ڈاکٹر فتح محمد ملک : آصف علی زرداری سعودی دباؤ کے آگے ڈھے گئے تھے – صداۓ اہلسنت

 

12241472_982122408513823_2840665111443042229_n

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر فتح محمد ملک ” وھابی ازم ” کو فروغ نہ دینے پر سعودی عرب کے دباؤ پر پی پی پی دور میں ملازمت سے برخاست کردئیے گئے تھے- ڈیلی ایکسپریس ٹرائبیون کا انکشاف

ڈیلی ایکسپریس ٹرائبیون نے سعودی ویکیلیکس کے تحت سعودی سفارتی مراسلے کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر فتح محمد ملک کو صدر آصف زرداری نے سعودی عرب کے کہنے پر وی سی شپ سے ھٹادیا تھا

فتح محمد ملک جو کہ پاکستان کے انتہائی عالم فاضل سنی حنفی دانشور ہیں اور وہ اقبالیات پر اتھارٹی خیال کیے جاتے ہیں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے پہلے صوفی سنی وائس چانسلر تھے کیونکہ اس سے پہلے اس یونیورسٹی میں صرف سلفی یا دیوبند مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہی وائس چانسلر بنائے جاتے رہے تھے

اور یہ یونیورسٹی اپنے قیام سے ہی پاکستان کے اندر عالم اسلام کے اقلیتی اور انتہائی سخت گیر تعبیر کے حامل مکتبہ فکر وھابیت کے بانیوں شیخ ابن تیمیہ اور محمد بن عبدالوھاب نجدی کے افکار کی ترویج کرتی رہی ہے اور یہ یونیورسٹی سابق آمر جنرل ضیاءالحق کے دور میں سعودی فنڈنگ سے قائم کی گئی تھی اور اب بھی اس میں سعودی فنڈنگ کی جاتی ہے، اخبار نے کہا ہے کہ فتح محمد ملک چونکہ سعودی عرب سمیت مسلم دنیا میں ملوکیت اور آمرانہ بادشاہوں کے مخالفت تھے اور وہ اسلام کی جمہوری تعبیر کے قائل تھےجس کا پرچار وہ برملا کرتے تھے

اور ایک سیمینار کے دوران انہوں نے سعودی حکمرانوں کے طرز حکمرانی کو بوللہبی سے تعبیر کیا تھا جس پر سعودی حکمران بھڑک اٹھے، صدائے اہلسنت کو اپنے ذرایع سے معلوم ہوا ہے کہ پروفیسر فتح محمد ملک انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے پلیٹ فارم سے وھابی انتہاپسندی کے فروغ کی مخالفت کررہے تھے اور اس حوالے اسلام کے پرامن، اعتدال پسند صوفی خیالات کی ترویج کے لئے کوشاں تھے جس سے پاکستان میں سعودی سلفی -دیوبندی لابی پریشان تھی اور انہوں نے فتح محمد ملک کے خلاف سعودی وزرات مذھبی امور اور سعودی سفارت خانے کو شکایات شروع کردیں تھیں،

اس دوران سعودی حکام نے صدر آصف زرداری پر دباؤ ڈالا کہ وہ فتح محمد ملک کو نوکری سے برخاست کردیں، اس حوالے سے فتح محمد ملک کا کہنا ہے کہ صدر زرداری نے ان کو یقین دلایا تھا کہ جب تک پی پی پی حکومت میں رہے گی وہ وی سی تھیں گے لیکن پہلے ان کو طویل المعیاد رخصت پر بھیجا گیا اور پھر نوکری سے برخاست کردیا گیا اور اس کے بعد سعودی عرب سے ہی ایک وھابی سلفی عرب کو وائس چانسلر مقرر کیا گیا

یہ حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی عرب کیسے پاکستان کے اندر اہل سنت کی اکثریت کے عقائد کی ترجمانی کرنے والوں کو پاکستان کے تعلیمی اداروں میں برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے

صدائے اہلسنت مطالبہ کرتا ہے کہ اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کا مکمل کنٹرول پاکستان خود سنبھالے اور امداد کی آڑ میں سعودی وھابی آئیڈیالوجی کے فروغ کا اسے مرکز نہ بنائے، سابق صدر آصف علی زرداری نے اس سے پہلے سعودی دباؤ پر ہی وفاقی وزیر مذھبی امور صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کو ھٹادیا تھا اور وہ جے یو آئی سے بلیک میل ہوتے رہے تھے جبکہ مسلم لیگ نواز کے دور میں تو سنی اعتدال پسند اسلام کے حامی اور زیادہ عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں

http://tribune.com.pk/…/leaked-cable-saudi-pressure-forced…/

Comments

comments