Eyewitness report: What exactly happened with Shia passengers in Chilas? – by Ali Raza
On 3 April-2012, at least 100 Shia Muslims were killed and over 250 abducted in Chilas area of Gilgit-Baltistan when a mob of 2000 Deobandi-Jihadi militants of Sipah-e-Sahaba Pakistan (Ahle Sunnat Wal Jamaast) stopped several buses on the Karakoram Highway near Chilas, pulled out the passengers, checked their identity documents and physical marks (Shia men usually have self flagellation marks on their back due to Muharram mourning rituals), segregated Shia Muslims killing at least 100 of them and abducting another 250.
LUBP have previously published eyewitness accounts of three Shia survivors of the Chilas massacre. Also there is an audio interview by Nakvisson. We are now publishing the account of another eye witness whose narrative in English and Urdu languages is provided below.
An eyewitness Ali Reza spoke to Islam Times and provided an account of the massacre of Shia Muslim in Chilas:
“There were dozens of buses in the convoy which was protected by police. However, I could sense right from the beginning that something was going to happen. Our convoy was delayed on the way for several hours in different spots. At Buner Farm in district Diamer, thousands of people stopped the buses near the police station. Dozens of people were on motorbikes and they all had weapons. Then suddenly thousands of stones were hurled at the buses. Women and children started screaming. They dragged the men out, checked their ID cards and shot them dead on the spot. Then the slogans of “Shias are infidel” was raised in the air. When I got out, I grabbed a 4 year old child of another women and pretended to travelling without an ID card. They checked my back and found no marks of flagellation (a Shia mark). They let me go with the woman and her child. I saw a woman grabbing on to the hand of another male, who was shot in front of her. Many men were killed in front of us by stone pelting. Then a passenger from Skardo was dragged out. Tens of men attacked him with baton, stones and knives. He was screaming and calling Imam Hussain when one person raised a large stone of twenty five pounds and dropped on his face. I saw several dead bodies were dragged and thrown in the river Indus.
The terrorists were entering the police station and coming out with weapons. There was one person who was putting up a fight with empty hands. The terrorists dragged him towards the river and then I do not know what happened to him. Thousands of people were shouting, “Shias are non Muslims” thus legitimising butchering of innocent men and youth. Later we were taken to a house in Thalichi. There, the women informed that three men jumped in the river to save their lives. One was running towards the river when he was shot at from behind. At least 50 people lost lives as per my observation but the media is trying to hide the truth.” (Source)
Narrative in Urdu:
سانحہ چلاس کا آنکھوں دیکھا حال
سانحہ چلاس کا ایک عینی شاہد علی رضا دہشتگردوں کے ہاتھوں سے بچ کر سکردو پہنچنے میں کامیاب ہوا۔ اسلام ٹائمز کو اپنے مشاہدات بتاتے ہوئے علی رضا نے جو گفتگو کی اسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے۔ تفصیلی گفتگو کچھ یوں ہے
دو اپریل کی رات 8 بجے باقی مسافروں کے ہمراہ میں بھی راولپنڈی سے سکردو کے لیے روانہ ہوا۔ راستہ بھر میں کنوائی کے نام پر گھنٹوں بسوں اور گاڑیوں کو روک کر رکھا گیا۔ ایک درجن سے زائد بسیں گلگت بلتستان جانے والی تھیں۔ راولپنڈی سے نکلتے وقت میرے ایک ہی عزیز کو علم تھا جبکہ باقی احباب سے میں نے خفیہ رکھا تھا، تاکہ دیر سویر کی صورت میں وہ پریشان نہ ہوں۔ راستہ بھر میری چَھٹی حس مجھے کسی دلسوز المیہ کا پتہ دے رہی تھی، لیکن میں برابر اسے وہم سمجھ کر ٹالتا رہا۔
اس دشوار سفر میں بار بار سانحہ کوہستان ذہن میں ابھرتا تھا، پھر میں دل ہی دل میں منصوبہ بندی کرتا رہا کہ اگر خدانخواستہ دہشتگرد بسوں میں آئے تو میں کسی ایک دہشتگرد کا اسلحہ چھین لوں گا اور باقی دہشتگردوں کو ماروں گا اور مسافروں کو محفوظ طریقے سے سکردو پہنچاوں گا۔ یہ سارے خیالات تھے، جو آپ سے شیئر کر رہا ہوں، لیکن میں نے اپنی آنکھوں سے جو مناظر دیکھے، خدا کسی دشمن کو بھی نہ دکھائے۔ راستہ بھر کے منصوبے خاک میں مل گئے۔ بے سروسامانی اور ہزاروں بپھرے قاتلوں کی بھیڑ میں جو کچھ ہوا، فی الحال وہ سب کچھ بیان کرنیکا حوصلہ نہیں۔
جیسے ہی ہم چلاس میں گونر فارم کے قریب پہنچے تو اردگرد ہزاروں لوگ موجود تھے۔ کئی درجن موٹر سائیکل سواروں نے ہمیں رکوایا۔ تقریباً وہ سب لوگ مسلح تھے۔ میں نے کھڑکی سے جھانکا تو قریب ہی پولیس تھانہ اور عوامی اجتماع کو دیکھ کر مطمئن ہوا۔ موٹر سائیکل سواروں نے بس کو رکوایا، ہوائی فائرنگ شروع ہوگئی، دائیں بائیں سے ہزاروں کی تعداد میں موجود بھیڑئے امڈ آئے اور بس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ اتنے میں دروازہ کھولنے کو کہا۔ میرے قریب چند خواتین اور ان کی گود میں چار سالہ بچہ بھی تھا۔ وہ خواتین دھاڑیں مار مار کر رونے لگیں۔ بس کا دروازہ کھلوایا اور کہا ایک ایک کر کے نیچے اتریں۔ میں پیچھے تھا۔ پہلا مظلوم شخص شاید ان کا تعلق گلگت سے تھا وہ نیچے اتر ہی تھا کہ ایک کربناک آواز آئی۔ ابھی تک معلوم نہیں تھا کہ آواز کس کی ہے، دوسرا شخص بھی نیچے اترا۔ وہاں سے پوچھنے کی آواز آئی شناختی کارڈ دکھاؤ۔
تھوڑی دیر کے توقف کے بعد گولیوں کی آواز آئی اور ساتھ ہی شیعہ کافر کے نعرے بلند ہو گئے۔ بس سے مسافرین کانپتے، لرزتے قتل گاہ کی جانب بڑھ رہے تھے۔ سب کی زبان سے یااللہ مدد کا ورد جاری تھا۔ جب میری باری آئی میں نے اس معصوم بچے کو اٹھانے میں اس عورت کی مدد کی اور اس خاتون کو حوصلہ دیا اور کہا انشاءاللہ کچھ نہیں ہو گا، آپ بے فکر ہو جائیں، اس خاتون نے کہا کہ کچھ نہیں ہو رہا تو ان گولیوں کی آواز کیا ہے۔ میں باہر نکلا تو کئی لمبی لمبی داڑھی والے بوڑھے موجود تھے۔ انہوں نے میرے شناختی کارڈ کا پوچھا تو میں نے نفی میں سر ہلایا۔ انہوں نے میری قمیض اوپر کی اور پشت دیکھ کر کہا یہ شیعہ نہیں ہے زنجیر کی کوئی علامت نہیں۔ میں آگے بڑھ رہا تھا۔
ہمیں سائیڈ پر بلایا، لیکن میں کیا دیکھتا ہوں میرے ارد گرد 25،20 لاشیں پڑی تھیں۔ میں ان لاشوں سے گزر رہا تھا۔ میرے آگے والی بس سے بھی لوگوں کو اتار کر مار رہے تھے۔ میں نے قیامت کا وہ منظر دیکھا، جب ایک میاں بیوی یا شاید بہن بھائی ہوں، کو بس سے اتارا گیا۔ وہ دونوں شکل سے گلگت کے لگ رہے تھے۔ دہشتگردوں نے اس آدمی کے ہاتھ کو کھینچ کر دوسری طرف لے جانا چاہا تو اس خاتون نے چیختے چلاتے دوسرے ہاتھ کو دوسری طرف کھینچ لیا تو اس خاتون کے سامنے ہی گولی چلائی گئی۔ مجھ میں جرأت نہیں کہ اس خاتون کے سامنے اس کے عزیز کو تڑپتے سسکتے دیکھوں، لہٰذا میں نے اپنی نظریں پھیر لیں۔ کئی مرتبہ سوچا ان ظالموں پر حملہ کر دوں، لیکن ہزاروں درندوں میں اکیلا آدمی کیسے حملہ کرے۔؟
میری نظر دوسری طرف پھر گئی تو میں نے کیا دیکھا کہ سکردو کے ایک شخص کو پیچھے والی گاڑی سے نکال کر باہر لایا گیا۔ پتہ نہیں میری گناہگار آنکھوں نے یہ دلخراش منظر کیسے دیکھا، جب اس مظلوم پر پتھروں، ڈنڈوں اور ہر اس چیز سے جو ان کے ہاتھوں میں تھی حملہ شروع ہو گیا۔ میں نے کچھ دیر یہ منظر بھی دیکھا، لیکن اس وقت اس کی طرف نہیں دیکھ سکا، جب وہ حملوں کی تاب نہ لا کر زمین پر گر پڑا۔ وہ زور زور سے یاحسین ع کہہ رہا تھا۔ ایک ظالم نے پانچ سے دس کلو کا ایک بڑا پتھر اٹھا کر اس کے سر کی طرف پھینکا تو مجھ سے دیکھا نہیں گیا۔ اتنے میں میری نظریں ان ظالموں پر پڑیں جو چار پانچ بے گناہ شہیدوں کی لاشوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر دریا برد کر رہے تھے۔
میری بائیں طرف پولیس کا تھانہ تھا، جہاں دہشتگرد داخل ہو رہے تھے اور مسلح ہو کر باہر نکل رہے تھے۔ وہاں کربلا کا منظر تھا۔ کسی پر چھری چل رہی ہے، کسی پر ڈنڈے برسائے جا رہے تھے، کسی کی چیخ، کسی کی پکار، ہر طرف خون، شیعہ کافر کے نعرے اور لاشوں کی بے حرمتی۔ کمسن دہشتگردوں کے ہاتھوں میں بھی اسلحہ، بھائی کا بہن کے سامنے تڑپنا، بھائی کا بھائی کی نظروں کے سامنے شہید ہو جانا، یہ سب وہ دلدوز مناظر ہیں جو میں زندگی بھر نہیں بھول سکتا۔ یہ وہ مناظر ہیں جن سے پہاڑوں کے دل دہل جائیں اور انسانیت کا سرشرم سے جھک جائے۔
ہاں ایک بات آپکو بتا دوں کہ میں نے ایک جرأت مند جوان کو دیکھا، جو خالی ہاتھ انسان نما درندوں سے لڑ رہا تھا۔ میں نے اسے اپنی بساط کے مطابق کسی پر مکا، کسی پر پتھر مارتے ہوئے دیکھا۔ اس پر گولیاں تو نہیں چلائی گئیں لیکن پانچ چھ درندہ صفت دہشتگرد اسے گھسیٹ کر بس کی دوسری طرف دریا کی سمت لے گئے۔ پھر نہیں معلوم انہیں کس بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا گیا۔
جہاں تک کئی زندہ مسافروں کے دریا میں چھلانگ لگانے کا تعلق ہے تو وہ میں نے خود نہیں دیکھا البتہ جب ہمیں وہاں سے عورتوں اور دیگر لوگوں کے ساتھ ’’تھلی چے‘‘ نامی مقام پر کسی کے گھر میں لے جایا گیا تو کئی لوگوں نے ذکر کیا کہ تین مسافروں نے دریا میں چھلانگ لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور نے کودنے کی کوشش کی تو اس پر برسٹ مارا گیا۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں شہداء کی تعداد جس کو میڈیا سولہ بتا رہا ہے، وہ غلط ہے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے ہے۔ اس سانحہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد کم از کم 50 کے قریب ہے۔
Source: Islam Times
Report by senior journalist Shireen Mazarai
We need to wake up to the slaughter of Shias in Gilgit. Rulers “solution” is to black out news instead of strong action to protect citizens!
Some info from Gilgit sources: all communication cut between Gilgit and the world; Approx 200 Shias martyred in last 3 days.
Approx 150 Shias’ eyes removed from their faces which then smashed with stones. Govt enforced curfew only in Shia areas so criminals free!
Ground/ air transportation blocked to & from Gilgit. Police arresting mainly Shias. Strike has led to food/water shortages!
Source: Wolrd Shia Forum
Law and order situation became volatile in Gilgit-Baltistan (GB) as people in Skardu and other parts of GB took out protest rallies against Pakistan army and ISI and condemned the killings and abductions. Instead of arresting the ASWJ-SSP militants responsible for the Shia massacre, Pakistan army and police arrested 300 Shias who were leading the protests at various cities of Gilgit Baltistan against Shia massacre in Chilas.
Sources said security forces carried out raids in several parts of the city and arrested over 300 innocent people including Shia activists and clerics to bar them from leading demonstrations against the Pakistani government. Security forces have also set up pickets outside the Central Imamia Masjid of Shia Muslims in the Gilgit city and people were restricted from offering Friday prayers. Reportedly, law enforcement agencies also raided several places in the city to arrest Shia leader Agha Rahat al Hussaini. Curfew is currently imposed in all the major towns, and people are being punished by starving them to death without any access to food, medicines and other basic needs.
In Skardu, tens of thousands of Baltis staged rallies demanding the government to hand over bodies of up to 250 Shias who were killed on Tuesday. According to some reports, 250 people were killed and around 300 passengers – who were on their way to GB from other cities – have gone missing. This figure includes around 75 passengers belonging to Skardu that have gone missing. Sources claimed that dozens of decomposed bodies had been recovered form from various parts of the GB.
It is being speculated that the grenade attack on an ASWJ-SSP gathering was a handiwork of an ASWJ-SSP insider in order to create further momentum for Shia genocide, which was clearly reflected in the pre-planned massacre of at least 100 Shia Muslims in Chilas two hours after the grenade attack. However, Pakistan army-controlled media has censored and blocked all news reports about Shia massacre in Chilas, and has been instructed to describe the State-sponsored Shia genocide in Gilgit Baltistan and other parts of the country as routine sectarian violence between Sunnis and Shias.
Context:
Since mid 1970s, Pakistan army has been continuously encouraging sectarian polarization in Gilgit-Baltistan to plant Jihadist proxies as controllers of this important region. The situation worsened dramatically under General Zia-ul-Haq, when the military dictator encouraged cadres of the radical Sunni-Deobandi Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP, now ASWJ) to extend its activities to the Gilgit-Baltistan region. ISI-backed Jihadi-Deobandi extremist organizations are now engaged in activities like bomb blasts and killings that provoke sectarian clashes usually leading to Shia genocide.
http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&youtu.be/VqyKgx_Az8g
Protest Against Atrocities in Pakistan: Sat, April 14, 2012 in front of Embassy of Pakistan, Washington D.C
Bismi Rab -ish-Shuhadaa wa as-Siddiqeen
Innaa lillahe wa innaa ilayhe rajioon
‘Eyes gouged out and heads smashed with rocks!’. This has defined the latest atrocities committed on an innocent populace of the northwest region of Pakistan. And so we are witness to yet another massacre in a series of brutal crimes that has become a norm across the land. On a daily basis news leaks out via the most reliable sources – eyewitnesses – that grieving mothers have lost their sons, sisters who lost their brothers and a society deprived of its future. Pakistan has spiraled into a blood bath as the perpetrators bleed the nation slowly and consistently.
Today Pakistan is mourning the victims at Chilas – a city just north of the capital, Islamabad. News of the aforementioned crimes has come to us via community leaders, scholars and relatives – not the ever so silent media channels when it comes to such serious issues. The Government of Pakistan has taken the following measures: Closed the main roads towards Chilas and Gilgit-Baltistan; disabled all means of communication and halted all flights into the area. Essentially they have given cover to the criminals and placed further stress on the victims. Interestingly, as in the past, none of the terrorists has been arrested thus far.
The Shias of Pakistan are well aware that today’s Yazid has unleashed the likes of Ibn Ziyad to do the dirty work in a nation that has not known such animosity. Clearly this points to an international conspiracy to oppress a select people by trained terrorists with an objective to deprive them of their dignity, unity and self-determination.
The Government of Pakistan has become an accomplice to these international killers and naturally, the call for assistance is raised by the helpless for the Muslims to come to the aid of their brethren: “O’ Believers! Help!”. Thousands in Pakistan have taken to the streets in protest across the nation and similarly people in large numbers have organized a sit-in in front of the Parliament building.
We invite all Shia community in North America to peacefully protest for the sake of innocent civilians in front of Pakistani embassy in order to:
+ Show our support to our brothers and sisters
+ Raise our voice against the Government of Pakistan for failing to protect innocent lives.
+ Fulfill our responsibility towards the oppressed people.
Muslim Congress announces protest next Sat., April 14, 2012
People of conscience from across the nation are encouraged to come to Washington D.C. and join in the protest and voice their concern and demand justice from the Pakistani representatives in the US. Community members from MI, OH, IL, TX, NY, NJ, GA, LA and many other states will be joining the protest.
Buses are also being arranged from several states, please contact info@muslimcongress.org for more details.
Venue information
Embassy of Pakistan, Washington D.C
3517 International Court NW Washington, DC 20008.
PH. (202)243-6500, FAX: 202-686-1534
EMAIL: info@embassyofpakistanusa.org
Muslim Congress
info@MuslimCongress.org
April, 2012
http://www.muslimcongress.org/contentmc/organization/official-statement/april-14,-2012—protest-against-atrocities-in-pakistan.aspx
This is more tragic and barbaric than anything I have read in many years.
I have no words to say.
Thank you, LUBP, for giving a voice to the persecuted and target killed communities.
We have been let down by Pakistan and international media and human rights groups.
At least you are giving coverage to Shias of G-B. More coverage needed if you don’t mind.
Dawn report today
Traffic on the Karakoram Highway could not resume on Saturday and Ghizer, Hunza, Astor and Skardu remained cut off from the rest of the country, creating a shortage of food and medicines.
The PIA has suspended its flights because of the curfew imposed since the violence erupted in the region on Tuesday after a grenade attack on the protesting workers of a sectarian party.
Authorities did not relax the curfew on the fifth day on Saturday. Cellphone services remained disrupted and crackdown on miscreants and saboteurs continued.
Police said tension was mounting in Astore district because the district health officer abducted in Hunza belonged to Astore.
MEETING: Gilgit-Baltistan Governor Pir Karam Ali Shah met on Saturday Allama Shaikh Mohammad Hassan Jaffery, the Friday prayer leader of Imamia Jamia mosque in Skardu, and held talks with other ulema.
Allama Jafferi told the governor that the ulema of Skardu had played their role in maintaining law and order in Gilgit-Baltistan and now it was time that the governor played his role and took action against the culprits involved in the Chilas killing.
Talking to reporters after the meeting, the governor said army personnel would be deployed on the Karakoram Highway to make it safe for journey. He said action would be taken against those police officers who had done nothing to stop the Chilas killings. The victims of the Chilas incident would be given compensation, he added. Allama Jaffery announced calling off the ongoing strike and sit-ins in Skardu.
PROTEST: Hundreds of women held a demonstration in Skardu in protest against the non-recovery of 50 passengers who went missing during the Chilas incident. They demanded early recovery of the missing passengers, provision of an alternative route and deployment of troops on the Karakoram Highway.
Situation of Pakistani Shi’as Worse than Palestine and Bahraini People
According to reports Shia Muslims of Gilgit-Baltistan province now lives under siege. Curfew has been imposed for last four days. All sorts of communication system including transport and mobile phone system have been jammed. Tens of innocent Shi’as arrested. According to informed sources there are footprints of government behind the massacre of Shi’a Muslims.
(Ahlul Bayt News Agency) – Security forces have surrounded Nagar in Gilgit Baltistan after arrest of tens of Shia Muslim notables from Gilgit City.
Security forces put Gilgit City under siege and took into custody tens of Shia Muslim notables in the name of investigation. Among the arrested persons were officials and members of Markazi Anjuman-e-Imamia Gilgit. Syed Aijaz Kazmi, former office secretary and other senior officials are among them.
Latest reports from Nagar say that whole area was put under siege before a crackdown on the victims of terrorism in Nagar.
Shia organizations have condemned the siege and arrests of the victims of terrorism. It is relevant to note here that Chilas Tragedy has evoked countrywide protest but no action against the terrorists has so far been taken. The inaction on the part of relevant officials also sparked off protest.
According to reports Shia Muslims of Gilgit-Baltistan province now lives under siege. Curfew has been imposed for last five days. All sorts of communication system including transport and mobile phone system have been jammed.
Reports had it that acute food shortage occurred there. At least 30 people were taken into custody after security forces have started crackdown on innocent Shia Muslims. They surrounded Jamey Masjid Imamia and didn’t allow Friday prayers there. Tension prevailed in the area.
Hundreds of passengers have not returned homes. Only 9 bodies of martyrs of Chilas Tragedy were returned to the heirs. At least 75 other passengers of Baltistan are missing. Similar is the fate of Gilgit-bound buses. People have expressed apprehension that 150 persons were martyred in Chilas Tragedy.
Shaikh Mohammad Jafri of Baltistan and Quaid-e-Millat-e-Jafaria Gilgit Agha Syed Rahat Hussain al Hussaini have vehemently criticized the role of government and security forces/agencies.
They said that Shia Muslims were being punished for their love and patriotism for Pakistan. They said that genocide of Shia Muslims and inaction against the ferocious murderers pose a question for patriot forces in all over Pakistan.
They rejected all sorts of hypothesis and demanded of the government and Pakistan army not to lose support of Shia Muslims who are true patriot citizens.
“Who defended Pakistan in Gilgit and Baltistan’s borders,” asked Agha Rahat Hussaini. He said that Shia Muslims sacrificed their lives and earned enmity of the enemies of Pakistan by defending Pakistan.
Shaikh Mohammad Jafri expressed surprise over the role of Pakistan Army saying that enemies of Shia Muslims and Pakistan Army are same but army has taken no action against the common enemies. He asked whose agenda is being served in Pakistan.
Shia organizations have expressed apprehensions that enemies of Pakistan and Pakistani nation want to destabilize Pakistan by attacking peaceful and pro-Pakistan Shia Muslims of the province.
They have demanded of Pakistan government and the relevant state agencies to reconsider their policies and target the terrorists and perpetrators of the genocide of Shia Muslims instead of punishing the victims of terrorism.
http://abna.ir/data.asp?lang=3&id=307188
Comments from a facebook page
Sajid Hussain This is really a very terrible story and the related facts and figures are giving sadness to bottom of my heart.
8 hours ago · 1
Yasin Kashar shame shame qatil ka koi mazhab ni hota
8 hours ago via mobile · 1
Rizwan Rauf Baba its cold blooded murder .
8 hours ago
Javed Inayat This is a way to suppress those who can resist in future in this region of Kashmir. It has been launched by Islmabad backed Jihadi groups, no one else would be doing all this our people.
8 hours ago · 2
Rizwan Rauf Baba matter of fact is that it happened in front of the police station .
8 hours ago
Javed Inayat Of course If ISI is backing this kind heinous crimes police cannot intervene, it has been very planned and coordinated attack to create fear among the people of that region, it clrearly a coersion to made the accept the conditions of Islamabad otherwise will be butchered this way, it was message to that movement of pro Kashmir elements in the region who are not ready to accept the conspiracy hatched by islambad base bearucracy.
8 hours ago · 2
Sajid Hussain Indeed ISI and their collaborators are funding backing and supporting these crimes. I think the ISI and Army officials are directly involved in this torture ,killing and creating fear and harassment to impose their Islam and ideology as well as imposing the political agendas .Why Pakistan has started Chinese syllabus in the education institutions.Pakistan Army and ISI is preparing a ground to to give this region on lease for 50 years to china.
Where is PPP? Where are its leaders and ministers?
Sana Bucha writes in The News:
When the PPP co-chairman was paying tribute to the valour of Prime Minister Yousaf Raza Gilani in flawless English, innocent blood was being shed on the streets of Gilgit-Baltistan. This one cannot be slammed on the Supreme Court.
More than two dozen people were killed, many of them stoned, some, sprayed with bullets after being identified to which sect they belonged to, but not a word from the ones safeguarding Bhutto’s legacy.
http://www.thenews.com.pk/TodaysPrintDetail.aspx?ID=101900&Cat=9
People of Gilgit and other districts of Gilgit-Baltistan continue to suffer due to uncertain law and order situation and shortage of commodities as curfew remained imposed on the fifth consecutive day and food items and other essential goods not reaching the area due to precarious law and order situation.
Where is civil society? HRCP? HRW? Amnesty?
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک میں جاری شیعہ نسل کشی، بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت اور سانحہ چلاس کے خلاف پاکستان کے سب سے بڑے فیسلہ ساز ادارے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا گیا ہے۔ دھرنے میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریتری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی، مرکزی سیکریٹری امور نوجوانان علامہ اعجاز بہشتی اور گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس و دیگر رہنما بھی موجود ہیں، دھرنا مطالبات کے پورا ہونے تک جاری رہے گا
https://www.facebook.com/media/set/?set=a.10150641934613059.383258.272519533058
Message of Allama Raja Nasir to Shia Nation of Pakistan
Allama Raja Nasir Abbas Jafri with the thousands of Momeneen sitting in front of Parliament against the shia genocide in Giligit, Quetta, Karachi and other parts of Pakistan. He has recorded his message to the nation to deliver the updates and plans for near future. He Said this Dharna will continue till Friday, 13 April 2012, and he said that they will perform Friday Prayers in front of Parliament, Insha Allah.
https://www.facebook.com/PoliticalShiaPakistan/posts/358125577571139
Nazir Naji writes:
64 سال مزید نہیں – تحریر: نذیر ناجی
جس طرح ہمارے آج کے سیاستدانوں اور اسٹریٹجک ماہرین کو یہ پتہ نہیں کہ بلوچستان، پاکستان کا حصہ کیسے بنا یا بنایا گیا تھا۔؟ اسی طرح وہ گلگت بلتستان کے بارے میں بھی نہیں جانتے کہ آج وہ پاکستان کا ایک صوبہ کیوں ہے۔؟ یاددہانی کے لئے عرض کر رہا ہوں کہ گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا ایک متنازعہ حصہ تھا، جسے وہاں کے لوگوں نے 1947ء میں ڈوگرہ راج سے آزاد کرا لیا تھا۔ آزادی کے بعد گلگت بلتستان کی آبادی نے اپنی خواہش کے تحت خود پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ ان کی خواہش تھی کہ انہیں بھی دوسرے وفاقی یونٹوں کی طرح ایک علیحدہ یونٹ کی حیثیت دی جائے، لیکن پاکستانی حکمرانوں نے انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی کا عذر پیش کر کے یہ کہا کہ فی الحال ہمیں مجبوراً انہیں پاکستان کا حصہ بنانا پڑیگا۔ جب انتظامی ڈھانچہ تشکیل پا جائے گا تو اسے صوبے کا درجہ دے دیا جائے گا۔
اس کے بعد یہ وعدہ کسی کو یاد نہ رہا، مگر گلگت بلتستان کے لوگ مسلسل مطالبہ کرتے رہے کہ انہیں ان کی شناخت واپس دی جائے۔ 1963ء میں علاقے کے لوگوں سے پوچھے بغیر گلگت بلتستان کا انتہائی اہمیت کا حامل رقبہ چین کی تحویل میں دے دیا گیا۔ پاکستان سے محبت کی بنا پر مقامی آبادی نے اس تبدیلی کو بھی قبول کر لیا اور آخر کار موجودہ حکومت نے انہیں ان کا صوبہ دینے کا تاریخی وعدہ پورا کر دیا۔ یہاں جو چیز انتہائی قابل غور ہے وہ یہ کہ مشرقی پاکستانیوں کے بعد گلگت بلتستان کے عوام کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اپنی جنگ آزادی خود لڑی۔ اپنی آزادی خود حاصل کی اور اپنی خوشی سے پاکستان کا حصہ بنے۔
پاکستان کے موجودہ علاقوں میں سابق صوبہ سرحد کے اندر شدید اختلاف رائے تھا۔ اسی کی بنیاد پر وہاں ریفرنڈم ہوا کہ صوبے کو پاکستان میں شامل کیا جائے یا نہیں۔؟ سرخ پوش تحریک نے ریفرنڈم کا بائیکاٹ کیا اور بائیکاٹ کے نتیجے میں صوبے کو پاکستان میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ سندھ اسمبلی نے پاکستان کی حمایت میں قرارداد پاس کی تھی۔ لیکن عوام کی طرف سے کوئی باضابطہ فیصلہ نہیں کیا گیا تھا اور سندھ تقسیم کے فارمولے کے تحت پاکستان کا حصہ بنا۔ 1938ء میں جو قرارداد پاس کی گئی تھی، درحقیقت وہ بمبئی پریذیڈینسی سے علیحدہ صوبہ بننے کے بعد قائم ہونے والی اسمبلی میں پاس ہوئی تھی۔ اس اسمبلی کی انتخابی مہم کے دوران پاکستان کا مطالبہ سامنے ہی نہیں آیا تھا۔ قرارداد 1938ء میں پاس ہوئی جبکہ قرارداد پاکستان 1940ء میں پیش کی گئی۔
اسی طرح پنجاب میں چلنے والی تحریک پاکستان چند روز تک محدود ہے۔ آزادی سے پہلے پنجاب میں جو انتخابات ہوئے تھے، ان میں مسلم لیگ کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ ہندوؤں اور سکھوں کے ساتھ پنجابی جاگیرداروں کی جماعت یونینسٹ پارٹی نے مل کر مخلوط حکومت بنائی تھی۔ جس میں وزارت عظمٰی یونینسٹ پارٹی کے خضر حیات ٹوانہ کے حصے میں آئی۔ اس دوران قیام پاکستان کی منزل قریب آ چکی تھی۔ چنانچہ مسلم لیگ نے صوبائی حکومت کے خلاف ایک احتجاجی تحریک کا اعلان کر کے تحریک پاکستان کی جدوجہد میں اپنا نام لکھوا لیا۔ مسلم لیگی کارکن گرفتار ہوئے۔ جاگیرداروں نے بھی جیل میں پکنک منائی مگر متحدہ ہندوستان میں آزادی کی تحریکوں کے دوران جو قربانیاں دی گئیں، پنجاب کی یہ تحریک اس کا عشرعشیر بھی نہیں تھی۔
قیام پاکستان کے فارمولے پر اتفاق رائے کا وقت قریب آیا تو پنجاب کے انگریز گورنر نے یونینسٹوں کو اشارہ کر دیا کہ اب پاکستان بننے والا ہے، اس لئے بہتر ہو گا کہ آپ مسلم لیگ کی طرف رخ کر لیں۔ چند ایک سر پھروں کو چھوڑ کر باقی سارے یونینسٹ راتوں رات مسلم لیگی بن گئے اور اس طرح مغربی پنجاب، پاکستان کا حصہ بن گیا۔ اگر پنجاب والوں نے ریڈکلف ایوارڈ میں اپنا کیس پیش کرنے کی پہلے سے تیاری کر لی ہوتی تو فیروزپور اور گورداسپور پاکستان کا حصہ بن سکتے تھے۔ خاص طور پہ تحصیل بٹالہ کا بھارت میں جانا تو کسی طور ممکن نہ ہوتا۔ مگر پنجاب کی مسلم لیگ اپنا کیس ہی اچھی طرح نہ لڑ سکی۔ اس سے قیام پاکستان میں پنجاب مسلم لیگ کی سنجیدگی کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
اب میں اپنی بات کی طرف واپس آتا ہوں کہ قیام پاکستان کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں مشرقی پاکستان کے عوام نے دے دی تھیں اور ان کے بعد اپنے علاقے کو دشمن سے آزاد کرانے اور پاکستان میں شامل کرنے کیلئے گلگت بلتستان کے عوام نے قربانیاں دی ہیں۔ مشرقی پاکستان کے بارے میں بھی فیصلہ ملک کے اس حصے کے حکمرانوں نے کیا جن کا پاکستان بنانے میں خاص حصہ نہیں تھا اور اب گلگت بلتستان میں جو کچھ کیا جا رہا ہے، وہ ملک کے اس حصے سے تعلق رکھنے والے لوگ کر رہے ہیں، جنہوں نے پاکستان میں شامل ہونے کے لئے نہ کبھی جنگ لڑی اور نہ ہی اپنے علاقے کا کنٹرول خود حاصل کر کے اسے پاکستان میں شامل کیا۔
مشرقی پاکستان سے محروم ہو کر ہم نے کیا کچھ گنوایا؟ اس کا اندازہ اسلام کے نام پر ہمارے ملک کو تباہی کی دلدل میں دھکیلنے والے ابھی تک نہیں کر پائے۔ مشرقی پاکستان ہم سے جدا نہ ہوتا تو ہماری جمہوریت آج 40سال کی نشوونما کے بعد بہت نکھر چکی ہوتی۔ مشرقی پاکستان کی قیادت، پاکستان کو کبھی افغان جنگ میں ملوث نہ ہونے دیتی۔ کشمیر کا معاملہ طے ہو چکا ہوتا۔ بھارت کی طرح پاکستان میں بھی تیزرفتار ترقی ہمیں خوشحالی کی منزل کے قریب لا چکی ہوتی۔ دنیا میں ہم باوقار قوموں کی صف میں کھڑے ہو چکے ہوتے۔ ہمارا معاشرہ تشدد کی لعنت سے محفوظ ہوتا۔ کوئی اسامہ ہمارے ملک میں روپوش نہ ہو سکتا اور کوئی حافظ سعید قومی ڈسپلن سے باغی ہو کر غیرملکوں میں دہشتگردی کے کھاتے کھولنے کی جرات نہ کرتا۔ یہ سب کچھ ہمیں مشرقی پاکستان سے محروم ہونے کے بعد دیکھنا پڑ رہا ہے اور آج جو کچھ گلگت بلتستان میں ہو رہا ہے، اگر میں اس کے نتائج کی طرف ذرا سا بھی اشارہ کر دوں تو آپ کے حواس ٹھکانے آ جائیں گے۔
آیئے! دیکھتے ہیں گلگت بلتستان کا جغرافیائی محل وقوع کیا ہے۔؟ یہ علاقہ ایک طرف خیبرپختونخوا سے ملتا ہے، تو دوسری طرف آزاد کشمیر سے۔ قراقرم روڈ اسی علاقہ میں سے گزرتی ہے اور یہیں پر ہماری اور چین کی سرحدین ملتی ہیں۔ اس کے شمال میں واخان کی پٹی واقع ہے، جو افغانستان کا حصہ ہے۔ مگر یہی وہ علاقہ ہے جہاں سے پاکستان براہ راست زمینی طور پر وسطی ایشیا سے جا ملتا ہے۔ چین گلگت بلتستان میں زبردست تعمیراتی اور ترقیاتی کام کر رہا ہے۔ چین ہمارے اس علاقے میں ایک بڑا آبی ذخیرہ تعمیر کرنے جا رہا ہے، جس کے 80 فیصد اخراجات وہ خود اٹھائے گا۔ چین کا یہ آبی ذخیرہ ہمارے دیامیر بھاشا ڈیم کے لئے شہ رگ کا کام کرے گا۔ اگر یہ ذخیرہ قائم نہ ہو سکا تو ہم بھاشا ڈیم کا خواب کبھی پورا نہیں کر پائیں گے اور یہ تو آپ جانتے ہوں گے کہ ہماری آبی شہ رگ دریائے سندھ کا ابتدائی حصہ گلگت بلتستان میں ہے۔
میں نے گزشتہ کالم میں یہ لکھا تھا کہ بھارت سے افغانستان کا فضائی سفر صرف پندرہ منٹ کا ہے تو وہ اسی علاقے سے ہو سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے پرواز کر کے گلگت اور بلتستان پر صرف پندرہ منٹ کی پرواز کے بعد آپ واخان میں داخل ہو جاتے ہیں۔ آج امریکہ اور بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیکھ لیں۔ اپنی اور ان دونوں کی صلاحیتوں کا جائزہ لے کر اپنی اہلیت کو دیکھ لیں اور پھر سوچ لیں کہ میں کس بات پر فکرمند ہوں۔؟ اگر گلگت اور بلتستان پر ہمارا حکومتی کنٹرول ختم ہو گیا، جو ابھی پوری طرح قائم بھی نہیں ہوا، تو اس کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں۔؟
گلگت کی 80 فیصد آبادی فقہ جعفریہ سے تعلق رکھتی ہے۔ یہ انتہائی پرامن لوگ ہیں۔ ضیاءالحق کے زمانے میں یہاں سپاہ صحابہ والوں نے تخریب کاریاں شروع کی تھیں اور آج وہ بہت تیز ہو چکی ہیں۔ گلگت گزشتہ تین روز سے کرفیو کی لپیٹ میں ہے۔ سڑکوں پر لاشیں پڑی ہیں اور انہیں اٹھانے والا کوئی نہیں۔ فرقہ وارانہ نفرت جنوبی پنجاب اور ہمارے قبائلی علاقوں سے نکل کر وہاں پھیل رہی ہے۔ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ دہشتگردوں کو امریکہ سے مدد مل رہی ہے۔ کشمیر تو ہماری وہ شہ رگ ہے جس کے بغیر ہم 64 سال سے زندہ ہیں۔ خدانخواستہ اگر گلگت بلتستان کی شہ رگ پر کسی دشمن کاہاتھ آ گیا، تو پھر ہمارے پاس 64 سال نہیں ہوں گے۔
“روزنامہ جنگ
http://jang.com.pk/jang/apr2012-daily/07-04-2012/col1.htm
What we have done to Gilgit-Baltistan? – by Nazir Naji
Like today’s politicians and strategic experts do not know how Balochistan came to be a part of Pakistan, they similarly do not know how Gilgit-Baltistan came to be apart of Pakistan. For the sake of recall, Gilgit-Baltistan used to be a part of the Kashmir state that the people freed from Dogra raj. Post-independence, the people of GB voluntarily decided to join the federation of Pakistan and wanted to be given the status of a federating units like the others. But the then rulers of Pakistan, pleading on the basis of the lack of an administrative infrastructure, stated that they would have to be part of the Pakistan federation for the time being without being declared a separate province. They would be given that due status once the requisite administrative infrastructure was in place. Given our national predilection for amnesia, no one remembered this pledge even though the people of GB constantly kept reminding governments and repeatedly asked for recognition of their identity. In 1963, an important part of GB was given under the control of China without asking from the people. Given their allegiance to and love for Pakistan, the local populace accepted this unjust decision. Finally, the incumbent government came through on the historical promise of giving them provincial status.
It is pertinent to mention here that it is the people of GB, after the people of East Pakistan, who fought their war of independence themselves, got their freedom and joined Pakistan of their own volition. Of Pakistan’s current territory, there was widespread disagreement in the then province of NWFP. The Red Shirts movement boycotted the referendum and because of that boycott, the province became a part of Pakistan after the referendum. The Sindh Assembly had passed a resolution in favour of Pakistan but there was no noteworthy expression of desire from the people there. The province became a part of Pakistan according to the plan of partition. The resolution that had been passed in 1938, in fact was passed in the assembly of the province formed after separation from the Bombay presidency. During the elections for this assembly, the issue of Pakistan had never come up. The resolution was passed 1938 whereas the resolution for Pakistan was presented in 1940.
Similarly, the Pakistan movement in Punjab was also restricted to a few days. The elections that took place in Punjab before independence, the Muslim League had not gotten a majority in them. Along with Hindus and Sikh, the party of the Punjabi feudals, the Unionist Party, formed a coalition government and the chief ministership was given to Khizar Hayat Tiwana. During this time, the movement for Pakistan had already gained steam. Thus, the Muslim League also protested against that government in Punjab and registered their participation in the Pakistan movement. Some Muslim Leaguers were arrested. Some feudals also had an R&R session as jailbirds. But this agitation in Punjab wasn’t even a miniscule portion of the entirety of the Pakistan movement and the sacrifices rendered for it. Punjab’s English governor hinted to all the Unionists that since the Pakistan movement was about to achieve its end, it was better for them to join the ML. And as the night fell, all the Unionist became Leaguers and West Punjab became a part of Pakistan. If Punjab had prepared it case to present to the Radcliffe Award, then Ferozepur and Gurdaspur could have become parts of Pakistan. Batala especially would never have gone to India. But the Punjabi Muslim League was barely able to fight its own case properly which is an indication of its seriousness of purpose.
However, returning to the point I was making, it was the people of East Pakistan that had rendered the most sacrifices for the creation of Pakistan and after them, the people of GB who got their territory freed from an oppressor and joined Pakistan. The decision about East Pakistan was also taken by people who had no remarkable contribution to the creation of Pakistan. And now what is being done in GB is also being done by elements who never fought for the cause of Pakistan.
What did we lose after losing East Pakistan? Those who are pushing this country deep into a quagmire in the name of Islam still have no idea about how grave that loss was. The leadership of East Pakistan would never have let Pakistan be embroiled in the Afghan war. The Kashmir problem would possibly have been solved. Just like India, Pakistan would be on the road to rapid development. We would be standing with dignity in the comity of nations. Our society would have been free from the scourge of violence. No OBL would have been ensconced safely in our quarters and no Hafiz Saeed would have had the gall to support foreign terrorists. We have seen all this because we let East Pakistan go. And what is happening in GB now, if I allude even perfunctorily to it, it would scare the daylights out of most.
Consider: What is the geographical location of GB? On the one hand, it joins with KP and on the other with Azad Kashmir. The Karakoram Highway passes through it and that is where our and China’s territories meet. North to that is Wakhan strip which is a part of Afghanistan. But this is the area which directly joins Pakistan to the landmass of Central Asia. China is conducting many great developmental worksin GB. China is going to build a big water reservoir in this area, 80 percent of the expenditure for which China will bear itself. This Chinese reservoir will act like a lifeline for our Daimer-Basha dam. If this reservoir is not built, the Daimer-Basha dam will be but a pipedream. You must also know that the fountainhead of our aquatic lifeline i.e. the River Indus is also situated in GB.
I wrote in my previous column that if any flight from Indian territory to Afghanistan were to take fifteen minutes, it would be from this area. You fly from Occupied Kashmir to GB from where you fly to Wakhan in a matter of minutes. Now look at our relations with India and the US. Look at their capabilities and look at our own and you will clearly know what I am worried about. If we lose control over GB, the one that we never actually established, what would be the consequences for that?
Eighty percent of GB’s people belong to the Fiqh Ja’afria. They are a peaceful people. During Zia-ul-Haq’s reign, the Sipah-e-Sahaba started terrorist activities in the region which have now gained a lot of momentum. Gilgit has been in a curfew for the last three days. Corpses litter the roads and no one dare pick them up. Sectarian hatred is fermenting in South Punjab and our tribal areas and reaching that region. Kashmir is the ‘jugular vein’ without which we have been living for 64 years. But if some enemy gets hold of our jugular vein of GB, we will definitely not have 64 years…
http://www.pakistantoday.com.pk/2012/04/04/comment/columns/our-real-%E2%80%98jugular%E2%80%99/
http://pakistanblogzine.wordpress.com/2012/04/04/what-we-have-done-to-gilgit-baltistan-by-nazir-naji/
Kamran Shafi writes in Express Tribune:
And now for a matter so painful to one who has travelled to Gilgit-Baltistan since 1972 when my late brother Momin, my cousin Farooq Hyat and I, trekked from just past Muzaffarabad to Kel along the Neelum River, and across the Shontur Pass into Gilgit Agency where we stayed at Rattu and Astor and Gilgit with the great Northern Scouts. Momin died in a mountaineering accident on Mount Paiju in Baltistan, and so I went to Skardu for the first time in 1974 to visit his grave near the airport.
Many are the times that I have gone to the area since, and it pains me to report that from the killings orchestrated during dictator Ziaul Haq’s time when the Shia village of Jalalabad, just outside Gilgit on the main road, was set upon by Sunni zealots. This is what I wrote about Gilgit on April 20, 2006, almost exactly five years ago, in the Daily Times: “Such was the level of readiness all across the city, with armed and helmeted patrols everywhere, that it made me feel I was somewhere else, not Gilgit where I had spent much gentle time, many a wonderful evening with gentlemen like Group Captain Shah Khan and the late and very dapper Hussain Wali Khan; and had pleasant lunches (always lunches!) with the late Mir Sahib of Nagar.
“What had happened to my Gilgit, I asked myself? And then it all came back. Nothing had happened to Gilgit, the tyrant Zia had happened to Pakistan! I recalled the deep religious and sectarian and tribal schisms engineered by Zia and his henchmen to divide the populace of Pakistan so that he could rule the country easier. Gilgit was not to be spared: I recalled too, the 1982 massacre of innocent Shias at the hands of imported and uncouth and cruel tribesmen, who machine-gunned the village of Jalalabad in 1988 to destruction: men, women, children, cattle, and all. It was said then that the slaughter in which upwards of 500 human beings lost their lives…. (I am a Sunni, incidentally, if it makes any difference.)”
And so on and on we go, digging our own graves; trying to box above our weight; and killing those who do not agree with us. In Twitterese #FAIL.
Published in The Express Tribune, April 6th, 2012.
http://tribune.com.pk/story/360251/digging-our-own-graves
……….
I was wholly unaware of the massacre of shias that took place in what I used to think of as a relatively tranquil region. It is just another chapter in our history which we like to pretend never happened. I found this book excerpt which provides some background information of the hostilities. Skip to page 402 (pg.15 of the document) for the relevant part.
https://docs.google.com/file/d/1p-ZlZDkLVbKExwlLthzcEYvIhDlB3ftZGgJgKmEXaSdb3Br_q0xffhlbEqOh/edit?pli=1
Shiite News update:
Situation remains tense in Gilgit-Baltistan on Saturday 7 April despite lapse of five days to the unfortunate shooting and violence incidents against Shia Muslims, leaving over dozen dead while about 50 injured.
http://youtu.be/LM8I5TWh3oE
MWM Press Conference – Target Killing in Gilgit Baltistan – Moulana Ameen Shaheedi – Urdu
http://youtu.be/NoFXcUPkT-k
May be enlightening for those who are insisting that MWM absolves the military establishment of protecting these terrorists.
Maulana Ameen Shaheedi eloquently presented his viewpoint without mincing his words while talking about the involvement of our intelligence agencies in anti-Shia terrorism
Those who have seen photographs of funeral prayers of Shuhada-e Chilas will have noted the four coffins wrapped in national flags. Those were in-service NLI soldiers who happened to be Shia. (by Sabah Hasan)
This all wrong praganda by Iranians, Jews, Shias. No Shia killing only Sunni genocide in Pakistan.
Majority of NKLI soldiers martyred in Siachen avalanche were Shias from GB:
ISPR released names of 135 soldiers and civilians hit by snow avalanche in Gayari, Skardu
No PR67/2012-ISPR Dated: April 7, 2012
Rawalpindi – April 7, 2012:
Names of persons Buried under snow slide in Gayari sector near Skardu.
Officers
1. PA-32596 Lt Col Tanvir Ul Hassan
2. PA-39548 Maj Zaka Ul Haq
3. PA-105358 Capt Haleem Ullah( AMC)
Junior Commission Officers
4. N/Sub Khurshid
5. N/Sub Didar
6. N/Sub Malik
7. N/Sub Iftikhar
Havildar
8. Hav Rehber
9. Hav Haji Shafayat
10. Hav Zakir
11. Hav Gulfraz
12. Hav Shah Nawaz
13. Hav Musadiq
14. Hav Rustam
15. Hav Shad
16. Hav Ghulam Muhammad
17. Hav Sher Nayab
18. Hav Ishaq
19. Hav Tanvir
Lance Havildar / NaiK
20. L/Hav Mustafa
21. L/Hav Ghulam Qadir
22. Nk Ashraf
23. Nk Sartaj
24. Nk Mudasar
25. Nk Jabbar
Lance Naik / Sepoy
26. Lnk Irshad
27. Lnk Sami Ullah
28. Lnk Sharafat
29. Lnk Mustafa
30. Lnk Himayat
31. Lnk Altaf
32. Lnk Mir Hussain
33. Lnk Irfan
34. Sep Ali Zar
35. Sep Saleem
36. Sep Malik Riaz
37. Sep Jamil
38. Sep Akhtar
39. Sep Nadir Wali
40. Sep Israr
41. Sep Sajid
42. Sep Naseer
43. Sep Dildar
44. Sep Zaman
45. Sep Irfan Khalil
46. Sep Waseem
47. Sep Ehsan
48. Sep Ashraf
49. Sep Riaz
50. Sep Shoaib
51. Sep Iqbal
52. Sep Mumtaz
53. Sep Haider
54. Sep Mehtab
55. Zulqarnain
56. Sep Ghulab Shah
57. Sep Rehmat Wali
58. Sep Nadeem
59. Sep Nafs Ali
60. Sep Nadeem Hashmi
61. Sep Qurban
62. Sep Muhammad Khan
63. Sep Akbar
64. Sep Ali Muhammad
65. Sep Muhammad Ali
66. Sep Amin
67. Sep Fiaz
68. Sep Shakeel
69. Sep Siraj
70. Sep Fazal Abbas
71. Sep Javed
72. Sep Javed
73. Sep Sakhi Zaman
74. Sep Sajjad Kazmi
75. Sep Fida Hussain
76. Sep Naeem
77. Sep Shamim
78. Sep Zakir
79. Sep Nisar Hussain
80. Sep Aurangzeb
81. Sep Arshad
82. Sep Sultan
83. Sep Muhammad Hussain
84. Sep Nasir
85. Sep Ilyas
86. Sep Mukhtiar
87. Sep Fida Hussain
88. Sep Zaheer
89. Sep Naseer
90. Sep Aftab
91. Sep Adil
92. Sep Muzamil
93. Sep Sarfraz
94. Sep Shameer
95. Sep Soba Khan
96. Sep Abid
97. Sep Ishaq
98. Sep Aksar Zaman
99. Sep Najeeb Ullah
100. Sep Siraj Ud Din
101. Sep Jaffar
102. Sep Ansar
103. Sep Ishaq
104. Sep Ghulam Rasool
105. Sep Muhammad Hussain
106. Sep Jumma khan
107. Sep Muhammad Ali
108. Sep Zakir Kawardo
109. Sep Ghulam Mehdi
110. Sep Ghazi Shah
111. Sep Sana Ullah
112. Sep Imtiaz
113. Sep Hameed Ullah
114. Sep Sadiq Gultri
115. Sep Gul Daz ( FS Sec)
Clerks
116. Nk / Clk Ghulam Nabi
117. Nk/ Clk Ghulam Ali
Cooks
118. Sep/Ck Muhammad Ali
119. Sep/Ck Karim
120. Sep/Ck Ghulam Mehdi
Sweepers
121. Moon Gul
122. Asif
123. Naveed
124. Ali
Civilian (paid out of defence establishment)
125. Jalil (Waiter)
126. Hameed ( Waiter)
127. Nasrullah (Barber)
128. Muhammad Ameer (Barber)
129. Waheed ( Canteen)
130. Azeem (Canteen)
131. Sarfraz (Dhobi)
132. Wali (Dhobi)
133. Noor Shah ali (Dhobi)
134. Sabir (Tailor)
135. Ghulam Rasool (NCB) – Uncfm/Suspected
For Raza Rumi, this is an opportunity to attack Shia activists and Iranian clergy. The Real activists Raza Rumi of Najam Sethi Club and Saleem Javed of Khushamid Club are silent on Shia genocide in Gilgit and Chilas:
Raza Rumi @Razarumi
@aliarqam Actually I have blocked and don’t follow #fakeactivist with fake names such as Abdul Nishapuri+Laibaah+Marya Mushtaq.
Saleem Javed @mSaleemJaved Reply Retweet Favorite · Open
We condemn Iranian puppets’ hate campaign against @Razarumi who’s always highlighted Shia killings w resisting to paint it in Iran’s favor.
Raza Rumi @Razarumi
.@mSaleemJaved tks my friend for standing up to anonymous puppet-trolls of Iranian clergy.Remember the great verses by #Persian poet #Urfi? #Urfi tu meendash e zhaghogha-i-raqeeban/awaz e sagaan kam nakunad rizq e gadaraan (barking dogs can’t do much.) #letusbark
Raza Rumi @Razarumi
Met the brave @HamidMirGEO today. Great to see him continue his great father’s legacy in journalism! #Pakistan
………….
Abdul Nishapuri @AbdulNishapuri
While mainstream media continues to ignore or misrepresent #ShiaGenocide, some “liberals” attacking a few Shia voices in social media. Sad! Sad to see Raza Rumi describing Le Us Build Pakistan as #letusbark. Previously he misrepresented #ShiGenocide, now personal attacks? Why is Raza Rumi using indecent language against LUBP and its editors? Our only crime is this: http://t.co/GHzV3KFO
Every day is Ashura, every place is Karbala.
Instead of writing on Shia genocide in Chilas, Raza Rumi is attacking LUBP, the only blog which is publishing at least some data on what happened in Chilas and Gilgit.
Raza Sahab: Show some humanity and sanity, please.
اسلام آباد: پارلیمینٹ ہاوس کے سامنے شیعہ قوم کا دھرنا تیسرے روز میں داخل، آزاد میڈیا بدستور خاموش،عوام میں شدید غم و غصہ۔
کہاں ہیں انسانی حقوق کی تنظیمیں، کہاں غائب ہو گئے ہیں نام نہاد لبرلز کہاں ہے سول سوسایٹی کہاں ہیں حامد میر ، رضا رومی، نجم سیٹھی
یہ سیٹھی، یزیدی، خارجی، رومی، حامد میر اپنی خاموشی سے شیعہ مسلمانوں کا قتل کر رہے ہیں
No human can do this. Those who did this crime deserve to be hanged, bombed, whatever, I don’t care.
World Shia Forum @WorldShiaForum
@shiasmspk @ShiaKilling @ShiaNewz @shiapost Alert: Agencies have recruited Saleem Javed from Quetta & a Lahore-based editor to divide Shias
جلس وحدت مسلمین کے تحت کراچی، کوئٹہ اور گلگت میں بے گناہ افراد کے قتل عام کے خلاف اور پارلیمنٹ ہاؤس پر مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کے لیے علی بستی سے رضویہ چورنگی تک ریلی نکالی گئ۔ ریلی کے شرکاء نے رضویہ چورنگی پر علامتی دھرنا دیا۔
رہنماؤں نے خطاب میں کہا کہ ملت جعفریہ کی نسل کشی کا نوٹس لیا جاۓ، اہل تشیع کراچی سے پاراچنار اور کوئٹہ سے گلگت و بلتستان تک یک جان ہیں۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور قاتل و مقتول، ظالم و مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا سلسلہ بند کرکے سانحہ چلاس پر احتجاج کرنے والے گلگت بلتستان کے گرفتار افراد کو فی الفور رہا کریں۔
روزنامہ ایکسپریس – کراچی ایڈیشن – مورخہ 8 اپریل 2012 – صفحہ 2
Sorry to see a secular portal becoming a sectarian one
By the way i condemn atrocities committed against my Shia brothers on behest on ISI/Wahabi terrorist
@Ali
Right now I can see the following posts on LUBP front page:
Secular topics:
India Pakistan relations
The 10 Million Dollar Question
http://criticalppp.com/archives/75537
US bounty on Hafiz Saeed
http://criticalppp.com/archives/75496
On Cyril Almeida’s superficial analysis of PPP’s dominance in Sindh
http://criticalppp.com/archives/75542
Talat Hussain’s column on Yusuf Ali Zardari – by Democracy Tiger
http://criticalppp.com/archives/75546
Zulfiqar Ali Bhutto, My Peace Hero – by Hifza Shah Jillani
http://criticalppp.com/archives/75376
Sunni:
Assassination of Maulana Mohammad Qasim Sasoli in Quetta – by Adnan Aamir
http://criticalppp.com/archives/75595
We condemn brutal murder of Sunni Barelvi scholar in Quetta
http://criticalppp.com/archives/75490
Ahmadiyya:
Justice for Qudoos
http://criticalppp.com/archives/75550
Hindu:
Voice of a dying tribe – by Chander Parkash
http://criticalppp.com/archives/75518
Pashtun:
Myths related to OPV and Dr Shakil Afridi – By Dr. Saif
http://criticalppp.com/archives/74547
Yes, there are quite a few posts on Gilgit-Chilas massacre and Shia genocide, but don’t you think LUBP needs to cover them given that nobody else is, and given the frequency and scale of Shia genocide?
Is covering sectarian genocide equal to being sectarian?
By standing for the rights of Shias, Sunnis, Ahmadis, Balochs, Pashtuns, this portal remains more secular and progressive than those who are either silent or worse misrepresent state-sponsored crimes.
This is a barbaric act. Muslims of Pakistan should be ashamed of doing this. Pakistan is a real hell inhabited by devils.
Shocking beyond words.
This atrocity should be covered by the press world-wide. Where are the Human Rights Activists?
i,m not shia but i must say that this event is the worst form of human barbarism. this is unacceptable in any form the perpetrators are the real savages who are giving bad name to whole sunni community. as a sunni i condemn it strongly and pray that Allah SWT give reward to those who died in this gruesome incident and curse be upon them who conducted this pathetic act. my hearty sympathies to all those who lost their loved ones in this shameful massacre.
Güzel çalışma ve paylaşım teşekkürler. Baraj yolu firma rehberi ekibi.
Eyewitness report: What exactly happened with Shia passengers in Chilas? – by Ali Raza Abercrombie Fitch Hoody Women http://www.abercrombiecanada.ca/abercrombie-fitch-hoody-women-c-804 Eyewitness report: What exactly happened with Shia passengers in Chilas? – by Ali Raza
Eyewitness report: What exactly happened with Shia passengers in Chilas? – by Ali Raza
ipjegjedd http://www.g79wu9xu81650l8c551fv61kb9dji3ngs.org/
[url=http://www.g79wu9xu81650l8c551fv61kb9dji3ngs.org/]uipjegjedd[/url]
aipjegjedd
ジミーチュウ 2015 財布
イルビゾンテ 松山 ブログ
フルラ イタリア店舗
rayban クリップ
ミッシェルクラン パリ
腕時計 500円
マーク メンズ キーケース
タイヤ リム 寸法
パタゴニア ファン
タイヤ 保管 市川
ヘルメット 外装 大きさ
リモワ ボレロ 通販
セイコー 腕時計 夜光
ケノン レベル6 効果
ズッカ 腕時計 十五夜 2015