کراچی میں رینجرز کیا سندھ حکومت کے لئے ایک معاون ادارے کے طور پر کام کررہی ہے ؟ – عامر حسینی
اس سوال کا جواب سندھ حکومت نے دینا ہے کہ وفاقی وزرات داخلہ نے یا ڈی رینجرز ؟
سندھ میں امن و امان قائم کرنے کے لئے فیصلہ سازی کا اختیار سندھ کی منتخب حکومت کے پاس ہے یا اپیکس یا کورکمانڈر ، ڈی جی آئی ایس آئی یا ڈی جی رینجرز یا وفاقی حکومت کے پاس ؟ یہ سوال ہی اصل معاملے کی وضاحت کرنے کے لئے کافی ہیں
چوہدری نثار کی آج کی پریس کانفرنس اور سس پر ٹی وی چینلز کے اوپر اسٹبلشمنٹ کے ساتھ ہمبستر صحافیوں کا شور شرابہ صاف ظاہر کررہا ہے کہ رینجرز کا آپریشن اب دہشت گردی کے خلاف محدود نہیں رہا بلکہ یہ سافٹ کوپ کو
Consolidate
کرنے کی کوشش ہے اور مسلم لیگ نواز نے اس کے آگے سرنڈر کردیا ہے اور اب اسٹبلشمنٹ پی پی پی ، ایم کیو ایم کو جھکانا چاہتی ہے ، نیب کی جانب سے بھی حال ہی میں پیش کی گئی میگا کرپشن لسٹ میں فوج اور جج تو پہلے ہی مستثنی ہونے کی وجہ شامل نہیں ہے تو یہ بجا طور پر سیاست کو ہی
Defame
کرنے اور بلیک میل کرنے کی کوشش ہے ، یہ ایک منظم کوشش ہے فوجی اسٹبلشمنٹ کی بالادستی کو مزید گہرا کرنے کی –اسٹبلشمنٹ نے جس قدر بھی گند ڈالا فوجی اسٹبلشمنٹ نے آج تک کبھی بھی اس حوالے سے کبھی جوابدہ نہیں سمجھا اور پاکستان کے اندر ریاست کے اندر ریاست پیدا کرنی کی سب سے بڑی زمہ دار ملٹری اسٹبلشمنٹ ہے جتنے بھی مسلح دہشت گرد جتھے ہیں اور تربیت یافتہ نام نہاد جہادی ہیں سب نے آئی ایس آئی کی نگرانی میں بنے اڈوں پر تربیت پائی ہے افغان ٹرینڈ ہوں یا طالبان یا سلفی لشکر دعوہ کے جہادی یہ سب کے سب کن اڈوں پر تربیت پاتے رہے ، کیا کبھی فوجی اسٹبلشمنٹ نے اس پر معافی مانگی
کرپشن ، بدعنوانی ، ھارس ٹریڈنگ ، جھرلو ، میڈیا ٹرائل اور پھر کینگرو کورٹس سب ملٹری اسٹبلشمنٹ نے پروان چڑھائے اور اب یہ اپنی نرسریوں سے پل کر جوان ہونے والے تھور اور کوڑھ کو دوسروں کے گلے منڈھنے کی کوشش کررہی ہے- جرنیل ، جج اور سپائی ماسٹر سب مقدس گائیں ہیں اور جو ان پر انگلی اٹھائے وہ راندہ درگاہ ہے یہ بدمعاشی ، زور زبردستی زیادہ دیر نہیں چلے گی