انصار برنی صاحب بھی ایرانی ایجنٹ نکلے
انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور سماجی کارکن انصار برنی کچھ دن پہلے ٹی وی پر سعودی حکمرانوں کی عیاشیوں اور حجاج کے ساتھ ان کے غیر مناسب روئے پر شدید تنقید کرتے ہوے دیکھے گیے – پھر انہوں نے اپنے فیس بک اور ٹویٹر پر بھی سعودی حکومت کی جانب سے حجاج کے خادانوں کی مرضی معلوم کیے بغیر انھیں بغیر کسی اطلاع اور تفصیل فراہم کیے دفنانے پر بھی سعودی اتھارٹیز سے سوال کرنے کا جرم کر بیٹھے –
انصار برنی صاحب کو شائد معلوم نہیں کہ عنقریب نام نہاد غیرت بریگیڈ بشمول احمد قریشی الباکستانی اور مے لانا طاہر اشرفی المعروف میٹھے پان والے ان کو ایرانی ایجنٹ اور شیعہ قرار دینے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دینگے – کیوں کہ ان دیسی بدوؤں کا پسندیدہ ترین کام یہی ہے کہ جو بھی ان کے آقا آل سعودکی غیر انسانی حرکتوں پر تنقید کرے یا انسانیت سوز روئے پر سوال اٹھائے یہ اسے ایرانی ایجنٹ اور شیعہ قرار دینے کی میں لگ جاتے ہیں۔ انصار برنی صاحب کو شائد یہ بھی معلوم نہیں کہ نواز حکومت سمجھتی ہے کہ الباکستانی ان سعودی شیخوں کے غلام ہیں اور پاکستان آل سعود کے پاس گروی رکھا ہوا ہے۔ پاکستان کی آزادی اور خود مختاری کو اس حکومت نے بیچ دیا ہے اپنے سعودی آقاؤں کو۔