ہندوستانی ٹیم کا دورہ: سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پرڈھاکا گراؤنڈ کے ساتھ دیوبندی مدرسے کو بند کر دیا گیا
ڈھاکا: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورہ بنگلہ دیش کے موقع پر حکومت نے سیکیورٹی اقدامات اٹھاتے ہوئے دارالحکومت ڈھاکا کے کرکٹ اسٹیڈیم کے اطراف میں موجود دیوبند مدارس کو بند کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دیوبند مدرسہ روضہ الصالحین عالم کے سربراہ مولانا عبدالشکور نے کہا ہے کہ انھیں حکام نے ایک تحریری حکم نامے کے ذریعے 10 جون سے 14 جون تک ہونے والے انڈیا۔بنگلہ دیش ٹیسٹ میچ کے دوران مدرسہ بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ‘ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ حکومت نے مدرسے کو بند کرنے کے لیے مراسلہ جاری کیا ہے’۔
مولانا عبدالشکور کے مطابق وہ بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے مدرسہ بند کرنے کے حکم پر بہت حیران ہیں کیونکہ گذشتہ سال ہونے والے ایشیاء کپ کے دوران بھی مدرسہ بند نہیں کروایا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہں مدرسے میں 5 روزہ تعطیلات کا اعلان کرنے کا کہا گیا ہے اور انسانی بنیادوں پر صرف 25 یتیم بچوں کو مدرسے میں رکھنے کی زبانی اجازت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ڈھاکا کے فتح اللہ اسٹیڈیم میں 9 سال کے بعد کرکٹ کا انٹرنیشنل ایونٹ ہونے جارہا ہے، جبکہ 2006 ء میں اس میدان نے آسٹریلیا کی ایک ٹیسٹ میچ کے دوران میزبانی کی ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سیکیورٹی چیف حسین امام کا کہنا ہے کہ ہندوستانی کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے مدرسے کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم اپنے دورے کے دوران بنگلہ دیش کے ساتھ ایک ٹیسٹ اور 3 ایک روزہ میچز کھیلے گی۔
واضح رہے کہ مدرسے کے دو دیوبند طلبہ کی گرفتاری کے بعد، جو ڈھاکا میں ایک بلاگر کے قتل میں ملوث ہیں، بنگلہ دیش کے مدارس کی کڑی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے عہدیدار حسین امام کے مطابق اس سال کے آغاز میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے متنازع میچ کی وجہ سے بھی سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔
امام کا کہنا ہے کہ حکام نے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے میچ کے دوران میدان میں کسی بھی قسم کے ہندوستان مخالف بینر لانے کی بھی پابندی عائد کردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میچ کے دوران کسی کو بھی جارحانہ الفاظ اور بے ہودہ کارٹون والے بینرز لانے کی اجازت نہیں ہوگی‘۔
Source:
http://www.dawnnews.tv/news/1022171/