کیلی فورنیا امریکہ میں دہشتگرد حملے میں ملوث تاشفین ملک کا تعلق بدنام زمانہ دیوبندی لال مسجد سے ہے۔ خرم زکی
جی ہاں کیلی فورنیا امریکہ میں دہشتگرد حملے میں ملوث تکفیری دیوبندی دہشتگرد تاشفین ملک جو ایک عرصے سے سعودی عرب میں رہائش پزیرتھی اس کے تعلقات پاکستان کے بدنام زمانہ تکفیری دیوبندی دہشتگرد ملا عبدالعزیز اور لال مسجد سے تھے اور اس نے عالمی تکفیری وہابی دہشتگرد گروہ داعش کے ساتھ بیعت کی ہوئی تھی۔ یاد آیا کچھ ؟ کچھ عرصے قبل جامعہ حفصہ کی طالبات نے داعش کے سرغنہ ابو بکر لعنتی البغدادی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے ابو بکر سے اظہار وفاداری کیا تھا ۔
ان تمام باتوں کے باوجود ہمارے ملک کے سیکیورٹی اداروں، اینٹیلیجینس ایجینسیز، فوج، پولیس، رینجرز، حکومت کے کان پر جوں بھی نہہں رینگی۔ ملا عبد العزیز عرف برقعہ پوش کھلے عام داعش کے قصیدے پڑھتا رہا، خود کش حملہ آوروں کی دھمکیاں لگاتا رہا لیکن حکومت اور انتظامیہ اس کو سیکیورٹی فراہم کرتی رہی۔ کیا ملا عبد العزیز کو تحفظ بھی ڈاکٹر عاصم فراہم کر رہا ہے ؟ یا اس کی ذمہ دار ہماری حکومت اور سیکیورٹی ادارے ہیں ؟ آرمی پبلک اسکول پشاور میں معصوم بچوں، طالب علموں اور اساتذہ کو ذبح کر دیا گیا، قتل عام کیا گیا لیکن ان تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے خلاف جس طرح کی بھرپور کاروائی کی ضرورت تھی نہ کی گئی۔
آج بھی دارالحکومت اسلام آباد کے عین وسط میں آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کے ساتھ لال مسجد میں ملا عبد العزیز کھلے عام داعش کے نظریات کی پرچار کر رہا ہے لیکن کوئی روکنے والا نہیں۔ یہ صورتحال پاکستان کے مفاد میں نہیں، اس ملک کے عوام کے مفاد میں نہیں۔