Quetta: 3 March – Five Shias killed in sectarian attack by the Taliban
Daily Star / AFP
Wednesday, March 4, 2009
Five Shias killed in Pakistan sectarian attack
At least five Shia Muslims were shot dead yesterday in an apparent sectarian attack near Pakistan’s southwestern city of Quetta, police said.
Two gunmen riding on a motorbike opened fire at the victims, who were travelling in a private car on the eastern by-pass outside Quetta, capital of oil- and gas-rich Baluchistan province which borders Iran and Afghanistan.
“All the five men, who were members of the Shia Muslim community, died on the spot,” local police official Abdul Khalid told AFP.
No one immediately claimed responsibility for the killings.
The attack came a week after four Shia Muslims were killed while getting into a car in Quetta, which has a history of sectarian attacks involving Sunni and Shia Muslim extremists.
SOS from Pakistan – Save Pakistani Shias Petition
کوئٹہ: پانچ افراد فائرنگ میں ہلاک
عزیزاللہ خان بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ |
![]() |
![]() |
![]() |
کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں ہزارہ قبیلے کے اہل تشیع کو نشانہ بنایا جا رہا ہے: عزاداری کونسل |
پولیس نے بتایا ہے کہ ایک پک اپ شرقی بائی پاس پر آ رہی تھی کہ نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کر دی جس سے پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ہلاکشدگان کا تعلق اہل تشیع سے بتایا گیا ہے۔ اس بارے میں پاکستان عزاداری کونسل کے رہنما رحیم جعفری سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں ہزارہ قبیلے کے اہل تشیع کو نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن حکومت اس بارے میں بے بس نظر آتی ہے ۔
وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے دو روز پہلے کہا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے چار افراد ہو حراست میں لیا گیا ہے۔
دو روز پہلے ڈبل روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے باپ بیٹے کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ گزشتہ ہفتے سریاب روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے باپ اور پانچ بیٹوں پر فائرنگ کر دی تھی جس سے باپ اور تین بیٹے موقع پر ہلاک ہو گئے تھے جبکہ باقی دو تین روز بعد دم توڑ گئے تھے۔
کوئٹہ میں مبینہ فرقہ وارنہ تشدد کے واقعات کے حوالے سے سخت کشیدگی پائی جاتی ہے ۔ رحیم جعفری نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں گورنر راج لگایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اس بارے میں گورنر وزیر اعلی اور کور کمانڈر سمیت وفاقی سطح پر حکمرانوں سے رابطے کیے گئے لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔
شرکت مهندسی حارس هوشمند با فعالیت در زمینه امنیت اطلاعات و ارتباطات و همچنین حفاظت الکترونیک بازوی کمکی حراست ها و تولید کننده نرم افزار کنترل مراجعین می باشد.