شام: سیدہ زینب کے مزار کے قریب بم حملہ، 45 شہید
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق دمشق میں واقع نواسی رسول سیدہ زینب کے مزار کے قریب ہونے والے بم حملے میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
اس حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق مزار پر دو بم حملے کیے گئے جن میں سے ایک کار بم حملہ تھا۔
یہ مزار شیعہ مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے اور یہاں پر پیغمبر اسلام کی نواسی کی قبر موجود ہے جہاں بڑی تعداد میں شیعہ مسلمان حاضری دیتے ہیں ۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب شامی حزبِ مخالف کے گروہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں شام کے متعلق ہونے والے امن مذاکرات کے لیے جمع ہیں۔
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق مزار کے قریب ہونے والے حملے میں کار بم کے علاوہ خود کش بمبار بھی شامل تھے۔
سرکاری ٹی وی پر نشر کی جانے والی تصاویر میں عمارتوں کو جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
بی بی سی عربی کے مدیر سبسٹین اشر کا کہنا ہے کہ جب سے شام میں خانہ جنگی شروع ہوئی ہے خطے بھر سے شعیہ جنگجوؤں کی شام آمد کا سلسلہ جاری ہے اور ان جنگجوؤں کا موقف ہے کہ وہ سیدہ زینب کے مزار کو خانہ جنگی سے بچانے کے لیے شام آ رہے ہیں۔
لبنان کے شیعہ جنگجو گروہ حزب اللہ کا بھی یہی موقف ہے کہ وہ مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے شام کی حکومتی افواج کا ساتھ دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ شام میں پانچ برس سے جاری لڑائی میں اب تک 250,000 سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
Source:
http://www.bbc.com/urdu/world/2016/01/160131_syria_blast_atk