داعش جہادیوں سے جہاد النکاح کے لئے گھر چھوڑنے والی دیوبندی دوشیزہ سے والدین کی گھر واپس آنے کی التجا
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک پندرہ سالہ دیوبندی دوشیزہ یسرا کے والدین نے اس اس خدشے کے ساتھ کہ ان کی بیٹی وہابی دیوبندی داعش جہادیوں سے جہاد النکاح کے لئے عراق روانہ ہو چکی ہے اس سے یہ التجا کی ہے کہ وہ گھر واپس آجاے –
پولیس نے یسرا کی تصویر جاری کی ہے کیوں کہ اس کے والدین اپنی بیٹی کے لئے بہت فکر مند ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کی بیٹی جہاں بھی ہے وہ جلد سے جلد اپنے گھر واپس آجاے –
ان کا کہنا تھا کہ ہماری بیٹی نے چوبیس ستمبر کو گھر چھوڑا ، یسرا کے والدین کے مطابق انکی بیٹی نا صرف اپنے ماں باپ ، بلکہ اپنے اساتذہ اور اپنے حلقہ احباب میں بھی ایک پیار کی جانے والی لڑکی تھی –
اس بارے میں کافی وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ یسرا شام یا عراق کے لئے گھر سے نکلی ہے اور وہ کسی جہادی سے شادی کرنا چاہتی ہے – اس کے والدین کا کہنا تھا کہ ہم اپنی بیٹی کو بہت یاد کر رہے ہیں اور اس کی حفاظت کے بارے میں بہت پریشان ہیں – کہا جاتا ہے کہ یسرا کے ساتھ ایک اور سترہ سال کی دوشیزہ نے بھی اسی مقصد کے لئے گھر چھوڑا ہے اور اب وہ دونوں ترکی کے راستے شام اور عراق کے راستے میں ہیں
Source: