پاکستانی حکومت کی جانب سے سانحہ منی شہدا کی اصل تعداد چھپانے پر مذہبی رہنماؤں کی کڑی تنقید
پاکستان کے نامور عالم دین اور سیاسی رہنما جمعیت علما پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ” منی سانحہ کے شہدا کے تعداد کو چھپا کر حکومت خود مسائل پیدا کر رہی ہے – حکومت کو چاہیے کہ شہدا کی اصل تعداد سامنے لایی جائے –
صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے سعودی حکومت کے رویے پر بھی تنقید کرتے ہوے انھیں مکہ اور منی سانحات کا ذمہ دار قرار دیتے ہوے کہا کہ سعودی شاہی خاندان کے فرد کی موجودگی کی وجہ سے ہزاروں عازمین حج کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے – اور اس سانحے کی ذمہ داری آل سعود پر عاید ہوتی ہے
انہوں نے تمام مسلمان ممالک سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ حج کی ذمہ داری مشترکہ طور پر سنبھالنے کے لئے ایک کمیٹی بنایں جو حج کا انتظام سنبھالے اور آل سعود اس ذمہ داری کو نبھانے کے اہل نہیں
اس سال دوران حج شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگ دڑ مچنے سے کم و بیش چار ہزار حجاج کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں – جن میں سینکڑوں پاکستانی اور ایرانی حجاج شامل ہیں
پاکستانی میڈیا کے مطابق بھی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں سعودی حکام پر تنقید اور باز پرس سے روکا گیا جبکہ پاکستانی حجاج کے اہل خانہ نے نا اہلی اور عدم تعاون کی بنیاد پر چودہ حج افسران پر مقدمہ بھی دائر کیا ہے –