مطیع الرحمان نظامی : اتنی نہ بڑها پاکی داماں کی حکایت – عامر حسینی
قصہ ہے مصر کا اور دهائی ہے 60ء کی جب مصر میں جمال عبدالناصر نے شاہ مصر کا تختہ الٹایا تو اس وقت کی اخوان المسلمون کی قیادت نے جمال عبدالناصر کا ساته دیتے ہوئے قاہرہ یونیورسٹی سمیت مصر کے تعلیمی اداروں سے کمیونسٹ پارٹی آف مصر کے ساته تعلق رکهنے والے طالب علموں ،اساتذہ ،مزدور ٹریڈ یونینز میں کمیونسٹ کیڈرز کو چن چن کر قتل کروانے ، قید کروانے میں اہم کردار ادا کیا ، یہی کهیل عراق میں صدام حسین نے کهیلا اور خلیج عرب کی ریاستیں اپنے ملک میں اپوزیشن رہنماوں کو جیلوں میں کل بهی ٹهونس رہی تهیں اور ماورائے عدالت قتل کل بهی وہاں ہوتے تهے آج بهی ہوتے ہیں ، رجب طیب اروگان ترکی کے اندر اپنے سیاسی مخالفوں ، صحافیوں ، دانشوروں ، مذهبی صوفی مشایخ ، کرد سیاسی کارکنوں کو قید و بند کی سزائیں دینے میں مصروف ہے اور وہ ایک عرصے سے وهابی تکفیری دہشت گردوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کررہا ہے اور عراق ، شام میں وہ عرب ، کرد ، یزیدی ، شامی کرسچن ، شیعہ ، صوفی سنی ، کمیونسٹ و نیشنلسٹ کے قتل اور ان کی نسل کشی کا باعث بنتا رہا ہے لیکن ہم نے آج تک جماعت اسلامی کی قیادت اور اس کے میڈیا سیل سے ایک حرف مذمت نکلتے نہیں دیکها
زیادہ دور مت جائیں 4 اپریل 1979ء کوزوالفقار علی بهٹو کو پهانسی لگی اور پهر درجنوں کارکنوں کو پهانسی چڑهایا گیا، ہزاروں کارکن ، شاعر ، ادیب ، صحافی شاہی قلعے کی جیل سمیت درجنوں عقوبت خانوں میں ڈال دئیے گئے لیکن اس زمانے سے لیکر آج تک جماعت اسلامی نے ضیاء الحق کی آمریت کی حمائت اور اس ظلم وستم پہ معذرت اور معافی نہیں مانگی
جماعت اسلامی نے جنرل یحیی کی حمائت کی اور پهر بنگلہ دیش میں فوجی آپریشن کی حمائت کی ، دہشت گرد تنظیمیں الشمس و البدر کے نام سے بناکر بنگالیوں کے خون سے ہولی کهیلی لیکن آج تک جماعت اسلامی نے معافی نہیں مانگی
جماعت اسلامی کا کوئی رکن بتاسکتا ہے کہ اس کے کسی لیڈر نے 70ء کی دهائی میں انڈویشیا میں دس لاکه سے زیادہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈونیشیا کے کارکنوں ، دانشوروں ، شاعروں ، ادیبوں اور طالب علموں کے قتل پہ سہارتو کی مذمت میں کوئی بیان تک جاری کیا تها؟ کیا اس نے جماعہ السلامیہ انڈویشیا کی اس کام میں معاونت کی تهی یہ وہی جماعہ السلامیہ ہے جس کے وفد کو جماعت اسلامی کے اجتماع عام سالانہ میں بلایا جاتا ہے ؟
کیا جماعت اسلامی کے صالح اور امین کارکن دکهاسکتے ہیں کہ جب چلی میں صدرالاندے کو بمباری کرکے شپید کیا گیا اور جنرل پنوشے جیسا امریکی سامراج کا پٹهو آمر وہاں براجمان ہوکر لاکهوں لوگوں کو غائب کرگیا تو اس کے کس امیر نے اس سب فسطائیت ظلم وبربریت کی مذمت کی ؟
بحرین میں اپوزیشن کے خلاف نام نہاد خلیفہ مسلسل انتقامی کاروائیاں کررہا ہے اور درجنوں لوگ شہید ، ہزاروں قید میں ہیں اور جهوٹے ٹرائل چلاکر سزائیں دی جارہی ہیں
سعودی عرب میں جمہوریت کی مانگ کرنے اور آل سعود سے سیاسی اختلاف کرنے والوں کو سزائے موت سنائے جانے ، کوڑے لگوائے جانے کا سلسلہ جاری و ساری ہے ، شیخ نمر باقر النمر کو پهانسی دی گئی تو جماعت اسلامی نے اسے سعودی عرب کا داخلی مسئلہ قرار دے ڈالا
جماعت اسلامی بنگلی دیش میں 70ء کی دهائی میں الشمس و البدر کے دہشت گرد اور بنگالیوں کا قتل ، ان کی عورتوں کی عصمت دری کرنے ، لوٹ مار کرنے والوں کو پهانسی دئیے جانے پہ تلملارہی ہے ، شور ڈال رہی ہے لیکن اس کی جانب سے کبهی بهی بنگلہ دیش میں سیکولر ، لیفٹ اور صوفی منش لوگوں کے قتل کی مذمت سامنے نہیں آتی اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش کا دہشت گرد ونگ مجاہدین بنگلہ دیش بنگالی شاعروں ، ادیبوں ، صوفی مشایخ ، بلاگرز کے قتل میں پیش پیش ہے ، یہ حقایق چهپا کر اپنے تو قاتلوں ، غارت گران عصمت ہائے نسواں بنگالی کی عظمت کے گن گائے جارہے ہیں جبکہ مظلوموں کے حق میں آیک لفظ بهی ادا نہیں کیا جارہا
اسی لیے میں نے میر کے شعر کو نئی تفہیم کے ساته یہاں ساته امیج میں دیا ہے
وہ تجهکو بهولے ہیں تو تجه پہ بهی لازم ہے میر
خاک ڈال، آگ لگا ، نام نہ لے ، یاد نہ کر