لشکر جھنگوی کی ایک اور تکفیری دہشتگرد کیمپین ۔ گل زہرا
زیرِ نظر پمفلٹ دو تین دن پہلے اٹک میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں کالعدم سپہ صحابہ عرف لشکرِ جھنگوی کیطرف سے فنڈ جمع کرنے کی درخواست ہے تاکہ ’’پاکستان سے شیعہ کے ناپاک وجود کو نیست و نابود کیا جا سکے‘‘
اگر اب بھی آپ نہیں سمجھے کہ
پاکستان میں شدت پسند کاروائیوں کا ذمہ دار کون ہے اور لال مسجد کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا ہے
صوفیا کے مزاروں، محرم کی مجالس ، مساجد، کرسچن چرچز پر حملے کون کرتا ہے اور پولیس، فوج، احمدی، ہندوسمیت ہر پاکستانی کے خون سے کس کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں
اے پی ایس ، کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر ، سہون شریف ، شاہ نورانی، لاہور میں داتا دربار ،عبداللہ شاہ غازی، پاکپتن میں بابا فرید ،اسلام آباد میں بری امام، پختونخواہ میں رحمان بابا اور دیگر اولیا الله کے مزاروں پر بے گناہ سنی بریلوی اور شیعہ مسلمانوں پر خود کش حملہ کس نے کیا
کوئٹہ علمدار روڈ پر سو سے زیادہ انسانوں کو شہید کرنے کیبعد سنچری کا گانا بنانے والا کون ہیں
کراچی میں سنی بریلوی سنی تحریک کی پوری قیادت کو نشتر پارک میں کس نے شہید کیا
عباس قادری، سلیم قادری ، لاہور میں مولانا سرفراز نعیمی کا خون کس نے کیا
ملتان کے سنی بریلوی عالم دین حامد سعید کاظمی کو قتل کرنے کی کوشش کس نے کی
دیوبندی علما میں مولانا حسن جان، مولانا نظام الدین شامزئی ، اہلحدیث عالم ڈاکٹر فاروق کو کس نے شہید کیا
لاہور میں احمدی مساجد پر نماز جمعہ کے دوران حملہ کر کے سو سے زیادہ بے گناہ احمدیوں کا خون کس نے بہایا
اگر آپ ابھی بھی نہیں سمجھے، یا سمجھ کر بھی قاتل تکفیری دیوبندی لشکرِ جھنگوی، سپہ صحابہ، اہلسنت و الجماعت کا نام لینے سے گھبراتے ہیں تو آپ بھی انکے جُرم میں شریک ہیں ۔
اگر آپ ابھی بھی نہیں سمجھے یا سمجھنا نہیں چاہتے کہ پاکستانی کمرشل لبرلزاس حقیقت پر پردہ ڈالنے کی جان توڑ کوششوں میں ہیں کہ سپاہ صحابہ عرف لشکر جھنگوی، جیش محمد، طالبان اور اس نوعیت کی دیگر تمام دہشت گرد تنظیمیں سو فی صد دیوبندی تنظیمیں ہیں جنکا بریلوی سنی صوفی ، شیعہ عقائد سے کوئی تعلق نہیں ۔ تو ابھی بھی وقت ہے کہ سمجھ جائیں ۔
یقینی طور پر آپ جانتے ہیں کہ لشکرِجھنگوی، اہلسنت و الجماعت اور سپاہ صحابہ تکفیری دیوبندی مسلمانوں کے گروہ ہیں جن میں ایک بھی سنی بریلوی، شیعہ، مسیحی یا احمدی شامل نہیں
یہ پمفلٹ لشکرِ جھنگوی کے کارکنان نے تقسیم کیا ، لشکرِ جھنگوی جسکے مرکزی رہنما حقنواز جھنگوی کا بیٹا مسرور جھنگوی اسوقت پارلیمنٹ میں بیٹھا ہے ، جسکے مرکزی رہنما لدھیانوی ، اورنگزیب فاروقی، رمضان مینگل سمیت کئی الیکشن لڑنے کی تیاری میں مصروف ہیں ۔ ذرا سوچیے اگرایسی تکفیری سوچ رکھنے والی جماعت پاکستانی پارلیمنٹ میں آپکی قسمت کا فیصلہ کرےگی تو آپ اور آپکے بچوں کا مستقبل کیا ہوگا ۔
سپہ صحابہ عرف لشکر جھنگوی ایک دیو بندی عقائد رکھنے والا، فرقہ ورانہ ,سفاک ا ور بے رحم ,جہادی گروپ ہے جوایک عرصہ سے شیعہ مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ حملے کرنے کی وجہ سے شہرت رکھتاہے اور اب تک ہزاروں اہل تشیع کو موت کے گھاٹ اتار چکا ہے۔ یہ وہی گروہ ہے جو ایک بار پہلے کوئٹہ میں اسی قسم کا دھمکی آمیز خط مقامی ہزارہ شیعہ کو بھی دے چکا ہے ۔یہ گروپ جنوبی پنجاب سے اپنے کارکن بھرتی کرتا ہےاور طالبان و القائدہ سے الحاق شدہ ہے ۔ ظاہر ہے یہ بتانے کی تو ضرورت نہیں کہ حکومت پاکستان نے لشکر جھنگوی ، اہلسنت و الجماعت اور سپاہ صحابہ جیسے دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگا رکھی ہے نہ ہی یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ہر قسم کی پابندی کے باوجود یہ گروہ ریاستی سرپرستی میں کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں جنہیں پوچھنے روکنے والا کوئی نہیں ۔
آپ پڑھنے والوں سے گزارش ہے کہ اگر اور کچھ نہیں کر سکتے تو کم سے کم نام لےکر اس قاتل تنظیم اور اسکے نظریے کی مذمت کریں ۔ ورنہ آج کسی کی تو کل ہماری باری ہے ۔