Kamran Shafi in Dr Shahid Masood’s talkshow
The Jang Group (Geo TV, Jang, The News) is widely known for its pro-establishment and anti-democracy (anti-politicians) style of journalism. In particular, certain yellow journalists of the Jang Group (namely Ansar Abbasi, Dr Shahid Masood, Shakeel Anjum, Muhammad Ahmed Noorani, Saleh Zaafir, Tariq Butt etc) are widely notorious in Pakistani circles for twisted and disinformation oriented stories and ‘news reports’.
A few days ago, senior columnist Kamran Shafi (of daily Dawn) appeared as a guest in Dr Shahid Masoo’d talkshow Meray Mutabiq (Geo TV) on 1 May 2010. Now it has surfaced that Kamran Shafi’s talk in Meray Mutabiq was heavily edited and twisted by Dr Shahid Masood and Geo TV in order to fit with their ulterior propaganda objectives.
Here is what Kamran Shafi wrote in his column in daily Dawn today (4 May 2010):
I made the mistake of my life when I appeared, against better counsel, on Dr Shahid Masood’s Meray Mutabiq which was recorded and then edited. And by golly was it edited! Suffice it to say that I was shocked out of my wits, and greatly saddened, at the show as aired.
Source: A committee and a half – by Kamran Shafi, Dawn, 04 May, 2010
http://pkpolitics.com/2010/05/01/meray-mutabiq-1-may-2010/
naive’s comments:
آج کا پروگرام دیکھا! اگرچہ گفتگو میں تہذیب کا دامن بار بار چھوڑا گیا اور سب شرکا کی جانب سے اس میں حصّہ ڈالا گیا سواے کامران شفیع کے
ڈاکٹر صاحب کافی متوازن لگے گو کہ مقدس گایے کے بارے میں بات کرنے کا وعدہ وفا نہ کیا جا سکا
خدا جانے وقفے میں پروڈوسر کو کسی کا فون آ گیا اور اس نے منع کر دیا! سیاستدانوں کو ضرورت سے زیادہ رگیدا گیا لیکن اس بات پہ ڈاکٹر صاحب اور انصار عباسی کو معاف کیا جا سکتا ہے کے انہوں نے پروگرام کے آخر میں واضح کیا کہ وہ نظام کو تباہ نہیں کرنا چاہتے اور انکی تنقید کا مقصر بہتری لانا ہے! بار بار جعلی ڈگریوں کی بات ہوئی- کاش کوئی یہ کہ دیتا کے آپ پر ١١ سال ضیاء نے حکومت کی اور وہ بی ایے پاس بھی نہیں تھا! اور ڈگری آپ کے سمجھدار اور عقلمند ہونے کی سند ہر گز نہیں ہوتی! کیا بلاول آکسفرڈ سے ڈگری لینے کے بعد صحیح معنوں میں سمجھدار بن جائے گا؟ ہم نے مانا کے ہمارے سیاستداں زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں اور یہ پارلیمنٹ بھی خاصی حد تک “ربڑ سٹمپ پارلیمنٹ” ہے لیکن یہی بچے کھچے لیڈر موجود ہیں- ان سے گزارہ کیجئے اور نیے لیڈروں کو پھلنے پھولنے کا موقع دیجئے! میرے خیال میں موجودہ سیاستداں میری طرح عدم تحفّظ کا شکار ہیں کیونکہ ان کے ماضی قریب میں تجربات کچھ زیادہ اچھے نہیں رہے (مثالیں: بار بار حکومتوں کا گرایا جانا، حکومتیں بنانے اور توڑنے میں مختلف اداروں کا کردار، سیاستانوں بشمول جاوید ہاشمی، خواجہ سعد رفیق پہ جسمانی تشدد، پیپلز پارٹی کے لیڈران پہ تشدد وغیرہ وغیرہ) اور یہی وجہ تھی کے انہوں نے ١٨ ویں ترمیم کی تیاری کے وقت کسی کو اس کی ہوا بھی نہیں لگنے دی (جو کہ مجھ ناقص ا لعقل کے خیال میں ایک اچھی تدبیر تھی)- جن شقوں پی اعتراض ہو رہا ہے وہ بھی سیاستدانوں نے “گھوڑوں کی تجارت” سے بچنے کے لئے شامل کی ہیں کیونکے جب گھوڑوں کی تجارت کی اجازت ہوتی ہے تو کچھ ادارے بڑی آسانی سے ن لیگ کے بطن سے ق لیگ اور پی پی پی کے بطن سے پٹریات نکال لیا کرتے ہیں
Bawa’s comments:
صاف نظر آ رہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ کی توپوں کا رخ اور نواز شریف کی طرف مڑ گیا ہے کیونکہ نواز شریف نے اسٹبلشمنٹ کے اشارے پر ناچنے سے انکار کر دیا ہے اور اب اسٹبلشمنٹ اور اسکے ایجنٹس اپنا سارا غصہ نواز لیگ پر اتار رہے ہیں. اس پروگرام سے آپ بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب، انصار عباسی اور طارق بٹ کس طرح عدلیہ کے نام پر اسٹبلشمنٹ کے گندے کھیل کا حصہ بنے ہوئے ہیں.
کامران نے چیف کے جانثاروں کا اصل چہرہ دکھا کر انکو باکل صحیح مشورہ دیا ہے کہ آگ کو تیلی نہ لگائیں. ویل ڈن حنیف عباسی اور کامران شفیع. آپ دونوں نے پارلیمنٹ کا خوب دفاع کیا ہے. جو لوگ عدلیہ اور زرداری کی کرپشن کے نام پر جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بدنام کرنا چاہتے ہیں انکے منہ اب بند ہو جانے چاہئیے لیکن افسوس کہ ایسا ہو نہیں سکتا کیونکہ اسٹبلشمنٹ کا ایجنڈا ابھی باقی ہے بھائی
ڈاکٹر صاحب. پچھلے ایک سال سے آپ خون محنت کر رہے ہیں اور اسٹبلشمنٹ کو خوش کرنے کے لیے آپ نے بہت کوشش کی ہے مگر میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اسٹبلشمنٹ اسوقت تک خوش نہیں ہوگی جب تک آپ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو براہ راست گالیاں نہیں دینگے اور اسے اس ملک سے چلتا نہیں کر دینگے. پروگرام کے آخر میں آپ نے بہت خوب کہا ہے پروگرام سے مطلوبہ رزلٹ نہ نکل سکا اور بات کوشش کے باوجود بات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی. ایک سال کی کوشش کے باوجود بات کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی تو پھر کب پہنچے گی؟ ہم بھی اس مخصوس نتیجے تک پہنچنے کا انتظار کریں گے. آپ مایوس نہ ہوں اور حوصلہ رکھیں. آپ اور آپکے رفقاء یونہی تندہی سے کوشش کرتے رہے تو
ستم کی شام ڈھلے گی وہ دن بھی آئے گا
پھر ہم ایک جوان اور ہنس مکھ چہرے کو چمکتے سٹارز کے ساتھ با وقار وردی میں ملوث ٹی وی سکرینوں پر دیکھیں گے اور ہمارے کانوں میں ایک خوبصورت اور دلکش آواز رس گھولے گی
عزیز ہموطنو! السلام و علیکم. ملک میں مارش لا لگا دیا گیا ہے اور آئیں معطل کر دیا گیا ہے. تمام سیاسی جماعتوں اور سر گرمیوں پر پابندی عاید کر دی گی ہے اور تمام شہری حقوق ختم کر دیے گئے ہیں
اس دن آپ. انصار عباسی شاہین صہبائی، صالح ظافر اور اکرم شیخ فخر سے کہہ سکیں گے کہ دیر اید درست اید. آخر ہماری محنت رنگ لا کر ہی رہی
لیکن وہ دن ہماری تاریخ کا تاریک ترین دن ہوگا. ایک اور بھٹو کو پھانسی پر لٹکایا گا اور ایک اور نواز شریف ملک بدر ہوگا. پھر ایک نیا این آر او ہوگا اور ایک نئے الیکشن ہونگے اور پھر اسٹبلشمنٹ کا وہی گندا کھیل شروع ہوگا اور ایک نیا ڈاکٹر شاہد اپنے رفقاء کے ساتھ وہی راگ الاپ رہا ہوگا
saleembutt ‘s comments:
Hanif Abbasi dealt appropriately with three of these uncouth gangsters of that mob called ‘free media’ – it’s high time that they are made aware of their shortcomings and their role in the scociety. They can not possibly allowed passing judgements. Kamran Shafi conducted himself responsibly like a professional must. This ‘dartkter’ is nothing more than a blackmailer like this ‘bearded abbasi’.
My commiserations to Mr. Kamran Shafi.
It is my intense observation that Geo tv is more worried about the Indian grievances than their own. Most of the authors of the articles from Jang group and The News in Pakistani press are habituated to link/correlate/compare/equate or at least mention India/Indians in their articles. Most of the views expressed by the readers also reflects a sadistic mindset. You need to get out of the Indiaphobia/Indiamania/or-whatever and start writing some genuine thought-provoking stuff. We have moved away from simple binding rules in our life and have made it more complexed based on complex arguments …. now if we try to look at a solution how media should be kept in check … then we have an issue with the implementation of the check n balance as media can take it out as well making people think they are vulnerable or misleading ….. such a power and at the end they are private …… which means who got the dow runs the show!!! … players dont let you know they are playing with you on account of money …. and here we are hating state owned n controlled media …. because we need it to be free ….very funny … !!!
It seems like most of Pakistani media has now embrassed the fact that they have absolute power and they can always curb the crediability of righteous person or any one who comes in there way, but remember use of power is disasterous. Sickening to be honest looking into it these days the funny thing is that I was having a discussion with my friend on behavior of our media and all of us were in analysis mood and honestly was the easiest thing to blame them. But what can you do if some one has absolute power. I mean even if Parliament goes against it then they will destroy the crdiability of this honourable institution and the interesting things is what… most of us will believe them… amazing isnt it??