خانہ کعبه میں سعودی بادشاہ کی نماز اور البا کستانیوں کے لیے سبق

1510641_469997756507395_5431054142665926536_n

 

نماز میں ہاتھ صرف سینے پر باندھو، صرف ناف پر باندھو، دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھو، ہاتھ کو بازو پر رکھو، پانچے ٹخنوں سے اوپر رکھو وغیرہ وغیرہ جیسی چھوٹی چھوٹی اور بے مقصد باتوں پر دنیا بھر میں فرقہ بند مولویوں اور مدرسوں کی بھرمار کرکے ایک دوسرے پر کفر و شرک کے فتوے صادر کروانے والے ایک فرقے سے تعلق رکھنے والے سعودی حکمران خود اپنے ملک میں “جس کا جیسا جی چاہے” اصول کے تحت ایک ساتھ اپنے اپنے پسندیدہ انداز میں نماز ادا کر رہے ہیں۔ بادشاہ سلامت نے تو خیر جوتوں سمیت ہی نیت باندھ رکھی ہے۔


دیوبندیو اور سلفیو! آخر کب تک ان بے مقصد چھوٹی چھوٹی چیزوں پر ایک دوسرے پر کفر و شرک کے فتوے لگا کر نفرت پھیلاتے رہو گے؟ کب تک سعودی بادشاہوں کے حکم پر سنی صوفی اور شیعہ کے گلے کاٹتے رہو گے؟ کب تک دیوبندی مولویوں اور سعودیوں کے ہاتھوں اپنے معاشروں کو جہالت کی نذر کرتے رہو گے ؟

Comments

comments

Latest Comments
  1. gouri
    -
  2. Gouri Deobandi
    -