گذشتہ ایک ہفتے سے ” تعمیر پاکستان ” بلاگ پر سائبر حملے کئے جارہے ہیں اور ویب سائٹ کو ڈاؤن کرنے کی کوشش بھی کی گئی ہے اور ہماری آئی ٹی کی ٹیم اور الیگزا نے ہمیں بتایا ہے کہ یہ حملے ہالینڈ سے کیبل اور وائرلیس ڈیوائسز سے کئے گئے ہیں
تعمیر پاکستان بلاگ پر پہلے بھی بھی سائبر اٹیک ہوتے رہے ہیں لیکن اس مرتبہ بہت شدت کے ساتھ اس بلاگ کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے مگر حملہ کرنے والے شرپسند اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکے
سائبر حملوں کا سلسلہ خاص طور پر کینڈا میں مقیم ہندوستانی نژاد ڈاکٹر المانہ فصیح ، امن کی آشا پروگرام کی انچارج بینا سرور اور نجم سیٹھی اینڈ کمپنی کے بارے میں بلاگ کی تنقید کے بعد سے تیز ہوا اور اس میں مزید تیزی اس وقت آئی جب بلاگ نے نے المانہ فصیح کی حضرت علی اور حضرت فاطمہ بارے نازیبا گفتگو پر تنقید کی اور اسے آزادی اظہار کے حق سے تجاوز قرار دیا اور بلاگ نے اس معاملے کو کسی بھی طرح سے تھیوکریٹیک انداز سے ڈیل کرنے کی کوشش نہیں کی تھی اور نہ ہی اس معاملے کو بلاسفیمی ، بلاسفیمی کھیل بنایا تھا ، لیکن بینا سرور اینڈ کمپنی نے اس معاملے کی بنیاد پر بلاگ کے خلاف بلاسفیمی کارڑ کھیلنے کی کوشش کی اور بلاگ کے سیکولر ، لبرل امیج کو بھی دھندلانے کی کوشش کی
بلاگ کے بارے میں بلاگ کے ساتھ ذھنی اشتراک محسوس کرنے والوں کے خلاف ” جعلی آئی ڈیز ” بناکر ایسا پروپیگنڈا کیا گیا جیسے ان کے بارے میں یہ سب تعمیر پاکستان بلاگ کررہا ہے اور ہم کسی حد تک اس جعلی آئی ڈی کے پیچھے موجود آدمی تک پہنچ بھی گئے تھے جو اب اس بلاگ پر سے ہماری نشان زد کی ہوئی پوسٹوں کو ہٹانے میں مصروف ہے ، دروغ گو حافظہ ناباشد والی مثال بلاگ کے دشمنوں پر صادق آتی ہے
ہم بلاگ پر سائبر اٹیک کرنے والوں تک پہنچ گئے ہیں ، ان میں سے ایک تو ہالینڈ کے بہت سے وزٹ کرچکا ہے اور اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو ہم قانونی کاروائی بارے بھی سوچیں گے
بلاگ کے خلاف طاہر اشرفی بری طرح سے متحرک ہے ، اس نے اپنے ٹوئٹس میں دعوی کیا کہ اس نے ہمارے بلاگ کے خلاف وزرات داخلہ اور امریکی سفارت خانے سے رجوع کیا ہے ، ہم کہتے ہیں ست بسم اللہ
ایک اور جعلی آئی ڈی سے ” ایل یو بی ایکسپوزڈ ” اکاؤنٹ ٹوئٹر پر بنایا گيا ہے اور اس میں بھی جھوٹ کا تومار باندھا جارہا ہے
تعمیر پاکستان بلاگ اول دن سے یہ بات کہہ اور لکھ رہا ہے کہ پاکستان کے اندر کوئی بین المسالک جنگ نہیں ہورہی ، نہ ہی پاکستان کے اندر کوئی شیعہ – سنّی مسلح جنگ ہے بلکہ پاکستان کے اندر شیعہ ، سنّی ، اعتدال پسند دیوبندی ، اہلحدیث ، کرسچن ، ہندؤ ، احمدی برادریوں کے اوپر منظم دھشت گرد حملے دیوبند سے جنم لینے والی تکفیری ، خارجی دھشت گرد تنظیمیں کررہی ہیں اور یہ تکفیری و خارجی دھشت گرد تنظیمیں ایک عفریت ہیں اور پاکستان کے اندر ریاستی اداروں ، سیاسی جماعتوں ، سول سوسائٹی میں ایسے ٹھگ موجود ہیں جو اس منظم دھشت گردی کے چہرے پر ابہام کا پردہ ڈالتے رہتے ہیں اور غلط طور پر اسے مسالک کی جنگ بناکر پیش کرتے ہیں ، ہم نے اس حوالے سے جن لوگوں کی نشاندھی کی ہے ، وہ پورے ثبوت کے ساتھ اور شواہد کے ساتھ کی ہے
تعمیر پاکستان نے کبھی یہ نہیں کہا کہ ” دیوبندی ” دھشت گرد ہیں یا دیوبندی ازم کا نام ہی تکفیریت و خارجیت ہے ، ہم نے ہمیشہ کہا کہ پاکستان میں دس میں سے نو دھشت گردی کی واردات کرنے والوں میں ایسے تکفیری و خارجی دھشت گرد گروہ اور تنظیمیں شامل ہیں جو دیوبند مکتبہ فکر کے اندر سے سامنے آئی ہیں اور ان کے ساتھ لفظ تکفیری و خارجی کا اضافہ ان کو عام دیوبندیوں سے ممتاز اور الگ کرنے کے لیے لگایا جاتا ہے
تعمیر پاکستان ، پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والی کسی بھی مذھبی کمیونٹی کے خلاف شاؤنزم کی نہ پہلے تائید کرتا تھا اور نہ ہی اب کرے گآ
Comments
comments