یہودی ربی مائیکل لرنر نے اسلام کا مقدمہ پیش کیا – عثمان غازی
محمد علی کی آخری رسومات کے موقع پر انہوں نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ چند مسلمانوں کی وجہ سے تمام مسلمانوں کو برا تصور نہ کیا جائے
انہوں نے کہا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وہ کلمات کہے جو مسلمان درود کے موقع پر ادا کرتے ہیں مائیکل لرنر نے کہا کہ محمد علی کو یاد کرنے کا اصل طریقہ یہ ہے کہ محمد علی جیسا بنا جائے
انہوں نے امریکی پالیسیوں پر تنقید کی اور ہیلری کلنٹن کو بطور اگلی امریکی صدر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا کو سپرپاور نہیں ۔۔ بلکہ ایک ایسا ملک بنائیں جو اپنے لوگوں کا سب سے زیادہ خیال رکھتا ہے
مائیکل لرنر نے ترکی کے وزیراعظم پر تنقید کی اور کہا کہ وہ کردوں پر مظام ڈھانا بند کردیں، انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم پر تنقید کی کہ وہ فلسطینیوں پر مظالم ڈھانا بند کردیں اور فلسطین کو آزاد کیا جائے
مائیکل لرنر کی تقریر اہل کتاب مذاہب کے درمیان اتحاد کے لیے ایک اہم بیانیہ ہے، یہ وہی اہل کتاب ہیں جن کے لیے سورہ مائدہ میں حکم ہے کہ اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال ہے اور ان سے شادیاں کی جاسکتی ہیں
یہ وہی اہل کتاب ہیں جن کے بارے میں سورہ نحل اور عنکبوت میں ارشاد ہے کہ ان سے عمدہ طریقے سے بات چیت کرواسلام محبت کا درس دیتا ہے، نفرت، گالی، گولی اور تعصب کسی مذہب کی بنیاد نہیں ہوسکتے