یمن میں سعودی جارحیت نے داعش اور القاعدہ کو مضبوط کیا ہے
یمن میں موجود القاعدہ کو کافی مضبوط گردانا جاتا ہے اور اس کے خلاف حوثیوں نے کافی مذاحمت کا مظاہرہ کیا تھا کہ ان کو اس وقت دھچکہ لگا جب یمن کے ہمسایہ ملک سعودی عرب نے اپنے ہی بھائیوں پر حملہ کر دیا۔
اس طرح یمن میں القاعدہ کے خلاف لڑنے والے حوثیوں کے خلاف سعودی عرب نے محاذ کھول کر بالواسطہ طور پر القاعدہ کی مدد کی۔
شام میں بحران کے دوران داعش ،القاعدہ اوردیگر تنظیمیں کئی بیرونی بنکوں سے امداد حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت نے داعش اورالقاعدہ کو ملک میں اپنے پیر پھیلانے کا موقعہ فراہم کیا اورایسی حالت میں جب مرکزی قیادت کمزور اورریاست حالت جنگ میں ہو دہشتگرد اپنا اثرورسوخ پھیلانے کا موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔
ایک اعلیٰ یمنی عہدیدار یحیی عبدالصالح نے روس اوربین الاقوامی برادری سےمطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب پر دباؤ ڈال کر اسے یمن سے اپنی فوجیں باہر نکالنے اوریہاں قتل وغارت بند کرنے پر مجبور کریں۔
انہوں نےکہا کہ یمنی بحران کے حل کیلئے تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر لوٹنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نےکہاکہ ہمارا ہر کسی سے مطالبہ ہےکہ وہ جنگی کاروائیوں کوبند کرکے ملک کی سیکورٹی و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔
Source:
http://urdu.shafaqna.com/UR/31433