمے میں لے آنا کتنا آسان ہے، مگر اونٹ کو نکالنے کے لئے خود کو کافر کہلوا کر گولی کھا کر جان سے جانا کتنا مشکل، اس کے لئے محض ہمت ہی نہیں بلکہ تھوڑا پاگل پن بھی درکار ہے.
ویسے بھی صادق اور امین کی تعریف اتنی سادہ اور آسان ہے کہ کسی بھی طرح کی جا سکتی ہے، جتنے منہہ اتنی تعریفیں، اس پریشانی سے نکلنے کا آسان راستہ یہ ہے کہ تمام سیاست دان ہنگامی بنیادوں پر سارے کلمے یاد کر لیں، دعائے قنوت اور آیت الکرسی رٹ لیں، معاشرتی علوم کی پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کی ساری کتابیں حفظ کر لیں، پھر جتنی اور سورتیں یاد کی جا سکتی ہوں کر لیں. اگر خدا کے کچھ بندے ہنگامی بنیادوں پر ایک ہفتے کا کریش کورس تیار کر سکیں تو کیا ہی اچھا ہو، پارٹی کے خرچے پر تمام لیڈران کرام ایک ہفتے کے لئے اندر ہو جائیں . آخر جھلو پارک یا مری اور بھوربن جانا بھی تو ہماری روایات کا حصّہ ہے، ٹیوشن سنٹر جانے میں کیا حرج ہے؟ اگر شیو چھوڑ کر داڑھی بڑھا سکیں تو کیا ہی بات ہو، اس سلسلے میں تیزی سے بال اگانے کا وعدہ کرنے والے اداروں سے بھی مدد لی جا سکتی ہے. اس کے ساتھ ہی ساتھ راتوں میں سونے کے بجائے بہشتی زیور کا مطالعہ کریں، تاکہ شرعی طریقے سے وظیفہ زوجیت، غسل جنابت، ماہواری اور ایام، استنجہ کرنے کا صحیح طریقہ اور ایسے تمام دیگر اعمال کا کماحقہ علم حاصل کر کے ازبر کر لیں کہ یہی سب اسمبلیوں میں جا کر کرنا ہوگا. اس کے بعد بہتر یہ ہوگا کہ اپنا نام بدل کر صادق الامین رکھ لیں. شنید یہ ہے کہ یہ حضرات جب اسمبلیوں میں پنھچیں گے تو اسمبلی اجلاس کی کاروائی کچھ اس طرح ریکارڈ ہوگی
“
جناب اسپیکر صادق الامین نے تلاوت قرآن پاک کے بعد کاروائی آغاز کرے کا حکم دیا، اتنے میں ڈپٹی سپیکر جناب صادق الامین نے اسپیکر جناب صادق الامین کو بتایا کہ ان کا وضو ٹوٹ گیا ہے وہ دو منٹ میں آتے ہیں؛ سپیکر صادق الامین نے ناراض ہوتے ہوئے کہا کہ ‘صادق الامین تم کو بولا تھا کہ نہاری پائے کا ناشتہ نہ کرو’، اسی اثنا میں مولانا صادق الامین نے کہا کہ بیت الخلا میں ڈھیلے ختم ہو گئے وہ تو منگا لیں تاکہ استنجہ بحسن و خوبی کیا جا سکے. کاروائی کا آغاز ہوا تو اپوزیشن لیڈر جناب صادق الامین نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم صادق الامین ، وزیر داخلہ صادق الامین. ممبر صادق الامین ، ممبر صادق الامین، اور ممبر صادق الامین کے متعلق نوٹ کیا جا رہا ہے کہ یہ ظہر کی چار فرض پڑھ کر گول ہو جاتے ہیں، ان سے کہا جائے کہ سنتیں اور نفل بھی پڑھیں. سپیکر صادق الامین نے ڈپٹی سپیکر صادق الامین کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ وہ تمام صادق الامین ممبران پر دوران نماز کڑی نظر رکھیں، اور رپورٹ جلد از جلد جناب صدر صادق الامین تک پہنچائی جائے……………..” علی هذالقیاس
The Islamic Republic is booming in “Sadaqat” and “Amanat”.